تقریب کا آغاز قرآن مجید اور بائبل کی تلاوت سے ہوا۔ تلاوت کے بعد نعت اور کرسمس گیت پیش کیا گیا۔ مہمانوں نے کرسمس کیک کاٹا اور امن کی شمع روشن کی۔
تحریک منہاج القرآن کی سپریم کونسل کے ممبر نمائندہ یوتھ صاحبزادہ حسین محی الدین قادری نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسلام مذہبی ہم آہنگی کا درس دیتا ہے اور
دور حاضر کی ضرورت ہے کہ مسلم اور مسیحی برادری مل کر بین الاقوامی امن و سلامتی کے
لئے مشترکہ جدوجہد کرے۔ اس سلسلے میں تحریک منہاج القرآن اور شیخ الاسلام ڈاکٹر
محمد طاہرالقادری مسیحی برادری کے اشتراک عمل سے دنیا کو اپنے معاملات ڈائیلاگ کے
ذریعے طے کرنے کی 25 برس سے دعوت دے رہے ہیں۔
ڈاکٹر بشپ اینڈریو فرانسس نے کہا کہ تحریک منہاج القرآن اور اس کے قائد شیخ الاسلام
ڈاکٹر محمد طاہرالقادری اپنی تحریک کے آغاز سے ہی مسلم مسیحی برادری میں ہم آہنگی
پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جس کی وجہ سے ہم نے انہیں (Peace)
امن ایوارڈ 2006 پیش کیا ہے۔ پاکستان میں بین الاقوامی سطح پر قیام امن کے لئے
مسیحی برادری میں ہم آہنگی پیدا کرنے کے لئے MCDF کا
کلیدی رول ہے۔
قونصلیٹ آف امریکہ لاہور کے پرنسپل آفیسر مسٹر برائن ڈی ھنٹ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور بین الاقوامی سطح پر قیام امن کے لئے مسلم مسیحی برادری میں ہم آہنگی کی ضرورت ہے۔
امیر تحریک صاحبزادہ فیض الرحمٰن درانی نے کہا کہ مسلم مسیحی برادری کا اشتراک عمل ملکی و بین الاقوامی سطح پر امن و سلامتی کا ضامن ہے۔ اس موقع پر جی ایم ملک نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ MCDF کی یہ تقریب بین المذاہب ہم آہنگی کے لئے کی جانے والی کاوشوں کے سلسلہ کی ایک کڑی ہے۔ سیکرٹری جنرل پاکستان عوامی تحریک انوار اختر ایڈووکیٹ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تحریک منہاج القرآن اور اس کی قیادت مذہبی ہم آہنگی اور بھائی چارے کو فروغ دے رہی ہے۔
پروگرام میں بریگیڈیئر (ر) اقبال احمد خان، شیخ زاہد فیاض، چوہدری محمد شریف، سید علی رضا رضوی، ساجد محمود بھٹی، محمد حسین آزاد، کرنل (ر) محمد احمد، جواد حامد، امتیاز حسین اعوان، سجاد العزیز قادری، محمد عاقل ملک، نجم الثاقب، شکیل احمد طاہر، داؤد حسین مشہدی، فادر فرانسس ندیم، پاسٹر ڈاکٹر مجید ایبل، پادری آصف جان گل، فادر آفتاب جیمز، پاسٹر لابن، پاسٹر ڈینیل ندیم، مسٹر زاہد انور، مسٹر شاہین مہدی، مسٹر جاوید اختر، فادر موسس جلال، پاسٹر ولیم جاوید، مسٹر مبشر سلیم، رضا گل اور دیگر نے شرکت کی۔
پروگرام کے آخر میں دعا فادر جیمز چنن، بشپ جوزف کوٹس اور سید علی غضنفر کراروی نے
کی۔
تبصرہ