عاجزی، انکساری، توبہ واستغفار اور گریہ زاری یہ وہ صفات ہیں جو بندگی کے مقام کو بلندی اور رفعت عطا کرتی ہیں۔ بندہ ہے ہی وہ جو اپنے رب کی بارگاہ میں ہر لمحہ اپنی خطاؤں پر نادم رہے اور اس کے فضل و احسان سے امید رکھتے ہوئے اس کی بارگاہ میں عرض کرتا رہے۔ والذین یقولون ربنا اصرف عنا عذاب جہنم۔ اے باری تعالٰی ہمیں جہنم کے عذاب سے محفوظ فرما۔ ان خیالات کا اظہار تحریک منہاج القرآن کے مرکزی ناظم تربیت جناب علامہ سید فرحت حسین شاہ نے کیا۔ دھونکل وزیرآباد میں منعقدہ درس عرفان القرآن کی نشست میں خطاب کرتے ہوئے آپ نے فرمایا کہ توبہ واستغفار سے نہ صرف گناہوں کا بوجھ اترتا ہے بلکہ انسان کو عملی زندگی میں آگے بڑھنے کا نیا جذبہ بھی ملتا ہے۔ نفس کی غلاظتیں دھلتی ہیں انسانی سوچ، فکر اور عمل کو طہارت اور پاکیزگی ملتی ہے۔ سید فرحت حسین شاہ کے خطاب کے دوران سارا اجتماع آہوں اور سسکیوں میں ڈوبا رہا ہر آنکھ اشک بار رہی۔ گرد ونواح سے ہزاروں کی تعداد میں مرد وخواتین اس درس قرآن میں حاضر ہیں۔ 3000 سے زائد شرکاء نے درس سنا اور دعا میں اللہ کی بارگاہ میں توبہ واستغفار کیا۔
درس عرفان القرآن کی اس تقریب کے مہمان خصوصی SDO واپڈا جناب حاجی عبدالقیوم بھٹی صاحب تھے۔ جناب محمد رضوان اور طلعت محمود نے مہمان گرامی کو شیخ الاسلام پروفیسر ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی کتب اور سی ڈیز کا تحفہ پیش کیا۔ پنڈال کے دونوں طرف کتب اور سی ڈیز کا سٹال موجود تھا۔ عوام الناس نے ان دروس کو علاقہ بھر کے قرآنی تعلیمات کے فروغ کا ذریعہ قرار دیا۔
تبصرہ