لاہور… شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے مورخہ 14 فروری 2012ء کو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں قانون کی تعلیم دینے والا ہوں، عدالت کا احترام کرتا ہوں، عدالتی ابزرویشن کے خلاف کوئی تحریک نہیں چلاؤں گا۔ انہوں نے کہا کہ میری تحریک نیشن بلڈنگ کیلئے ہے اور رہے گی، میں قوم کو بدترین نظام سے چھٹکارے کے ساتھ روشن مستقبل دینا چاہتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا المیہ کہ اربوں ڈالر کما کر پاکستان کو بھجوانے والے دوسرے درجے کے شہری تصور کیے جا رہے ہیں اور اربوں ڈالر لوٹ کر بیرون ملک بھجوانے والے حکمران بزعم خویش قوم کے وفادار بنے بیٹھے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایران گیس پائپ لائن سمیت بےشمار اہم بین الاقوامی معاہدات دہری شہریت رکھنے والے ڈاکٹر عاصم کر رہے ہیں، کیا ان کی وفاداری مشکوک نہیں ہوتی؟ دہری شہریت کو متنازعہ بنا کر ہم دوسرے ملکوں کو یہ موقع دے رہے ہیں کہ وہ ڈاکٹر عافیہ سمیت دہری شہریت والے پاکستانیوں کو پاکستانی نہ سمجھیں۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ دنیا گلوبل ویلیج بن چکی ہے اور تمام ممالک دہری شہریت کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔ آئین پاکستان میں اس کی اجازت کے باوجود یہاں اسے جرم سمجھا جاتا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میرے کینیڈین پاسپورٹ کا مقصد دنیا کے 90 ممالک میں ترویج اسلام کیلئے ویزا سہولت ہے، عدالتی آبزرویشن کے ردعمل میں جذباتی ہو کر دہری شہریت نہیں چھوڑ رہا۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ تحریک منہاج القرآن کی امن کیلئے عالمی خدمات اور وسیع نیٹ ورک سے متاثر ہو کر اقوام متحدہ نے اسے خصوصی مشاورتی درجہ دیا۔
ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہ گوجرانوالہ اور دیگر شہروں میں عوامی انقلاب مارچ اور جلسے پہلے سے طے شدہ ہیں، یہ عدالت کے خلاف کسی قسم کی تحریک نہیں۔
تبصرہ