علی رضی اللہ عنہ شیر خدا علم و حکمت اور بصیرت کے عظیم رجل ہیں، شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری

لوگو چاہتے ہو کہ دین کا نور نصیب ہو تو لذت دنیا سے منہ موڑ لو
دنیاوی لذت اور علم و معرفت ایک دل میں جمع نہیں ہو سکتے
دولت کی حفاظت بندے کو کرنا پڑتی ہے جبکہ علم ہر مقام پر بندے کی حفاظت کرتا ہے
علم اور ریاضت کا جوڑ ہے اس لئے علم حاصل کرنے کیلئے آرام تج کرو
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کا شہادت علی رضی اللہ عنہ کے موقع پر شہر اعتکاف میں ہزاروں معتکفین مرد و خواتین سے خطاب

شہادت علی رضی اللہ عنہ کے دن شہر اعتکاف میں ہزاروں معتکفین مرد و خواتین سے خطاب کرتے ہوئے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہا ہے کہ آقائے دوجہاں رضی اللہ عنہ نے خود کو علم و حکمت کا شہر اور حضرت علی رضی اللہ عنہ کو اس کا دروازہ قرار دیاہے۔ حضرت علی رضی اللہ عنہ شیر خدا علم و حکمت اور بصیرت کے وہ عظیم رجل ہیں جن کے ارشادات سے انسانیت ہمیشہ رہنمائی لیتی رہے گی۔ امت مسلمہ کیلئے حضرت علی رضی اللہ عنہ کی ذات علم و معرفت کا خزینہ ہے۔ حضرت علی رضی اللہ عنہ کے مطابق لوگ تین قسموں کے ہوتے ہیں۔ پہلی قسم کے لوگ کٹے ہوئے پتوں کی طرح ہوتے ہیں جدھر ہوا لے جائے چلے جاتے ہیں۔ دوسری قسم کے لوگ نجات کے راستے کے طلبگار ہوتے ہیں انہیں دوزخ سے خلاصی اور جنت کی طلب ہوتی ہے۔ تیسری طرح کے لوگ جنت سے اوپر کی منزلوں کے متلاشی ہوتے ہیں اور انہیں علماء ربانین کہتے ہیں۔

ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ لوگو! عالم ربانی کو تلاش کرو اور ہوا کے رخ پر چلنے والوں کی طرف آنکھ اٹھا کر بھی نہ دیکھو۔ عالم ربانی مل جائے تو اس سے محبت کرو کیونکہ عالم ربانی سے محبت کا نام دین ہے۔ اسکے چہرے میں اللہ کے نور کی جھلک نظر آتی ہے اس لئے ان کے چہروں کو تکنا بھی عبادت ہے۔

انہوں نے کہا کہ عالم ربانی اپنی ظاہری حیات کے بعد لاکھوں، کروڑوں افراد کیلئے ہدایت کا باعث ہوتا ہے۔ لوگو چاہتے ہو کہ دین کا نور نصیب ہو تو لذت دنیا سے منہ موڑ لو کیونکہ دنیاوی لذت اور علم و معرفت ایک دل میں جمع نہیں ہو سکتے۔ کوئی دور علماء ربانین سے خالی نہ ہو گا مگر وہ بہت قلیل ہوں گے۔

ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ علم ادب سیکھنے سے آتا ہے اور ادب کے ساتھ علم نافع حاصل کرنا نیکی ہے۔ علم نافع سے ہی اللہ کی معرفت اور خونی رشتوں کو جوڑنے کی بصیرت نصیب ہوتی ہے۔ علم مال و دولت سے بدرجہا بہتر ہے کیونکہ دولت کی حفاظت بندے کو کرنا پڑتی ہے جبکہ علم ہر مقام پر بندے کی حفاظت کرتا ہے۔ علم انبیاء کی جبکہ مال قارونوں کی وراثت ہے۔ علم کے دروازے حضرت علی رضی اللہ عنہ کا فرمان ہے کہ علم ریاضت کے بغیر نصیب نہیں ہوتا۔

ڈاکٹر طاہر القادری نے طالبعلموں کو نصیحت کرتے ہوئے کہا کہ علم اور ریاضت کا جوڑ ہے اس لئے علم حاصل کرنے کیلئے آرام تج کرو، تن آسانی کو مرغوب رکھنے والے علم کے حصول میں وقت برباد کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امت مسلمہ ترقی اور عروج چاہتی ہے تو حضرت علی رضی اللہ عنہ شیر خدا کی نصیحت پر عمل پیرا ہوجائے اور علم نافع کے حصول کو پہلی اور آخری ترجیح بنا لے۔

تبصرہ