دہشت گردی، ٹارگٹ کلنگ، ہوشرباء مہنگائی، لوڈ شیڈنگ، بد امنی، قتل و غارت گری کا عذاب ہمارے اپنے اعمال کا نتیجہ ہیں۔ دعائیں اس لئے قبول نہیں ہوتیں کہ ہم اللہ تعالیٰ کی نافرمانی سے باز نہیں آتے۔ دعا کی قبولیت کیلئے چار شرائط ہیں۔ پہلی یہ ہے کہ بندہ کبھی اللہ تعالیٰ کو خود سے دور نہ سمجھے۔ دوسری شرط اللہ پر توکل اور اسکی رضا پر راضی ہو جانا ہے۔ تیسری شرط اللہ تعالیٰ کی کامل فرمانبرداری اور چوتھی شرط اللہ تعالیٰ پر پختہ یقین اور دعا کی قبولیت کا پختہ یقین ہے۔ پس ہمیں اپنا محاسبہ کرنا ہوگا کہ آیا ہم دعا کی قبولیت کی شرائط پوری کر رہے ہیں؟ دعا ایک عبادت ہے اور دعا کے علاوہ کوئی شے اللہ کی تقدیر کو بدل نہیں سکتی۔ اللہ کی رحمت بندوں کی دعا کی منتظر رہتی ہے کہ کب بندہ دعا کرے اور اللہ کی رحمت برس جائے۔ توبہ و استغفار اور گناہوں کی معافی مانگنا اللہ تعالیٰ کی پسندیدہ دعائیں ہیں۔
ان خیالات کا اظہار شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے شب برات کے مقدس موقع پر منہاج القرآن علماء کونسل کے زیراہتمام مرکزی سیکرٹریٹ منہاج القرآن میں منعقدہ ’’محفل شب برات ‘‘ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر امیر تحریک منہاج القرآن فیض الرحمن درانی،نائب امیر تحریک علامہ صادق قریشی، صدر پاکستان عوامی تحریک ڈاکٹر رحیق احمد عباسی، ناظم علما کونسل علامہ سید فرحت حسین شاہ، علامہ محمد حسین آزاد، حفیظ اللہ جاوید اور دیگر قائدین بھی موجود تھے۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ جس شخص کو اللہ کے حضور دعا مانگنے کی توفیق نصیب ہو جائے اس پر اللہ کی رحمت کے دروازے بھی کھول دئیے جاتے ہیں۔ اگر مشکل وقت میں اپنی دعاؤں کی قبولیت چاہتے ہو تو خوشحالی کے وقت میں اللہ سے دعا مانگتے رہو۔ صلہ رحمی، رزق حلال، خونی رشتوں کا احترام دعاؤں کی قبولیت میں معاون ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر معاشرے سے خیر کی دعوت اور گناہ سے روکنے کی دعوت جدوجہد ختم ہو جائے تو بدترین لوگ حکمران بن جاتے ہیں۔
محفل شب برات میں ہزاروں عشاقان رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے شرکت کی اور اللہ کے حضور اپنے گناہوں کی مغفرت مانگی۔ محفل شب برات سے علامہ فرحت حسین شاہ، علامہ صادق قریشی اور علامہ محمد حسین آزاد نے بھی خطاب کیا۔ محفل کے اختتام پر صدر پاکستان عوامی تحریک ڈاکٹر رحیق احمدعباسی نے اللہ کے حضور رقت آمیز دعا کی۔
تبصرہ