نوجوانون کو انتہا پسندی سے بچانا سب سے بڑی قومی خدمت ہے، ڈاکٹر حسین

24 ملین بچے سکول نہیں جاتے، ملک کیسے ترقی کرے گا، انتہا پسندی سے جان کیسے چھوٹے گی
منہاج القرآن کے صدر کا یوتھ ونگ کے اجلاس سے خطاب، تنویر خان، مظہر علوی کی شرکت

لاہور (17 جولائی 2016) تحریک منہاج القرآن کے صدر ڈاکٹر حسین محی الدین نے کہا ہے کہ نوجوانوں کو انتہا پسندی سے بچانا سب سے بڑی قومی خدمت ہے، پاکستان کے پاس یوتھ کی شکل میں قیمتی خزانہ ہے جسے استعمال میں لانے کیلئے اعلیٰ تعلیمی اداروں کی ضرورت ہے۔ 24 ملین بچے سکول نہیں جاتے ملک ترقی کیسے کرے گا اور انتہا پسندی سے جان کیسے چھوٹے گی ؟ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان عوامی تحریک یوتھ ونگ کے مرکزی رہنماؤں کے اجلاس میں کیا، اجلاس سے نائب ناظم تنویر خان، مرکزی صدر یوتھ ونگ مظہر علوی نے بھی خطاب کیا۔

ڈاکٹر حسین محی الدین نے کہا کہ پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نوجوانوں کو علم، امن اور تحقیقی کے راستے پر چلا رہے ہیں۔ علم کا حصول اور کردار سازی تحریک منہاج القرآن کا مشن اور مقصد ہے۔ انہوں نے فروغ امن کیلئے ملک گیر امن ورکشاپس کا اہتمام کرنے پر مرکزی یوتھ ونگ کومبارکباد دی۔ انہوں نے کہاکہ نوجوانوں کو انتہا پسندی اور دہشتگردی سے بچانا وقت کی سب سے بڑی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہاکہ الحمدللہ اس قومی، ملی اور دینی تقاضے کو تحریک منہاج القرآن احسن طریقے سے پورا کر رہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ تعلیمی شعبے کو ترقی دئیے بغیر خوشحالی کی منزل حاصل نہیں ہو سکتی، آج بھی اعلیٰ تعلیم کے حصول کیلئے نوجوانوں کو کئی کئی سو میل سفر طے کرکے اچھی شہرت والے تعلیمی اداروں تک پہنچنا پڑتا ہے جس جوش اور جذبے کے ساتھ کھربوں روپیہ پلوں، سڑکوں اور اورنج میٹرو کے منصوبوں پر خرچ کیا جاتا ہے اگر اسی جوش و جذبہ کے ساتھ اگر قومی دولت تعلیمی ترقی پر خرچ کی جاتی تو آج صورتحال مختلف ہوتی۔ ڈاکٹر حسین محی الدین نے کہاکہ مقتدر سیاسی جماعتوں نے بھی نوجوانوں کو صرف سیاسی مقاصد کیلئے استعمال کیا، انہیں حقیقی معنوں میں ملکی خوشحالی کے دھارے میں شامل نہیں کیا نتیجتاً نوجوان میں انتہا پسندی اورجرائم کی دلدل میں اتر گیا۔ انہوں نے کہاکہ نوجوانوں کو عصر حاضر کی جدید تعلیم دئیے بغیر پاکستان موجودہ بحرانوں سے باہر نہیں نکل سکتا۔

تبصرہ