محترمہ فاطمہ جناح عالم اسلام کی خوش نصیب خاتون اور اپنے عظیم بھائی کی تصویر تھیں۔ نوشابہ ضیاء

مادر ملت ملک کی سیاسی آزادی کے ساتھ ساتھ اقتصادی آزادی کی بھی خواہاں تھیں
فاطمہ جناح چاہتی تھیں کہ ملک و قوم کی تقدیر اسلامی اصولوں کی روشنی میں مرتب ہو
مادر ملت کی 46 ویں برسی کے موقع پر مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن میں منعقدہ سیمینار ’’مادر ملت کی سیاسی بصیرت‘‘ سے خطاب

پاکستان عوامی تحریک کی مرکزی رہنماء نوشابہ ضیاء نے کہا ہے کہ فاطمہ جناح عالم اسلام کی وہ خوش نصیب خاتون تھیں جنہیں بانی پاکستان قائد اعظم جیسے عظیم بھائی کا ساتھ نصیب ہوا۔ یوں محسوس ہوتا کہ محمد علی جناح کی زندگی فاطمہ جناح کی زندگی تھی اور فاطمہ جنا ح کی زندگی قائداعظم کی زندگی تھی۔ عمروں کے فرق اور فاصلے کے باوجود فاطمہ جناح کی زندگی حضرت قائد اعظم کی زندگی کے ساتھ اس قدر متوازی چلتی ہے کہ قائد اعظم رحمۃ اللہ علیہ کی زندگی ایک شخصیت کی نہیں دو شخصیتوں کی سوانح ہے۔ مادر ملت اپنے عظیم بھائی کی تصویر تھیں۔

وہ گزشتہ روز مادر ملت محترمہ فاطمہ جناح کی 46 ویں برسی کے موقع پر پاکستان عوامی تحریک ویمن ونگ کے زیراہتمام مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹان میں منعقدہ سیمینار بعنوان ’’مادر ملت کی سیاسی بصیرت‘‘ سے خطاب کر رہی تھیں، جبکہ اس موقع پر ساجدہ صادق، فرح ناز، ارشاد اقبال، ملکہ صباء اور عائشہ شبیر بھی موجود تھیں۔

نوشابہ ضیاء نے کہا کہ مادر ملت نے قیام پاکستان میں قائد اعظم کی جس خلوص اور دیانت داری سے معاونت کی اس کا اعتراف ساری دنیا نے کیا۔ امریکہ اور برطانیہ کے اخبارات نے لکھا ہے کہ پاکستان کا قیام ایک بھائی اور بہن کی کوششوں کا نتیجہ ہے۔

نوشابہ ضیاء نے کہا کہ فاطمہ جناح پاکستان کو خوشحال ملک دیکھنا چاہتی تھیں۔ ان کا خیال تھا کہ جب تک اس ملک کا ہر فرد بنیادی سہولتیں حاصل نہیں کر لیتا اس وقت تک قیام پاکستان کا مقصد پورا نہیں ہو سکتا۔ مادر ملت ملک کی سیاسی آزادی کے ساتھ ساتھ اقتصادی آزادی کی بھی خواہاں تھیں۔ انہوں نے کہا کہ فاطمہ جناح نے اپنی سیاسی بصیرت سے مزدوروں، کسانوں، طالب علموں، نوجوانوں اور معاشرے کے ہر طبقہ کو قوت گویائی عطا کر دی تھی۔ فاطمہ جناح چاہتی تھیں کہ ملک و قوم کی تقدیر اسلامی اصولوں کی روشنی میں مرتب ہو۔ وہ اسلام کی سربلندی کی علمبردار تھیں اور فرمایا کرتی تھیں کہ امت مسلمہ صرف اسلامی اصولوں پر کاربند رہ کر ہی عظمت گم گشتہ حاصل کر سکتی ہے۔

نوشابہ ضیاء نے کہا کہ آج قوم کی اس عظیم خاتون کو خراج عقیدت پیش کرنے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ ان کے اقوال و افکار کی پیروی کی جائے اور نہایت دیانت داری اور سچے دل سے وطن کی خدمت کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ محترمہ فاطمہ جناح کے نزدیک نہ صرف تحریک پاکستان میں بلکہ قیام پاکستان کے بعد بھی خواتین کے بغیر ترقی نا ممکن تھی اس لئے وہ اکثر کہا کرتی تھیں کہ خواتین پاکستان کو ایک آئیڈیل ریاست بنانے میں اہم کردار ادا کریں۔

تبصرہ