(رپورٹ : محمد نواز شریف)
منہاج یونیورسٹی لاہور کے کالج آف شریعہ اینڈ اسلامک سائنسز میں ہفتہ تقریبات کا اختتام ہو گیا۔ مورخہ 14 فروری 2009ء کو ہفتہ تقریبات کے اختتامی روز تین مقابلہ جات منعقد ہوئے، جس میں مضمون نویسی، مصوری اور مضمون نویسی کے مقابلے شامل تھے۔ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی 58 ویں سالگرہ کے سلسلہ میں ہفتہ تقریبات کا انعقاد طلبہ کی نمائندہ تنظیم بزم منہاج نے کیا۔ آل پاکستان بین الکلیاتی ہفتہ تقریبات میں تقریری مقابلہ کا موضوع "پاکستان کو درپیش مسائل اور انکا حل' تھا۔ اس اختتامی پروگرام کی صدارت پروفیسر محمد نواز ظفر نے کی جبکہ مفتی عبدالقیوم خان ہزاروی، پاکستان کالج آف لاء کی پرنسپل محترمہ تسنیم کوثر اور اداکار آغا راحت مہمان خصوصی تھے۔ اداکار محمد دانیال، پروڈیوسر اجمل راہی، منہاج یونیورسٹی میں شعبہ مینجمنٹ کے ڈین پروفیسر نصیر اختر، میاں محمد عباس نقشبندی، نگران بزم منہاج رانا محمد اکرم قادری اور کالج آف شریعہ کے دیگر اساتذہ کرام بھی معزز مہمانوں میں شامل تھے۔
تینوں مقابلہ جات میں 40 سے زائد شرکاء نے حصہ لیا۔ مقابلہ اردو تقریر میں طلبہ نے تعلیمی مسائل پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کسی ملک کی ترقی کا انحصار تعلیم پر ہوتا ہے اور ہمارے ملک میں 27 ہزار ایسے تعلیمی ادارے ہیں جو دیواروں اور چھت سے محروم ہیں۔ اس لیے ملک میں ایسی تعلیمی پالیسیاں بنائی جائیں جس سے ملک بھر میں تعلیم عام ہو جائے اور گھر گھر تک پہنچ جائے۔ مقررین نے مشترکہ طور پر اس بات سے اتفاق کیا کہ ملک کو طبقاتی نظام تعلیم سے نجات دلائی جائے اور امیر و غریب کے لیے ایک جیسی پالیسی بنائی جائے۔
طلبہ و طالبات شرکاء نے ملک میں قیادت کے بحران پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج پاکستان میں قیادت کا بحران پیدا ہو چکا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ جو لوگ ملک میں قیادت کے صحیح حقدار ہیں انہیں اقتدار کی منزل تک پہنچنے نہیں دیا جاتا اور ان کو راستے ہی میں حادثات کا شکار کر دیا جاتا ہے۔ طلبہ کا کہنا تھا کہ آج ملک کی قیادت اہل افراد کے ہاتھ میں چلی جائے تو کوئی وجہ نہیں کی پاکستان عالم اسلام کا لیڈنگ ملک نہ بن جائے۔ طلبہ نے اس بات سے اتفاق کیا کہ نوجوان نسل سے پیدا ہونے والی قیادت ہی اس ملک کو بحرانوں سے نجات دلا سکتی ہے اور وہ اس کے لیے پر امید ہیں۔ اس موقع پر بعض شرکاء نے عدلیہ کے بحران پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے ملک میں لاقانونیت، آمرانہ ہربوں اور سازشوں کا جال بچھا کر عدلیہ کے وقار کو پامال کر دیا گیا۔ جس کی وجہ سے عوام اپنے ہر قسم کے بنیادی حقوق سے محروم ہیں۔ آج اگر صرف عدلیہ آزاد ہو جائے اور عدلیہ بحال ہو جائے تو ہمارے تمام مسائل حل ہو جائیں گے۔
اداکار دانیال نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ مجھے یہاں آ کر بہت خوشی ہوئی اور منہاج یونیورسٹی نے بہت ہی اچھے انداز میں ہفتہ تقریبات کا انتظام کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ طلبہ کو اپنے اندر موجود صلاحتیوں کو بہتر طریقے سے نکھار کر ملک و قوم کی خدمت کرنا ہوگی۔
اداکار اجمل راہی نے کہا کہ طلبہ ان پروگرامز کے ذریعے ہی ملک و قوم کی قیادت کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہمیں ملک کی خدمت کرنی ہے تو اس کے لیے ہمیں الگ الگ کوششیں شروع کرنا ہوں گی جو ایک سٹیج پر اجتماعی کاوشیں بن کر ملک وقوم کی تقدیر بدل دیں گی۔
معروف اداکار آغا راحت نے کہا کہ منہاج یونیورسٹی نے طلبہ کے لیے بہت اچھا پلیٹ فارم فراہم کیا ہے۔ اس کے ذریعے طلبہ اپنی رائے کو حکومتی ایوانوں تک بھی پہنچا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ طلبہ کے پاس یہ بہترین موقع ہے کہ وہ اپنے کردار اور تعلیم کے ذریعے ملک کی خدمت کر سکیں۔
پاکستان کالج آف لاء کی پرنسپل محترمہ تسنیم کوثر کا کہنا تھا کہ مجھے یہ کہنے میں کوئی عار نہیں ہے کہ آج بھی ہمارے ملک میں بہترین قائدین موجود ہیں لیکن صرف ان کو ملکی خدمت کے مواقع ملنے کی دیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ طلبہ وہ نمائندہ ہیں جن کے ذریعے ہی اس ملک کی تقدیر بدل سکتی ہے۔ انہوں نے اس بات سے بھی اتفاق کیا کہ پاکستان میں بہت سے مسائل ہیں جن کو حل کرنا حکومت کا کام ہے لیکن طلبہ کو اس کے لیے اپنی خدمات پیش کرنی ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے منہاج یونیورسٹی کی صورت میں ایک بہترین تعلیمی ادارہ فراہم کیا ہے جہاں طلبہ بہترین تعلیم و تربیت حاصل کر رہے ہیں۔
تقریری مقابلہ میں پنجاب لاء کالج کی سدرہ اکرم نے پہلی، پنجاب یونیورسٹی کے عاطف علی نے دوسری، دیال سنگھ کالج کے محمد مجاہد نے تیسری اور کالج آف شریعہ منہاج یونیورسٹی کے حافظ نصیر الدین نے چوتھی پوزیشن حاصل کی۔
منہاج انٹرنیٹ بیورو کے زیراہتمام ہونے والے آل پاکستان بین الکلیاتی مضمون نویسی ’’سفیر امن۔ ۔ ۔ ۔ ڈاکٹر محمد طاہر القادری‘‘ میں زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کی مہوش روز نے پہلی، منہاج کالج برائے خواتین کی مریم کبیر نے دوسری اور سحر غنی نے تیسری پوزیشن حاصل کی۔
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے پورٹریٹ بنانے کے مقابلہ مصوری میں دارلعلوم نوریہ رضویہ فیصل آباد کے محمد امتیاز نے پہلی، پنجاب یونیورسٹی کے عثمان جمشید نے دوسری اور کالج آف شریعہ کے حافظ محمد عمیر نے تیسری پوزیشن حاصل کی۔ پروگرام کے اختتام پر بزم منہاج کے صدر حافظ غضنفر حسنین قادری نے تمام مہمانوں اور بالخصوص سال ششم کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے ہفتہ تقریبات کے کامیاب انعقاد کے لیے تمام کمیٹیوں میں اراکین طلبہ کا بھی خصوصی شکریہ ادا کیا جن کی مدد سے پروگرام کا کامیاب انعقاد ہوا۔ پروگرام کے اختتام پر مختلف مقابلہ جات میں حصہ لینے والے طلبہ میں انعامات تقیسم کیے گئے۔
جھلکیاں
- پروگرام کا آغاز صبح 10 بجے ہوا، قاری محمد حسین فرید نے تلاوت کلام پاک کا شرف حاصل کیا جبکہ نعت مبارکہ محمد علی ضیاء نے پڑھی۔
- سٹیج کے دائیں جانب کمپئرنگ کے لیے ڈائس لگایا گیا اور کمپیئرنگ کے فرائض محسن کمال اور عدنان وحید قاسمی نے ادا کیے۔
- مقابلہ اردو تقریر میں 5 مختلف موضوعات ’’قیادت کا بحران، توانائی کا بحران، تعلیمی مسائل، عدلیہ کا بحران اور سرحدوں پر بیرونی دباؤ‘‘ رکھے گئے، جن میں ہر طالب علم کو کسی بھی ایک موضوع پر گفتگو کرنے کی اجازت تھی۔
- مقابلہ اردو تقریر کی جیوری کے فرائض جیو ٹی وی کے معروف صحافی علی فراز علی، گورنمنٹ سائنس کالج کے لیکچرار ظفرالحق مجید چشتی اور کالج آف شریعہ کے لیکچرار منظور الحسن نے سرانجام دئیے۔
- منہاج پروڈکشنز کے گلوکار خرم خالد اور سید مدثر محی الدین نے ملی ترانہ پیش کیا۔
- ہفتہ تقریبات کے بین الکلیاتی مقابلہ جات میں کالج آف شریعہ اینڈ اسلامک سائنسز نے مجموعی طور پر پہلی پوزیشن حاصل کی۔
- منہاج انٹرنیٹ بیورو کے زیراہتمام ہونے والے آل پاکستان بین الکلیاتی مقابلہ مضمون نویسی کے نتائج کا اعلان کالج آف شریعہ کے لیکچرار محمد الیاس اعظمی نے کیا۔
- کالج آف شریعہ کے حیدری برداران نے تحریکی ترانہ ’’بن کے مست ملنگ رہیں گے‘‘ پیش کیا۔
- سٹیج کی بائیں طرف جیوری ممبران کی نشستیں اور تقریری مقابلہ میں حصہ لینے والے طلبہ کے لیے ڈائس لگایا گیا۔
- مقابلہ مصوری میں جیوری کے فرائض حاجی ریاض شاہد، محمد الیاس قادری اور محمد ذوالفقار نے سر انجام دیے۔
- ہفتہ تقریبات کی میڈیا کمیٹی نے تمام معزز مہمانوں اور مہمان طلبہ و طالبات کے قیمتی تاثرات تحریری شکل میں جمع کیے۔
- ہفتہ تقریبات کے تمام پروگرامز میں اقصد شہزاد، محمد مبین صائم، حافظ عبدالطیف، محمد نواز شریف، عامر انور، محبوب عالم، محمد اویس، زاہد بشیر، محمد منیر حسین، حافظ محمد ماجد، حافظ محمد نوید اور محمد وقاص اسحاق نے بزم منہاج کے ساتھ خصوصی طور پر معاونت کی۔
- پروگرام کی اختتامی دعا مفتی عبدالقیوم خان ہزاروی نے کرائی۔
- پروگرام کے اختتام پر مہمانوں او ر ذیلی کمیٹیوں کے لیے پر تکلف ظہرانے کا اہتمام کیا گیا۔
تبصرہ