امیر جماعت اسلامی قاضی حسین احمد کی ڈاکٹر محمد طاہرالقادری سے ملاقات

جماعت اسلامی کے امیر قاضی حسین احمد نے مورخہ 8 مارچ 2009ء کو پاکستان عوامی تحریک کے چیئرمین شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری سے ماڈل ٹاؤن میں ان کے آفس میں ملاقات کی۔ اس موقع پر صدر سپریم کونسل تحریک منہاج القرآن صاحبزادہ حسن محی الدین القادری، ممبر سپریم کونسل صاحبزادہ حسین محی الدین القادری، ناظم اعلیٰ ڈاکٹر رحیق احمد عباسی، شیخ زاہد فیاض، ڈاکٹر فرید پراچہ اور دیگر قائدین بھی موجود تھے۔ ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور اور ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال پر بات چیت ہوئی۔

ملاقات کے بعد صحافیوں کے مختلف سوالات کے جوابات دیتے ہوئے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا کہ جماعت اسلامی اور ن لیگ لانگ مارچ اور دھرنے کی پالیسی پر چل رہے ہیں، اس لیے میں اس پر تبصرہ نہیں کروں گا۔ ہم امن مارچ اور جمہوریت مارچ میں شریک ہیں۔ ملک 8 سال بعد گھناؤنے قسم کے عسکری پنجے سے نکلا ہے اور جمہوریت کی پٹڑی پر چڑھا ہے، اس لیے افہام و تفہیم کی پالیسی چلنی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ جمہوریت صرف الیکشن اور حکومتیں قائم کرنے کا نام نہیں بلکہ جمہوری طرز عمل اور رویے کا نام ہے۔ اختلاف رائے کا احترام ہونا چاہیے۔ پارلیمنٹ بالادست، عدلیہ آزاد اور انتظامیہ کو قانون کی حکمرانی اور نفاذ کیلئے استعمال کیا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ فوج اپنا کام کرے اور جمہوری جماعتیں اپنا۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں مفاہمت کا راستہ نہ نکلا تو پھر کوئی اور فائدہ اٹھا کر اقتدار پر قبضہ کرلے گا۔ سیاسی جماعتوں کو ایک دوسرے کے مینڈیٹ کا احترام کرنا چاہیے۔ آئین کی مضبوطی، آزاد عدلیہ اور دیگر اداروں کے استحکام کے بغیر ممکن نہیں۔ ملک میں غیر یقینی کی صورتحال ہے، ان حالات میں ملک کے اندر اور باہر سے کوئی Investment نہیں کرے گا۔ سیاسی جماعتوں کومفاہمت کا دروازہ بند نہیں کرنا چاہیے اور جمہوریت کے استحکام کیلئے عدلیہ کی آزادی شرط اول ہے۔

تبصرہ