منہاج القرآن یوتھ لیگ کے زیرِاہتمام تحصیل جہلم اور پنڈ دادنخان میں "Say No To Terrorism" کے عنوان سے دستخطی کیمپس مورخہ 21 تا 23 مئی 2017ء کو مختلف مقامات پر لگائے گئے، جن میں عوام کی کثیر تعداد نے حصہ لیا اور ڈاکٹر طاہرالقادری کی قیام اَمن کی کاوشوں کو سراہا۔ اِن کیمپوں میں منہاج القرآن یوتھ لیگ شمالی پنجاب کے جنرل سیکرٹری چوہدری زین جٹ نے خصوصی شرکت کی۔
چوہدری زین جٹ کا کہنا تھا کہ یہ کیمپ 2015 سے شروع ہونے والی ملک گیر ضربِ اَمن دستخطی مہم کا حصہ ہیں۔ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی اعلان کردہ ’’ضربِ اَمن‘‘ مہم کو منہاج القرآن یوتھ لیگ نے قبول کرتے ہوئے 5 مراحل پر مبنی ضربِ اَمن دستخطی مہم کا آغاز کیا۔ جس کے پہلے مرحلے میں ضربِ اَمن ٹریننگ ورکشاپس جو کہ صرف پنجاب کے 60 سے زائد شہروں میں منعقد کی گئیں اور باقی صوبوں میں بھی ورکشاپس منعقد کی گئیں جس میں 5000 سے زائد PEACE WORKERS تیار کئے گئے۔ دوسرے مرحلے میں پنجاب (راولپنڈی، لاہور، فیصل آباد) اور سندھ (کراچی) میں LAUNCHING CEREMONIES کی گئیں۔ تیسرے مرحلے میں Peace Workers نے گھر گھر،گلی گلی، محلہ ،شہروں، بازاروں میں جا کر لوگو ں اور بالخصوص نوجوانوں سے قراردادِ اَمن کے ذریعے دہشتگردی اور انتہا پسندی کیخلاف آگاہی دے کر دستخط کروائے۔ چوتھے مرحلے میں ملک گیر کراچی تا خیبر ضربِ اَمن سائیکل کارواں کا انعقاد کیا گیا جس میں 10 پروفیشنل سائیکلسٹ نے حصہ لیا اور شہر شہر سے گزرتے ہوئے دستخط کروائے گئے۔ اَب پانچویں اور آخری مرحلے میں ہر شہر کی مین شاہراہوں اور چوکوں میں ’’ضربِ اَمن دستخطی کیمپ‘‘ لگا کر مزید لوگوں سے دستخط کروائے جارہے ہیں۔ جس کے بعد 25 مئی 2017ء کو اِس ملک گیر مہم کا اختتام ہو گا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اُمت مسلمہ بالعموم اور ملک پاکستان بالخصوص گزشتہ ایک دہائی سے دہشتگردی کا شکار ہے۔ جس سے ہمارے کئی مسلمان بہن بھائی بزرگ اور بچے اِس ناسور کا شکار ہوئے ہیں۔ چونکہ دہشتگردی ایک بہت بڑا اور اہم مسئلہ بن چکا ہے لہٰذا ضرورت تھی کہ اِس مسئلے کی روک تھام کیلئے اہم اقدامات کئے جائیں۔ اِس سلسلے میں سربراہِ تحریک منہاج القرآن شیخ الاسلام ڈاکٹرمحمد طاہرالقادری نے 2010ء میں 600 صفحات پر مبنی جامع اور مبسوط فتویٰ پیش کیا جس کو عالمی سطح پر بے انتہا پذیرائی حاصل ہوئی۔ مزید برآں یہ کہ 2015ء کی عالمی میلاد کانفرنس (مینارِ پاکستان) لاہور میں ملک گیر ضربِ اَمن مہم کا آغاز کیا۔ جس کا مقصد عوامِ پاکستان بالعموم اور نوجوانانِ پاکستان کو بالخصوص دہشتگردی اور انتہا پسندی سے لڑنے کی ترغیب دی جائے۔ جس کیلئے ڈاکٹر محمدطاہرالقادری نے ایک مرتبہ پھر صف اوّل میں آکر دہشتگردی کیخلاف متبادل بیانیہ کے طور پر 25 کتابوں پر مشتمل نصابِ اَمن پیش کیا جو کہ آنے والی کئی صدیوں تک دہشتگردی کیخلاف ایک جامع اور مضبوط ہتھیار ثابت ہو گا۔
تبصرہ