(ایم ایس پاکستانی)
تحریک منہاج القرآن کا ورکرز کنونشن مورخہ 5 جولائی کو منہاج یونیورسٹی بغداد ٹاون ٹاون شپ میں منعقد ہوا جہاں فٹبال گراؤنڈ میں وسیع و عریض خوبصورت پنڈال بنایا گیا تھا۔ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے اس پروگرام کی صدارت کی جبکہ تحریک منہاج القرآن کی سپریم کونسل کے صدر صاحبزادہ حسن محی الدین قادری اور ممبر سپریم کونسل صاحبزادہ حسین محی الدین قادری مہمان خصوصی تھے۔ امریکی ریاست ورجنیا سے آنے والے تحریک خالصتان کے صدر سردار گنگا سنگھ ڈھلوں نے بھی اس پروگرام میں خصوصی طور پر شرکت کی۔ ان کے علاوہ آستانہ عالیہ کوٹ مٹھن شریف سے خواجہ معین الدین محبوب کوریجہ، خواجہ قطب الدین فریدی بھی معزز مہمانوں میں موجود تھے۔ ناظم اعلیٰ ڈاکٹر رحیق احمد عباسی، نائب ناظم اعلیٰ شیخ زاہد فیاض، سفیر یورپ علامہ حافظ نذیر احمد، ممبر سپریم کونسل تحریک منہاج القرآن برائے نارتھ امریکہ فہیم انور رندھاوا، ناظم امورخارجہ جی ایم ملک، پاکستان ہاکی ٹیم کے سابق کپتان و اولمپئین اختر رسول، خواجہ محمد جنید، ناظم دعوت رانا محمد ادریس قادری، معروف شاعر انوار المصطفیٰ ہمدمی، راجہ زاہد محمود، امیر تحریک پنجاب احمد نواز انجم اور دیگر مرکزی قائدین بھی معزز مہمانوں میں شامل تھے۔ ملک بھر سے تحریک منہاج القرآن کے کارکنان و عہدیداروں کے علاوہ منہاج القرآن ویمن لیگ کی ہزاروں خواتین شریک تھیں جن کے لیے پنڈال کا نصف حصہ الگ مختص تھا۔
نماز مغرب کے بعد شب 9 بجے پروگرام کا باقاعدہ آغاز تلاوت قرآن پاک سے ہوا۔ اس کے بعد نعت مبارکہ بھی پیش کی گئی۔ اس موقع پر منہاج یوتھ لیگ کے صدر محمد بلال مصطفوی نے کمپئرنگ کی جبکہ معروف شاعر انوار المصطفیٰ ہمدمی نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کو اپنے خاص انداز میں دعوت خطاب دی۔ اس موقع پر ملک بھر سے آئے ہزاروں کارکنان نے بھرپور نعروں کے ساتھ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کا استقبال کیا۔ شب ساڑھے نو بجے شیخ الاسلام نے ورکرز کنونشن سے خطاب شروع کر دیا۔ اپنے خطاب سے قبل آپ نے بتایا کہ ملک بھر کے کارکنان کے ساتھ میری دس ماہ کے بعد ملاقات ہو رہی ہے اور آپ کے ساتھ موجودگی سے میں بہت خوش ہوں۔ "تحریک اور کارکن کا رشتہ" کے موضوع پر خطاب کرتے ہوئے شیخ الاسلام نے کہا کہ الحمد للہ تحریک منہاج القرآن مادیت زدہ دور اور ہر مخالفت کے باجود اپنا عظیم سفر جاری رکھے ہوئے ہے۔ اس سفر میں کارکنان کو مرکزی حیثیت حاصل ہے۔ کارکنان کے علاوہ دنیا کی کسی بھی تحریک کو کامیابی نہیں ملی۔ انہوں نے کارکنان سے کہا کہ آپ پہلے سے زیادہ محنت کر کے تحریک منہاج القرآن کے پیغام کو قریہ قریہ، نگر نگر اور گھر گھر جا کر پھیلائیں۔ ان شاء اللہ ایک دن آئے گا جب ظلمت کی اندھیری شب چھٹ جائے گی۔
شیخ الاسلام نے مزید کہا کہ پاکستان قائم رہنے کیلئے بنا ہے اور بفضل تعالیٰ قیامت تک قائم و دائم رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ آج جو لوگ اسکی سالمیت کے خلاف سازشیں کر رہے ہیں وہ نہیں رہیں گے۔ انہوں نے کہا افسوس اس بات کا ہے کہ بظاہر آزاد اسلامی ممالک میں سے بیشتر اپنی پالیسیوں میں آزاد نہیں رہے بلکہ غیر ملکی سامراج طاقتوں کے آلہ کار بن کر رہ گئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ دین مصطفوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا حقیقی خادم اور ورکر وہ ہے جو حالات و واقعات اور زمانے کے تغیرات سے متاثر نہ ہو بلکہ ہر طرح کے حالات میں اپنی منزل کی جانب گامزن رہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک سازش کے تحت آج دہشت گردی کو اسلام کے ساتھ نتھی کر دیا گیا ہے اور سامراجی طاقتیں اسلام کو بدنام کرنے کیلئے مختلف اقدامات میں مصروف عمل ہیں۔ انہوں نے ورکرز پر زور دیا کہ وہ امن کے پیامبر کے طور پر اپنا مثالی کردار دنیا کے سامنے رکھیں اور تقویٰ و طہارت اختیار کرنے کے ساتھ ساتھ اللہ کی مخلوق کے کام آنے کے عمل کو بھی جاری رکھیں اور ان کے دلوں میں گھر کریں۔ انہوں نے پیغام دیتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی، انتشار اور تفرقہ کا اسلام سے دور کا بھی واسطہ نہیں ہے بلکہ اسلام حقیقتاً مذہب امن ہے۔ کنونشن سے ناظم اعلیٰ ڈاکٹر رحیق احمد عباسی اور نائب ناظم اعلیٰ شیخ زاہد فیاض نے بھی خطاب کیا۔
جھلکیاں
1۔ پروگرام کی تیاریاں 5 جولائی کی سہ پہر تک مکمل کر لی گئیں جبکہ شرکاء کی آمد کا سلسلہ نماز عصر کے بعد شروع ہو گیا تھا۔
2۔ پروگرام کے لیے پنڈال کو خوبصورتی سے سجایا گیا۔ اس میں برقی قمقوں کے لیے بڑے بڑے پول بھی لگائے گئے تھے۔
3۔ سیکورٹی کے لیے منہاج یوتھ لیگ اور تحریک کے دیگر فورمز کے سیکورٹی اہلکار موجود تھے۔
4۔ پنڈال میں داخلے کے لیے مرکزی گیٹ کو خوبصورتی سے سجایا گیا تھا جبکہ پنڈال کے اندر سیل سنٹر کے علاوہ مختلف تحریکی سٹالز بھی لگائے گئے تھے۔
5۔ پنڈال کے باہر گاڑیوں کی پارکنگ کے لیے منہاج یونیورسٹی کے اردگرد گاڑیاں ہی گاڑیاں نظر آ رہی تھیں جبکہ پارکنگ کے لیے چار جگہوں پر انتظام کیا گیا تھا۔
6۔ پنڈال کے مختلف حصوں پر ٹھنڈے پانی کا بھی انتظام کیا گیا تھا۔
7۔ ورکرز کنونشن میں خواتین کی مردوں کے برابر نصف تعداد موجود تھی۔
8۔ پنڈال میں روشنیوں کے لیے بڑے بڑے جنریٹرز کا خصوصی انتظام کیا گیا تھا۔
9۔ شیخ الاسلام کی آمد پر حاضرین نے کھڑے ہو کر بھر پور نعروں سے استقبال کیا۔
تبصرہ