درس قرآن دیتے ہوئے علامہ غلام مرتضیٰ علوی نے کہا کہ اہلبیت کے گھرانے نے پوری انسانیت کو پاکیزہ کردار، پیار و محبت اور امن وسلامتی کا درس دیا، ان کے کردار وعمل میں ظاہری و باطنی پاکیزگی اپنے کمال پر موجود تھی۔ حسنین کریمین کا بچپن، جوانی اور سفر کربلا زندگی کا ایک ایک لمحہ اخلاص و رضا کا عظیم نمونہ ہے۔ امام سیدنا زین العابدین رضی اللہ عنہ نے قاتلوں کو سینے سے لگا کر بتا دیا کہ اہل بیت دشمنی، انتقام اور نفرت سے پاک ہیں۔ اس گھرانے سے ہمیں دشمنوں سے بھی نیک سلوک کا درس ملتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ درس کربلا تو یہ ہے کہ ہمارا وجود اور کردار اور معاشرہ امن وسلامتی کا مظہر بن جائے، ہمارے گھر اہل بیت اطہار کے کردار سے روشنی پا کر بد اخلاقی اور فسق و فجور کی گندگی سے پاک ہو جائیں۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مفتی اصغر علی رضوی نے کہا کہ یزید بدبخت بداخلاقی، بد کرداری، ظلم وستم اور فسق وفجور کا نمائندہ تھا۔ تقریب کے اختتام پر حامد رضا ناظم تحریک چشتیاں نے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔
تبصرہ