مورخہ 23 اکتوبر بروز بدھ کو منھاج یوتھ لیگ اوسلو ناروے کے زیر اہتمام ناروے میں یونیورسٹی آف اوسلو میں معاشرے سے انتہا پسندی کا خاتمہ کے موضوع پر ایک عظیم الشان سیمینار منعقد ہوا جس کا مقصد نئی نسل اور نارویحن کمیونٹی کو اسلام کے بارے میں غلط فہمی کو دور کرنا اور انتہاپسندی اور دہشت گردی کے خلاف شیخ الاسلام ڈاکٹر محمدطاہرالقادری کی خدمات کو متعارف کرانا تھا۔
سیمینار میں مسلم یوتھ، منہاج سسٹرز، طلباء و طالبات اور مرد و خواتین کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ پروگرام کا باقاعدہ آغاز تلاوت قرآن پاک سے کیا گیا۔اس کے بعد شیما نعت کونسل اوسلو نےنہایت ہی خوبصورت انداز میں قصیدہ بردہ شریف پڑھا۔ پھر عاصمہ شوکت نے منہاج یوتھ لیگ کا تعارف پیش کیا اور سیمینار کے بارے میں مختصر briefing دی۔اس کے بعد نومسلم نوجوان محمد ابوبکر صدیق نے انتہاپسندی اور دہشت گردی کے خلاف شیخ الاسلام ڈاکٹر محمدطاہرالقادری کے فتوی پر روشنی دالی اور بتایا کہ کس طرح اس کتاب نے اس کی زندگی کو بدلا اور انتہاپسندی اور دہشت گردی کے خاتمہ میں یہ فتوی کیسے مدد کرسکتا اور نوجوان نسل کو بتایا کہ وہ ضرور اس کا مطالعہ کریں۔ پھرنارویحن پبلک ہائی سکول کے پروفیسر تھورو بیورگو نے دہشت گردی کے اسباب اور وجوہات بتاتے ہوئے کہ کہا کہ آج نوجوان نسل کیوں انتہاپسندی کا شکار ہے اور کس طرح اس نسل کو ہم بچا سکتے ہیں اور منھاج یوتھ لیگ اوسلو ناروے کی اس بارے میں خدمات کو سراہا۔
سیمینار کے بارے میں صدر منھاج یوتھ لیگ اوسلواویس اعجاز نےاپنے خیالات کا اظہارکرتے ہوئے بتایا کہ سیمینار کا مقصد نئی نسل کو اسلام کے پرامن تشخص سےآگاہ کرنا اور بتانا کہ انتہا پسندی اور دہشت گردی کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ سیمینار میں اعجاز احمد وڑائچ صدر منھاج القرآن انٹرنیشنل ناروے،علامہ حسن میر قادری،محمد اقبال فانی ڈائریکٹرادارہ منھاج القرآن انٹرنیشنل ناروے نے خصوصی طور پرشرکت کی۔
رپورٹ: قیصر محمود
تبصرہ