صاحبان اقتدار قائد کی روح کو ہر روز نیا زخم لگا رہے ہیں، ڈاکٹر طاہر القادری

قائداعظم کی فکر اور نظریہ پاکستان اسلامی اصولوں کے تابع تھا
قائدِ اعظم کا تصورِ پاکستان ترقی یافتہ اسلامی فلاحی ریاست تھی
پاکستان پر کڑا وقت ہے جو ساری قوم سے بیدار ہونے کا متقاضی ہے
بانی پاکستان قائد اعظم رحمۃ اللہ علیہ محمد علی جناح کے یوم وصال کے موقع پر منعقدہ دعائیہ تقریب سے خطاب

پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہا ہے کہ جو لوگ ملکی سالمیت کے خلاف سازشیں کر رہے ہیں وہ خود نہیں رہیں گے۔ پاکستان ہمیشہ قائم رہنے کیلئے بنا ہے اور بفضل تعالیٰ قائم و دائم رہے گا۔ نئی نسل کو فکری رہنمائی دینا اور جذبہ حب الوطنی بیدار رکھنے کے عمل کو جاری رکھنا مذہبی و سیاسی قیادت کے فرائض میں شامل ہے مگر افسوس اس میں شعوری کوتاہی برتی جا رہی ہے۔ رہنمائی دینے والے اکھاڑے میں اتر کر سیاسی داؤ پیچ لڑانے میں مگن رہتے ہیں۔ ایک دوسرے کو نیچا دکھانا ہی کلی سیاست بن چکی ہے۔ ملکی اور عوامی مسائل کو حل کرنا صرف بیان دینے کی حد تک ہے۔ عمل اس کے بر عکس ہوتا ہے۔ قائد اعظم رحمۃ اللہ علیہ کی فکر اور نظریہ پاکستان اسلامی اصولوں کے تابع تھا۔ قائدِ اعظم کا تصورِ پاکستان ترقی یافتہ اسلامی فلاحی ریاست تھی۔ قائد اعظم رحمۃ اللہ علیہ نے جس پاکستان کی تشکیل کی تھی وہاں غیر مسلموں کے حقوق کو بھی خصوصی اہمیت حاصل تھی۔ آج قائد کا پاکستان عوام کے حقوق کے تناظر میں جو تصویر پیش کر رہا ہے وہ جناح کی امیدوں سے متصادم ہے۔

وہ پاکستان عوامی تحریک کے زیراہتمام مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن میں بانی پاکستان کے یوم وصال کے موقع پر منعقدہ دعائیہ تقریب سے بذریعہ ویڈیو کانفرنس خطاب کر رہے تھے۔ جبکہ اس موقع پر پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی صدر شیخ زاہد فیاض، سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈا پور، جی ایم ملک، جواد حامد، عاقل ملک، سہیل احمدرضا، میاں زاہد جاوید، بشارت عزیز جسپال اور چودھری افضل گجر بھی موجود تھے۔

ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ آج ساری قوم کو ایک بار پھر حصول پاکستان والے عزم کے ساتھ کام کرنا ہو گا اور پاکستان میں حقیقی جمہوریت کے قیام کیلئے اس موجودہ فرسودہ کرپٹ نظام انتخاب کو دریا برد کرنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ کامیاب ریاست چلانے کیلئے جو اصول قائد اعظم رحمۃ اللہ علیہ نے دیے تھے۔ انہیں طالع آزما سیاستدانوں نے اقتدار کی ہوس اور ذاتی مفادات کی خاطر فراموش کر دیا۔ قائد اعظم رحمۃ اللہ علیہ نے عزم و ہمت اور ولولے کے ساتھ ناممکن کو ممکن بنایا۔ قائد اعظم رحمۃ اللہ علیہ کے پاکستان کی تلاش کیلئے ایک بار پھر اسی عزم و ہمت اور ولولے کی ضرورت ہے۔ پاکستان ملت اسلامیہ کا بنیادی مطالبہ تھا۔ آج بھی ضرورت اس امر کی ہے کہ آپس میں تفریق کے سوالات ختم کئے جائیں اور ملکی استحکام کیلئے اتحاد و یگانگت کو فروغ دیا جائے۔

ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ صاحبان اقتدار قائد کی روح کو ہر روز نیا زخم لگا رہے ہیں۔ مفاد پرستانہ سوچ نے بے حسی اور بے ضمیری کو پروان چڑھایا ہے۔ معیشت کو اس حد تک مفلوج کر دیا گیا کہ غریب کا جذبہ حب الوطنی بھی چند لقموں کے حصول میں گم ہو کر رہ گیا ہے۔ پاکستان کی خودمختاری اور آزادی کو سنگین خطرات لاحق ہیں۔ پاکستان پر کڑا وقت ہے جو ساری قوم سے بیدار ہونے کا متقاضی ہے۔

تقریب کے اختتام پر بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح رحمۃ اللہ علیہ کے درجات کی بلندی کیلئے خصوصی دعا بھی کی گئی۔

تبصرہ