منہاج القرآن یوتھ لیگ کی پارلیمنٹ کا اجلاس 7 نومبر 2010ء کو مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن میں منعقد ہوا۔ اجلاس کی صدارت سپیکر یوتھ پارلیمنٹ چوہدری بابر علی نے کی جبکہ ڈپٹی سپیکر کے فرائض اشتیاق حنیف مغل نے سر انجام دئیے۔ اجلاس میں طیب ضیاء، اقبال یوسف، ملک امجد چاند، ایاز احمد اور وقار احمد قادری کے علاوہ ملک بھر سے یوتھ کے تحصیلی صدور و سیکرٹری جنرلز نے شرکت کی۔ پروگرام کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے ہوا جبکہ اویس کموکا نے نعت شریف کی سعادت حاصل کی۔
سپیکر یوتھ پارلیمنٹ نے تمام شرکاء پارلیمنٹ کو خوش آمدید کہا اور ایجنڈا کی بریفننگ دی۔ یوتھ پارلیمنٹ کے تمام ممبران سے حلف بھی لیاگیا۔ اجلاس کے ایجنڈا میں سابقہ کارکردگی کا جائزہ، ورکنگ پلان سہ ماہی ہدف، یوم تاسیس کی تقریبات، شجر کاری مہم اور ملکی حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے یوتھ کی ورکنگ پالیسی شامل تھے۔ اجلاس میں سابقہ کارکردگی کا جائزہ لینے کے بعد باہمی مشاورت سے فیصلہ کیا گیا کہ آئندہ 4 ماہ میں ممبر شپ کو زیادہ سے زیادہ بڑھایا جائے گا۔ منہاج یوتھ لیگ کے موجودہ تنظیمی نیٹ ورک کو مضبوط اور یونین کونسل تک نیٹ ورک قائم کرنے کی بھرپور کوشش کی جائے گی۔
اجلاس میں سپیکر یوتھ پارلیمنٹ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ منہاج القرآن یوتھ لیگ تحریک احیائے اسلام تحریک منہاج القرآن کا ہر اول دستہ ہے۔ یوتھ لیگ کا بنیادی مقصد ملک کے لاکھوں نوجوانوں کو ایسا پلیٹ فارم مہیا کرنا ہے جہاں ان کی کردار سازی، ان کی علمی، فکری صلاحیتوں کو اجاگر کرنا، شعور مقصدیت کا فروغ، سماجی بہبود کا جذبہ پیدا کرنا اور نسل نو کے اعتماد کو بحال کرنا ہے۔
نوجوانوں میں جمہوری رویوں اور قائدانہ صلاحیتوں کے فروغ کے لئے یوتھ پارلیمنٹ کا قیام عمل میں لایاگیا ہے۔ سب سے بڑھ کر ان کے دلوں میں عشق مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شمع روشن کرنا ہے اور الحمدللہ ہم اپنے اس مقصد میں بڑی حد تک کامیاب ہوئے ہیں۔ مگر آج ہمیں مذہبی و اخلاقی سطح پر نوجوانوں کو دین کی حقیقی تعلیمات سے روشناس کرانے کے لئے حضور شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے خطابات کو ہر گھر میں پہنچانا ہوگا۔
ڈپٹی سپیکراشتیاق حنیف مغل نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ تحریک منہاج القرآن کی ہمہ گیر جدوجہد کا مقصد معاشرے مثبت تبدیلی ہے۔ جس کے لیے تحریک کے مختلف فورمز سے بیک وقت دعوت، اصلاح، تجدید اور ترویج و اقامت کی جدوجہد جاری ہے۔ اس کے لیے یوتھ لیگ بھی تحریک کے ہراول دستہ کا کردار ادا کر رہی ہے۔ منہاج القرآن کے بانی تحریک نے جدید سائنسی ذہن کے تقاضوں کے مطابق مذہبی افکار و نظریات کو پیش کیا ہے جس سے اسلام پسند نوجوان طبقہ کو نیا حوصلہ اور ولولہ ملا ہے۔
بدقستمی سے آج نوجوان نسل دین سے متنفر اور مغرب سے مرغوب ہو رہی ہے۔ مجموعی طور پر نسل نو میں مذہب پسندی کا ایک خوش آئند رجحان پیدا ہوا ہے۔ ہمیں ان نوجوانوں کواصلاح معاشرہ، تعمیر وطن، قیام امن کے اس عظیم مشن کے تنظیمی و دعوتی دائرے میں لانے کے لئے محنت کرنی ہوگی۔
ثناء اللہ طاہری سیکرٹری جنرل MYL نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شاعر مشرق علامہ محمد اقبال نے اپنی شاعری کا مرکز و محور نوجوان نسل کو بنایا ہے۔ اقبال نے نوجوانوں کو شاہین قرار دیا تھا اور سخت محنت، جدوجہد کی تلقین کی تھی۔ آج نوجوانوں کے عمل میں دوام اور استقامت بھی وقت کی ضرورت ہے۔ محض ایک یا دو دفعہ عمل کرنا تعمیر کردار میں کوئی اثرات پیدا نہیں کرتا بلکہ اس کے لئے تسلسل درکار ہے۔ خواہ عمل کتنا ہی مشکل، محنت و مشقت والا کیوں نہ ہو جب تک عمل محنت کی صورت میں ایک حقیقت بن کر ظاہر نہ ہو جائے۔ یہی سوچ صحیح معنوں میں ہماری شخصیت کو بنا سنوار کر ایک قابل تقلید نمونہ اور قابل فخر مثال بھی بناسکتی ہے اور یہی شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کا پیغام ہے۔ انہوں نے کہا کہ یوتھ پارلیمنٹ کا مقصد بھی نوجوانوں میں شعور پیدا کرنا ہے۔
اس موقع پر یوتھ پارلیمنٹ میں قرار داد منظور کی گئی۔
- دہشت گردی نے پاکستانی عوام کو پریشان کر رکھا ہے قیام امن کے لئے حکومت وقت دہشت گردی کی بنیادی وجوہات کے خاتمہ کے لئے ہنگامی بنیادوں پر کام کرے۔
- تمام مسالک کے علماء شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی طرح متفقہ طور پر دہشت گردی کی بھرپور اور غیر مشروط مذمت کریں۔ معاشرے کے مسائل کے حل کے لئے یوتھ کو آگے لایا جائے کیونکہ نوجوانوں کی شمولیت کے بغیر اصلاح معاشرہ کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکتا۔
- سیاسی اور مذہبی جماعتوں کے قائدین عوام کے لئے مثال بنتے ہوئے اپنی زندگیوں میں سادگی لائیں اور vip کلچر کا خاتمہ کریں۔
- مہنگائی اور بے روزگاری کے خاتمے کے لئے حکومت لانگ ٹرم اور شارٹ ٹرم پلاننگ کرے اور اس پر عمل درآمد کو یقینی بنائے۔
- پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ فوری واپس لیا جائے۔
- عوام کوضروریات زندگی آٹا، چینی، چاول، پانی، بجلی، گیس، تعلیم صحت، روزگار، علاج اور انصاف کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔
اجلاس میں یوتھ کا ترانہ بھی پیش کیا گیا۔ پروگرام کا اختتام دعائے خیر سے ہوا۔
رپورٹ : چوہدری عتیق الرحمن
تبصرہ