’’ضربِ امن‘‘ کا کامیاب انعقاد

ملکِ پاکستان میں نوجوانوں کو دہشت گردی اور انتہا پسندانہ سوچ سے بچانے کے لیے سفیرِ امن ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے فکری اور نظریاتی محاذ پر ملک گیر ضربِ امن مہم کا آغاز کیا۔ منہاج القرآن یوتھ لیگ نے ضربِ امن مہم کوملک پاکستان کے نوجوانوں تک لے کر جانے کا عزم کیا اور ملک بھر میں ضرب امن کے نام سے مختلف ایونٹس منعقد کیے۔

پہلا فیز ( ضرب امن مہم کی افتتاحی تقریبات)

پہلے فیز میں راولپنڈی اور کراچی میں ضرب امن مہم کی افتتاحی تقریبات ہوئیں۔ ان تقریبات میں سفیرِ امن ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے فرزند ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے خصوصی شرکت کر کے قراردادِ امن پر اپنا پہلا دستخط کر کے اس مہم کا باقاعدہ آغاز کر دیا۔

دوسرا فیز (ضربِ امن ٹریننگ ورکشاپس)

ضربِ امن مہم کے دوسرے فیز میں Peace Workersکی تیاری کے لئے منہاج القرآن یوتھ لیگ کی ٹریننگ کو نسل کے زیراہتمام ملک کے چھوٹے بڑے 60سے زائد شہروں میں ضربِ امن ٹریننگ ورکشاپس ہوئیں۔ خیبر تا کراچی (مانسہرہ، ایبٹ آباد، حویلیاں، ہری پور، پشاور، کوہاٹ، ڈیرہ اسماعیل خان، اسلام آباد، مظفر آباد آزاد کشمیر، راولپنڈی، واہ کینٹ، اٹک، حضرو، پنڈی گھیپ، جہلم، میر پور آزاد کشمیر، منڈی بہاوالدین، چکوال، عیسیٰ خیل، سرگودھا، گوجرانوالہ، کامونکی، مرید کے، لاہور، قصور، شیخوپورہ، فیصل آباد، ساہیوال، چیچہ وطنی، کسووال، اوکاڑہ، پاکپتن، لیہ، ملتان، لودھراں، دنیا پور، رحیم یار خان، روجھان، میر پور ماتھیلو، سکھر، حیدر آباد، کراچی) میں ضربِ امن ٹریننگ ورکشاپس کا انعقاد کیا گیا، جن سے 3 ہزار کے قریب Peace Worker تیار ہوئے جو شاپ ٹو شاپ اور ڈور ٹو ڈور ضربِ امن دستخطی مہم کو لے کر چل رہے ہیں۔

تیسرا فیز (ضربِ امن سائیکل کارواں)

ضربِ امن کے پیغام اور فکر کو قومی سطح پر اُجاگر کرنے کے لیے اس مہم کے تیسرے فیز میں کراچی تا خیبر ’’ ضربِ امن سائیکل کارواں‘‘ کا انعقاد کیا گیا۔ جو کہ 20 نومبر2016ء کو مزارِ قائد کراچی سے روانہ ہوا اور تقریبا 50شہروں میں سفیرِ امن ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی قراردادِ امن کے پیغام پہنچاتے ہوئے ایک مہینے میں پشاور پہنچا۔ ضرب امن کارواں کراچی سے چلا اور حیدر آباد، مورو، گھمبٹ، سکھر، شکار پور، ہمایوں شریف اور جیکب آبادسے ہوتا ہوا ڈیرہ اللہ یارپہنچا اور پھر انہی راستوں سے ہوتا ہوا واپس سکھر سے براستہ گھوٹکی، ڈھرکی، میرپور ماتھیلو، رحیم یار خان، خان بیلا (لیاقت پور)، بہاولپور، لودھراں، ملتان، میاں چنوں، کسووال، چیچہ وطنی، رجانہ، پینسرہ، فیصل آباد، شیخوپورہ، لاہور، مرید کے، کامونکی، گوجرانوالہ، گکھڑ، وزیر آباد، گجرات، جہلم، میرپور، دینہ، گوجر خان، اسلام آباد، راولپنڈی، واہ کینٹ، حسن ابدال، پیر سباق، نوشہرہ اور پشاور تک ایک ماہ میں پہنچا یہ ملکی تاریخ میں کسی بھی تنظیم کی سب سے بڑی ایکیٹوٹی تھی۔

چوتھا فیز (قراردادِ امن)

ضربِ امن کا چوتھا اور آخری فیز نوجوانوں تک براہ راست قراردادِ امن کے پیغام کو پہنچانا اور ان سے اس قرار داد کی تائید پر دستخط لینا تھا۔ اس مرحلے میں پاکستان بھر میں منہاج القرآن یوتھ لیگ کے نوجوان تین تین اور پانچ پانچ Peace Workers پر مشتمل ٹیموں نے پبلک مقامات میں نکل کر ڈاکٹر طاہرالقادری کی قراردادِ امن پیش کر کے اس پر لوگوں کے دستخط لیے۔ یوں منہاج القرآن یوتھ لیگ کے Peace Workers نے ملک بھر میں شاپ ٹو شاپ اور ڈور ٹو ڈور ضربِ امن دستخطی مہم کے ذریعے لاکھوں کی تعداد میں قراردادِ امن پر دستخط لے کر U.N.O سمیت عالمی اداروں میں یہ پیغام دے کر پیش کریں گے کہ پاکستانی یوتھ کی اکثریت امن، محبت، بھائی چارہ اور اعتدال کے ساتھ اور انتہا پسندی اور دہشت گردی کے خلاف کھڑی ہے۔

کامیاب کارواں کے انعقاد پر مرکزی صدر مظہر محمود علوی نے منصور قاسم اعوان (سیکرٹری جنرل)، ایونٹ کوآرڈینیٹر عصمت علی، حافظ محمد وقار قادری (نائب صدر)، محمد شعیب مغل(ڈپٹی سیکرٹری جنرل) اور انعام مصطفوی ( ڈپٹی سیکرٹری جنرل و نگران سنٹرل پنجاب )کو خصوصی مبارکباد دی۔

کارواں کے شاندار استقبالات کی تیاری کے سلسلہ میں مظہر محمود علوی (مرکزی صدر منہاج القرآن یوتھ لیگ) نے منہاج القرآن یوتھ لیگ کے نوجوانوں کو مبارکباد دی، جن میں فہیم خان، بشیر خان مروت ( کراچی)، محتر م وقار یونس (حیدرآباد) سیف اللہ بھنگر (گھوٹکی)، طاہر جاوید (رحیم یار خان)، محمد عدیل (لیاقت پور)، ڈاکٹر اختر علی (بہاولپور) ارشد علی مرزا ( لودھراں)، بلال نون ( ملتان)، عثمان جٹ، رانا رمضان (چیچہ وطنی)،

مبشر وسیم (ٹوبہ ٹیک سنگھ)، رانا وحید شہزاد، زین العابدین (فیصل آباد)، جمشید ڈوگر، آصف جاوید بھٹی (شیخوپورہ)، حاجی فرخ خان (لاہور)، عرفان تھیم، افضل گجر (گو جرانوالہ)، سلیم رضا ایڈوکیٹ (گجرات)، زین العابدین، ڈاکٹرا مانت (جہلم)، چوہدری عزیز سبحانی، جواد نقوی (آزاد کشمیر)، قمر شوکید، جاوید قریشی(اسلام آباد)، وسیم خٹک (راولپنڈی)، شاکر زمان (حسن ابدال)، زادہ منیب (نوشہرہ)، زادہ عبیداللہ، شاہد مرزا، محمد عمران (پشاور) شامل ہیں۔

کارواں کے شاندار استقبالات کی تیاری کے سلسلہ میں مظہر محمود علوی ( مرکزی صدر منہاج القرآن یوتھ لیگ) نے PAT اور تحریک منہاج القرآن کے قائدین کا خصوصی شکریہ ادا کیا، جن میں قاضی زاہد (امیرِ تحریک کراچی) اور مرزا جنید (ناظمِ تحریک کراچی)، ڈاکٹر حبیب الرحمٰن (ضلعی امیر تحریک رحیم یار خان)، شاکر مزاری (نائب ناظمِ اعلیٰ سندھ، جنوبی پنجاب)، فیاض احمد وڑائچ (صدرPATجنوبی پنجاب)، راو عارف رضوی ( سیکرٹری انفارمیشن جنوبی پنجاب)، رفیق نجم ( نائب ناظمِ اعلیٰ سنٹرل پنجاب)، رانا ادریس ( نائب ناظمِ اعلیٰ شمالی پنجاب)، احمد نواز انجم ( نائب ناظم اعلیٰ KPK، بلوچستان)، تنویر احمد خان ( نائب ناظمِ اعلیٰ کوآرڈینیشن)، ساجد محمود بھٹی(سیکرٹری کوآرڈینیشن PAT) اور طیب ضیاء (مرکزی سیکرٹری کوآرڈینیشن تحریک) شامل ہیں۔

صدر یوتھ ونگ نے خرم نواز گنڈا پور ( مرکزی سیکرٹری جنرل PAT) کا خصوصی شکریہ بھی ادا کیا، جنہوں نے 20 نومبر 2016ء کو اس کارواں کے آغاز پر کراچی اور17دسمبر 2016ء کو اس کارواں کے اختتام پر پشاور میں خصوصی شرکت کر کے شرکاء قافلہ کی حوصلہ افزائی فرمائی۔

مظہر محمود علوی ( مرکزی صدر منہاج القرآن یوتھ لیگ) نے ڈاکٹر حسین محی الدین قادری (صدر منہاج القرآن انٹرنیشنل) کا بھی خاص طور پر شکریہ ادا کیا، جنہوں نے نہ صرف اوّل دن سے ضرب امن مہم اور سائیکل کارواں کی سرپرستی فرمائی بلکہ 4 دسمبر 2016ء کو کارواں کی لاہور آمد کے موقع پر خود اس کارواں کا شاندار استقبال بھی کیا۔

تبصرہ