شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی 58ویں سالگرہ کے موقع پر نولکھا پریس بائٹیرین چرچ، لاہور میں عالمی امن سیمینار کا انعقاد مورخہ 17 فروری 2009ء کو کیا گیا۔ جس کی صدارت امریکی پولیٹیکل آفیسر میتھوز ڈی لوئی نے کی جبکہ مہمان خصوصی ناظم اعلیٰ تحریک منہاج القرآن ڈاکٹر رحیق احمد عباسی تھے۔ دیگر مقررین میں ڈاکٹر مجید ایبل، ڈاکٹر کنول فیروز، سید عثمان منیر، پارسی رہنماء نوشیرنواں دستور، ہندؤ رہنماء منور چند، OTS کے ڈائریکٹر قیصر جولیس، جی ایم ملک، سسٹر شکیلہ، احمد نواز انجم، میاں زاہد اسلام، جواد حامد اور سہیل احمد رضا شامل تھے۔ یہ سیمینار مختلف مذاہب کے رہنماؤں کا خوبصورت گلدستہ بن گیا جس میں ہندو، پارسی، مسیح اور مسلم رہنماؤں نے بھر پور شرکت کی اور محبت اور امن کے فروغ کے لیے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمدطاہر القادری کی خدمات کو سراہا اور ان کی سالگرہ کا کیک کاٹا۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے امریکی پولیٹیکل آفیسر (Matthews D Lowe) نے کہا کہ اسلام اور دیگر مذاہب کے درمیان ڈائیلاگ کے سلسلہ کو جاری رہنا چاہیے۔ ڈاکٹر طاہرالقادری کی امن اور بین المذاہب رواداری کیلئے کی جانے والی کوششیں قابل تحسین ہیں۔
ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے کہا کہ انتہاء پسندانہ رویوں کے خاتمہ اور امن کیلئے سفیر امن ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی خدمات کا دائرہ پوری دنیا پر محیط ہے اور آج ان کی امن کی خدمات کو چرچ کے اندر بھی سراہا جارہا ہے جو اس با ت کا ثبوت ہے کہ ان کی زندگی انسانیت میں محبت اور امن بانٹنے کیلئے وقف ہے۔
ڈاکٹر کنور فیروز نے کہا کہ پاکستان میں مسلم مسیح ڈائیلاگ کا مؤثر انداز میں آغاز کرنے والے ڈاکٹر طاہرالقادری ہیں وہ امن محبت اور برداشت کے سفیر ہیں اور مسیح برادری ان کی ان خدما ت کو نہایت عزت کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔
پاکستان بائیبل سوسائٹی کے سیکرٹری جنرل انتھنی اعجاز نے کہا کہ معاشرے میں محبت اور عاجزی کے رویے عام کرنے پر محنت کرنا ہوگی۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے ایسے مثبت اور تعمیری رویوں کو عام کرنے میں جو کردار ادا کیا ہے دیگر مذہبی رہنماؤں کو بھی ایسا کرنا چاہیے۔
پارسی رہنماء نوشیرواں دستور نے کہا کہ اللہ ڈاکٹر طاہرالقادری جیسی شخصیات کو لمبی زندگی اور تندرستی دے تا کہ معاشرے میں امن کو دوام مل سکے۔
ہندو رہنماء منور چند نے کہا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے پاکستان کی تاریخ میں جو محبت اقلیتوں کو دی ہے اس کی مثال نہیں ملتی اسلام نے اقلیتوں کو جو حقوق دیے ہیں ڈاکٹر طاہرالقادری نے اس کا شعور دینے میں بہت محنت کی ہے۔ اس لیے وہ ساری انسانیت کے نمائندہ اور امن کے حقیقی سفیر ہیں۔
سسٹر شکیلہ نے کہا کہ ہر مذہب کا مقصد محبت ہے اور اسلام کے محبت کے پیغام کو عام کرنے میں ڈاکٹر طاہرالقادری کا کرادار نہایت اہم اور موثر ہے۔
جی ایم ملک نے سیمنار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تنگ نظری، انتہاء پسندی اور نفرت کی دیواریں گرا کر آگے بڑھنا ہوگا۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے محبت، امن اور برداشت کے پھولوں کی خوشبو معاشرے میں مہکا دی ہے اس لیے اب حبس اور دم گھٹنے کا موسم پاکستان سے رخصت ہورہا ہے۔
سیمینار سے احمد نواز انجم، جواد حامد، سہیل رضا اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔
تبصرہ