کراچی: منہاج القرآن یوتھ لیگ کا ضرب امن سیمینار

شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی سرپرستی میں تحریک منہاج القرآن کی انتہاپسندی اور دہشت گردی کے خلاف فکری، شعوری اور عملی جدوجہد ’ضرب امن مہم‘ کے سلسلے میں منہاج القرآن یوتھ لیگ کراچی نے سندھ سکاؤٹس آڈیٹوریم میں ضرب امن سمینار کا انعقاد کیا جس کی صدارت تحریک منہاج القرآن کے صدر ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے کی۔ سیمینار میں تحریک منہاج القرآن سندھ کے سرپرست الحاج ڈاکٹر خواجہ محمد اشرف، تحریک منہاج القرآن کراچی کے امیر قاضی زاہد حسین، ناظم مرزا جنید علی، مرکزی کور کمیٹی پاکستان عوامی تحریک کے ممبر ڈاکٹر ایس ایم ضمیر، پاکستان عوامی تحریک کراچی کے صدر سید علی اوسط، سیکرٹری جنرل راؤ کامران محمود، سید ظفر اقبال، صفدر قریشی، قیصر اقبال قادری، عدنان رؤف انقلابی، سیکرٹری انفارمیشن الیاس مغل، منہاج ویمن لیگ کی صدر رانی ارشد، ارم قیصر، تسبیحہ شفیق، لبنیٰ مہاجر، رانا نفیس، زاہد لطیف، بشیر خان مروت، عرفان یوسف، عماد الدین، مسعود احمد، محمد طیب، حافظ محمد عثمان، شاہد ملک، تحریک منہاج القرآن، پاکستان عوامی تحریک، منہاج القرآن یوتھ لیگ اور منہاج القرآن ویمن لیگ کی صوبائی و شہری قیادت سمیت کارکنان اور خواتین و حضرات کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

ضرب امن سیمینار کا آغاز تلاوتِ کلامِ رحمان سے ہوا جس کی سعادت علامہ عطاءالرحمان بٹ نے حاصل کی۔ فہیم لودھی نے بارگاہِ رسالتمآب صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم میں نذرانہ عقیدت پیش کیا اور محمود الحسن نے تحریکی ترانہ پیش کیا۔ منہاج القرآن یوتھ لیگ کراچی کے سیکرٹری جنرل فہیم لودھی نے استقبالیہ کلمات ادا کرتے ہوئے شرکاء کو خوش آمدید کہا۔

سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے کہا کہ پاک افواج ضرب عضب کے ذریعے ملک و ملت کی سرحدوں کی حفاظت کیلئے دہشتگردی کے خلاف لڑ رہی ہیں، جبکہ تحریک منہاج القرآن ضرب امن کے ذریعے ملک کی فکری و نظریاتی سرحدوں کی حفاظت کر رہی ہے۔ ضربِ علم و امن پاکستان سے مذہبی و سیاسی دہشتگردی اور انتہاپسندی کے خاتمے کی مہم ہے۔ انہوں نے حکومت کی نااہلی کا تذکرہ کوتے ہوئے کہا کہ حکومت بیرون ملک کی حکومتوں اور تنظمیوں کی فنڈنگ سے چلنے اور انتہاپسندی کو فروغ دینے والے مدارس کو کنٹرول کرنے میں ناکام ہو چکی ہے۔ نیشنل ایکشن پلان کا اطلاق صرف سندھ اور کراچی میں ہی کیوں ہے پنجاب میں نیشنل ایکشن پلان کا اطلاق کیوں نہیں ہو رہا؟ حکمرانوں نے نیشنل ایکشن پلان کو ناکام ایکشن پلان بنا دیا ہے۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن کی 14 لاشیں اور سو سے زائد زخمی آج بھی نیشنل ایکشن پلان اور رینجرز آپریشن کی راہ تک رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انتہاپسندی اسلام اور پاکستان کیلئے زہر قاتل ہیں۔ امید کی کرن ہیں ڈاکٹر طاہرالقادری ہیں جنہوں نے جان ہتھیلی پر رکھ کر دہشت گردوں کو للکارا ہے۔ ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے کہا کہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے فروغِ امن اور انسدادِ دہشتگردی کے قومی نصاب کے ذریعے نسلِ نو کو انتہاپسندی سے دور کیا اور انہیں امن کا داعی بنایا ہے۔ ملک سے دہشت گردی کے خاتمے کیلے نیشنل ایکشن پلان کا اطلاق پورے ملک پر کیا جائے۔ مدارس کو ہونے والی بیرونی فنڈنگ روکی جائے۔ قومی امن نصاب کو قومی نصاب کا حصہ بنایا جائے۔ نام بدل کر کام کرنے والی کالعدم جماعتوں پر پابندی عائد کی جائے اور دہشت گردی کی سرکاری سرپرستی بند کی جائے۔ نوجوانوں کو روزگار اور تعلیم دی جائے تاکہ وہ انتہاپسندی اور مایوسی کے ہاتھوں اپنے آپ کو برباد نہ کریں۔ تکفیریت پر مبنی انتہاپسندی کو فروغ دینے والے لٹریچر پر پابندی لگائی جائے۔ فوجی عدالتوں کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو ختم کیا جائے۔ انہوں نے افواجِ پاکستان کی دہشت گردی کے خلاف قربانیوں کو سلام پیش کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف پاکستان عوامی تحریک اور تحریک منہاج القرآن کا بچہ بچہ پاک فوج کے شانہ بشانہ ہے۔

منہاج القرآن یوتھ لیگ کے مرکزی صدر مظہر محمود علوی نے سمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نوجوان امن کا پیغام لیکر ہر فرد کے پاس جائیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے 50 لاکھ نوجوانوں کو ضرب امن مہم میں شامل کیا جائے گا تاکہ معاشرے سے انتہاپسندی کا خاتمہ ہو سکے۔

وفاقی اردو یونیورسٹی کے پروفیسر خیال آفاقی نے کہا کہ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری جیسی شخصیات صدیوں بعد خوش نصیب اقوام کو نصیب ہوتی ہیں، قوم ان کی قدر کرے۔

سمینار کے اختتام پر ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے ضرب امن کی دستخط مہم کا افتتاح کیا۔ سمینار میں منہاج القرآن یوتھ لیگ کے سابق عہدیداران کو ان کی شاندار کاکردگی پر اعزاز شیلڈز سے نوازا گیا اور شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی 65 ویں سالگرہ کے موقع پر 65 پاؤنڈ کا کیک کاٹا گیا۔ منہاج القرآن یوتھ لیگ کراچی کے صدر راؤ محمد طیب نے اختتامی کلمات ادا کیے۔

رپورٹ: محمد الیاس مغل

تبصرہ