پاکستان عوامی تحریک لاہور اور منہاج القرآن انٹرفیتھ ریلیشنز کے زیراہتمام لاہور پریس کلب کے سامنے سانحہ پشاور چرچ کی بھرپور مذمت کی گئی اور بارش میں پرامن احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرے میں مسیحی رہنماؤں میں ڈاکٹر جیمز چنن، ڈاکٹر فرانسس ندیم، بشپ اکرم گل اور ڈاکٹر مجید ایبل شامل نے بھی شرکت کی۔ احتجاجی مظاہرے میں شریک سینکڑوں افراد نے احتجاجی کتبے اور بینرز اٹھا رکھے تھے جس میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر اظہار افسوس اور دہشت گردی کی بدترین کارروائی کی مذمت کی گئی تھی۔ مظاہرے میں خواتین کی بڑی تعداد نے شرکت کر کے مسیحی برادری کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا۔
پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے تین روزہ سوگ کا اعلان کرتے ہوئے دہشت گردی کی المناک کارروائی کو پاکستان پر حملہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ قومی سانحہ ہے جس پر ملک کا ہر فرد دل گرفتہ ہے۔ کرپٹ اور استحصالی نظام انتخاب عوام کو تحفظ دینے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکا ہے۔ مقتدر طبقہ یاد رکھے عوام کو دہشت گردی کے رحم و کرم پر چھوڑنے والے عوامی غیض و غضب سے نہ بچ سکیں گے۔ قائد اعظم کا پاکستان غیر مسلموں کو تحفظ دینے کیلئے بنایا گیا تھا مگر افسوس یہاں جانور تو محفوظ ہیں مگر انسان کا خون پانی کی طرح بہہ رہا ہے۔ دہشت گردی کا خاتمہ بیانات سے قیامت تک نہیں ہو گا اس کیلئے ریاست کے آہنی ہاتھوں کو حرکت میں آنا ہو گا۔ دہشت گردوں سے مذاکرات کی بات کرنے والے احمقوں کی جنت میں رہتے ہیں۔ دہشت گردی پاکستان کے ماتھے کا بدنما داغ ہے۔ اس فتنے کا سر کچلنے کیلئے مصلحت کی زنجیروں سے آزاد ہو کر کارروائی کرنا ہو گی۔
خرم نواز نے کہا کہ پاکستان گذشتہ ایک دھائی سے دہشت گردی کی بدترین لپیٹ میں ہے مگر ابھی تک اس کے خاتمے کا عزم دکھائی دیتا ہے اور نہ ہی مناسب اقدامات۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کی بدترین کارروائیوں نے پاکستان کو پوری دنیا میں غیر محفوظ ریاست کے طور پر بد نام کر دیا ہے جس کا ذمہ دار مقتدر طبقہ ہے۔ تحریک منہاج القرآن اور پاکستان عوامی تحریک نے ہمیشہ غیر مسلموں کے حقوق کا علم بلند کیا ہے۔ مصیبت کی اس گھڑی میں ہم مسیحی بھائیوں کے ساتھ ہیں اور ملک اور بیرون ملک کی تنظیمات تین روز تک اس سفاکانہ کارروائی کے نتیجے میں جاں بحق ہونے والوں کیلئے سوگ منائیں گی۔
امیر تحریک منہاج القرآن لاہور محمد ارشاد طاہر نے مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انسان کے روپ میں مٹھی بھر بھیڑیوں نے پاک سر زمین کا امن چاٹ لیا ہے۔ ایسے درندوں سے مذاکرات کی بات کرنا حقائق سے نظریں چرانے کے مترادف ہے۔ مسیحی برادری پر ہونے والے ظلم کے خلاف ساری قوم سراپا احتجاج ہے۔ دہشت گردی کے فتنے کو کچلنے کیلئے مصلحت سے آزاد ہو کر سخت فیصلے کرنا ہو نگے۔
ناظم لاہور غلام فرید نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سانپوں کو دودھ پلانے کی پالیسی کو بدلے بغیر دہشت گردی کے عفریت پر قابو پانا ناممکن ہے۔ مسیحی برادری پر حملہ پاکستانیت پر حملہ ہے۔ پوری قوم اس درندگی کی مذمت کرتی ہے۔
ویمن ونگ لاہور کی صدر ارشاد اقبال نے کہا کہ دہشت گردی کے عذاب نے پاکستانیوں کا جینا محال کر دیا ہے۔ مسیحی بہنوں اور بھائیوں کا جس درندگی کے ساتھ قتل عام کیا ہے اسے پورے پاکستان کو سوگ کی کیفیت میں مبتلا کر دیا ہے۔
مظاہرے سے سہیل احمد رضا، محمد شہزاد چوہدری، اصغر صدیقی اور ڈاکٹر سلطان چودھری نے بھی خطاب کیا۔
تبصرہ