تحریک منہاج القرآن کے مرکزی سینیئر نائب ناظم اعلیٰ شیخ زاہد فیاض نے ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا تحریک منہاج القرآن اول دن سے عوام کے حقوق کی بحالی کے لیے میدان عمل میں ہے۔ 32 سال کے عرصہ میں دنیا کے 90 ممالک میں اپنا وسیع نیٹ ورک قائم کر چکی ہے۔ 23 دسمبر کو اپنے محبوب قائد کی آواز پر مینار پاکستان میں 20 لاکھ سے زائد خواتین و حضرات نے لبیک کہا۔ 23 دسمبر کے اجتماع میں عوام کے جم غفیر میں ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے پاکستان میں موجود انتخابی نظام میں آئین پاکستان کی روشنی میں اصلاحات کا ایجنڈا پیش کیا۔ کیونکہ اس انتخابی نظام میں 65 سالوں سے عوام پاکستان کے بنیادی حقوق کو غصب کیا جا رہا ہے۔ عوام کے چولہے ٹھنڈے ہوگئے ہیں، بیروزگاری کے ہاتھوں تنگ لوگ خودکشیاں کر رہے ہیں، ملک کی اپنی پیدا کردہ بجلی، گیس ملک سے غائب ہو چکی ہے۔ لوگ احساس کمتری میں مبتلا ہو کر بغاوت کی طرف جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وطن عزیز کی سالمیت اور عوام کے حقوق کی بحالی اصلاحات کے بغیر ناممکن ہے۔ موجودہ فرسودہ، کرپٹ، استحصالی نظام انتخاب میں اصلاحات کی جائیں اور یہ اصلاحات پاکستان کے آئین کی روشنی میں کی جائیں۔ ڈاکٹر محمد طاہر القادری کا ایجنڈہ عوامی فلاح کا ایجنڈہ ہے۔ ہم اپنے قائد کے حکم پر شہادت کی تمنا لے کر اسلام آباد جا رہے ہیں۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ 10 جنوری تک اصلاحات کی جائیں ورنہ 40 لاکھ مرد و خواتین اسلام آباد کی طرف مارچ کریں گے۔
پریس کانفرنس میں ضلعی امیر سید ہدایت رسول قادری، ناظم انجینیئر محمد رفیق نجم، میاں کاشف محمود، حاجی امین القادری، عبدالجبار بٹ، جنرل سیکرٹر ی پاکستان عوامی تحریک، میاں عبدالقادر قادری، رانا طاہر سلیم، رانا نثار احمد شہزاد نے بھی شرکت کی۔
انہوں نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پورے پاکستان سے کراچی سے خیبر تک ہر گلی محلے سے پاکستانی قوم نکلے گی اوراس کرپٹ نظام کو سمندر برد کر دے گی۔ عوامی لانگ مارچ کی تیاریاں زور و شور سے جاری ہیں۔ اس کے لیے مختلف سیاسی و مذہبی، رفاہی، سماجی، این جی اوز، مزدور تنظیمیں، کسان تنظیمیں، رکشہ یونین تنظیمیں، تاجر تنظیمیں، علماء کرام، مشائخ عزام ہم سے رابطے کر رہے ہیں۔ زندگی کے ہر طبقہ سے اس لانگ مارچ میں لاکھوں افراد شرکت کریں گے۔ ہم فیصل آباد کی انتظامیہ کو متنبہ کرنا چاہتے ہیں کہ وفاقی اور صوبائی ایجنسیاں پولیس اہلکاروں کے ذریعے تحریک منہاج القرآن، پاکستان عوامی تحریک کے کارکنوں کو ہراساں کرنے کا سلسلہ فوری طور پر بند کیا جائے ورنہ فیصل آباد کے ہر چوک کو تحریر سکوائر چوک میں بدل دیں گے۔ پولیس افسران ہماری اطلاع کے مطابق لاری اڈا جا کر بس مالکان کو دھمکیاں دے رہے ہیں کہ اگر لانگ مارچ کے لیے تم نے بسیں دیں تو تمہارے پرمٹ منسوخ کر دیں گے۔ ہم ان افسران سے درخواست کرتے ہیں کہ اس حکومت کے صرف گنتی کے دن رہ گئے ہیں۔ ان کے غیر قانونی احکامات کو مت مانیں چند ہفتوں بعد یہ حکومت چلی جائے گی۔ 14 جنوری کو پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے ڈاکٹر محمد طاہر القادری عوامی پارلیمنٹ لگائیں گے جس میں ملک و قوم کی تقدیر کے فیصلے ہونگے۔
اس موقع پر جن تاجر تنظیموں، لیبر تنظیموں، علماء و مشائخ نے لانگ مارچ کی حمایت کی ان میں لیبر قومی موومنٹ کے چیئرمین میاں عبدالقیوم، انجمن تاجران نیو انار کلی سمن آباد محمد بلال بٹ، پیر مسعود احمد لاثانی سرکار، پیر سید غلام محی الدین شاہ رسالے والا، پیر محمد افضل قادری، تحریک فروغ عشق رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم، پیر سید محمد ایوب شاہ 232 شریف، پیر سید علی مرشد شاہ شہباز پور، صاحبزادہ عبدالرسول بوڑے والا، پیر سید تنویر حسین شاہ گرو سر، پیر سید الطاف حسین شاہ گلالی پور، غلام مصطفیٰ منگن چیئرمین عوامی جسٹس پارٹی، حاجی منیر احمد نورانی، صدر میلاد کمیٹی فیصل آباد، رانا رئیس احمد خاں چیئرمین اتحاد موومنٹ پاکستان، سیدہ نگہت اشفاق حسین سینیئر رہنما عوامی جسٹس پارٹی نے عوامی لانگ مارچ کی حمایت کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی آواز پر لبیک کہتے ہوئے اس لانگ مارچ میں شرکت کریں گے۔ اور جب تک شیخ الاسلام کا حکم ہوا ہم اسلام آباد میں ٹھہرے رہیں گے۔
تبصرہ