دہشت گردی اور انتہاپسندی کے عفریت نے پوری دنیا کو بالعموم اور عالمِ اسلام کو بالخصوص اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے۔ دہشت گرد اسلام کے نام پر خودکش دھماکے، قتل و غارتگری اور شرانگیزی پھیلا کر اسلام کو بدنام کر رہے ہیں۔ انتہاپسندی، تکفیریت اور دہشت گردی کے سدباب کیلئے شیخ الاسلام ڈاکٹر طاہرالقادری نے مبسوط تاریخی فتویٰ جاری کیا اور فروغ امن و انسداد دہشتگردی کا مکمل اسلامی نصاب متعارف کروایا۔ وطن عزیز پاکستان میں پاک فوج دہشت گردی کے خلاف ’آپریشن ضرب عضب‘ کے ذریعے دہشتگردوں کا خاتمہ کر رہی ہے، جبکہ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی سرپستی میں تحریک منہاج القرآن اور اس کے جملہ فورمز ’ضرب امن‘ مہم کے ذریعے دہشتگردی اور انتہاپسندی کی فکری و نظریاتی بنیادوں کی بیخ کنی کر رہے ہیں۔ منہاج القرآن یوتھ لیگ نے ضربِ امن مہم کے تحت مختلف شہروں میں ’ضرب امن سمینارز‘ اور ’ ضرب امن ٹریننگ ورکشاپس‘ کا آغاز کیا ہے، جس میں مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کو اسلام کے پیغامِ امن و محبت اور احترامِ انسانیت سے متعارف کروایا جارہا ہے۔
’ضرب امن‘ کی ملک گیر مہم کے سلسلے میں پنجاب اور سندھ کے بعد مرکزی صدر منہاج القرآن یوتھ لیگ مظہر محمود علوی نے ماہ اپریل میں خیبر پختونخواہ کا دس روزہ کامیاب دورہ کیا، جس میں انہوں نے ضرب امن ٹریننگ ورکشاپس میں ’اسلامی نصاب برائے فروغ امن و انسداد دہشت گردی‘ سے متلعق لیکچرز دیے۔ اس دوران وہ ڈیرہ اسماعیل خان، کوہاٹ، پشاور، مانسہرہ، ایبٹ آباد، حویلیاں اور ہری پور میں منہاج القرآن یو تھ لیگ کے زیراہتمام منعقدہ ضرب امن ٹریننگ ورکشاپس میں شرکت کی۔ ان ورکشاپس میں شریک 35 نوجوانوں نے ضرب امن مہم سے متاثر ہو کر منہاج القرآن یوتھ لیگ کی باقاعدہ ممبر شپ اختیار کی، 429 پیس ورکرز اور پانچ ٹرینرز تیار ہوئے۔ ضلع مانسہرہ اور ہری پور میں منہاج القرآن یوتھ لیگ کی ضلعی تنظیمات کی تنظیمِ نُو کی گئی۔ خیبر پختونخواہ میں تحریک منہاج القرآن کی دعوت کے فروغ کے لیے معاون حلقوں کا قیام عمل میں لایا گیا۔ دورے کے دوران مظہر محمود علوی نے مانسہرہ اور ہری پور میں منہاج القرآن یوتھ لیگ کے زیراہتمام کرپٹ اور قاتل حکمرانوں کے خلاف منعقدہ عوامی احتجاج کی قیادت کی۔ منہاج القرآن یوتھ لیگ کے کارکنان اور خیبر پختونخواہ کے سماجی حلقوں نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی ضرب امن مہم کو سراہا اور ’اسلامی نصاب برائے فروغ امن و انسداد دہشت گردی‘ کو تعلیمی اداروں میں رائج کرنے کا مطالبہ کیا۔
حویلیاں:
کوہاٹ:
مانسہرہ:
ابیٹ آباد:
ہری پور:
پشاور:
ڈیرہ اسماعیل خان
تبصرہ