شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری مدظلہ العالی کے ان طویل ترین دو خطابات کا پس منظر ایک مقرّر کا غلط اور غیر فقیہانہ بیان ہے جس نے لاکھوں اَذہان کو پریشان کیا اور اہلِ بیت اطہار اور اَکابر و اسلاف امت کے تقدس اور اسلام کے محرّمات و مقدسات کے بارے میں ذہنوں کو پراگندہ کیا۔ ایسے فتنہ پرور بیانات اور مغالطہ انگیز تقریروں سے امت مسلمہ میں بالعموم اور نوجوان نسل میں بالخصوص اِسلام کے معتقدات اور مسلّمات کے بارے میں شکوک و شبہات پیدا ہوتے ہیں، جن سے مجموعی طور پر اِسلام کو نقصان پہنچتا ہے اور نہ صرف اگلی نسلوں کا اعتماد مضمحل ہوتا ہے بلکہ اہلِ علم و دین اور اُمتِ مسلمہ کی نئی نسل کے درمیان ایک نہ پاٹنے والا خلا پیدا ہوجاتا ہے۔
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری مدظلہ العالی نے ان خطابات میں اِس علمی مغالطے کا اِزالہ کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ اس علمی مغالطے کی اَساس ایک اعتقادی فتنہ ہے، جس کا قلع قمع کیا جانا ضروری ہے تاکہ اہلِ بیتِ اَطہار کی حُرمت اور تحفظ و دفاع کا فریضہ ادا کیا جاسکے۔ آپ نے سیدنا علی کرم اﷲ وجہہ الکریم کی شان میں کیے جانے والے طعن کا نہایت مدلّل اور ٹھوس جواب دیا ہے۔ مولائے کائنات سیدنا علی کرم اﷲ وجہہ الکریم جمہور اہلِ اِسلام کے ہاں محترم و مکرم اور قابلِ عزت و تکریم ہیں۔ یہ کسی خاص فرقے کا مشرب و مسلک ہے نہ کسی کی خاص علامت ہے کیوں کہ یہ خانوادۂ نبوت ہے جو جملہ مسلمانوں کے ہاں معیار حق اور مرکز و محور ایمان و عمل ہے۔
دفاع شان سیدنا علی المرتضیٰ کرم اﷲ وجھہ (حصہ 1/9)
دفاع شان سیدنا علی المرتضیٰ کرم اﷲ وجھہ (حصہ 2/9)
دفاع شان سیدنا علی المرتضیٰ کرم اﷲ وجھہ (حصہ 3/9)
دفاع شان سیدنا علی المرتضیٰ کرم اﷲ وجھہ (حصہ 4/9)
دفاع شان سیدنا علی المرتضیٰ کرم اﷲ وجھہ (حصہ 5/9)
دفاع شان سیدنا علی المرتضیٰ کرم اﷲ وجھہ (حصہ 6/9)
دفاع شان سیدنا علی المرتضیٰ کرم اﷲ وجھہ (حصہ 7/9)
دفاع شان سیدنا علی المرتضیٰ کرم اﷲ وجھہ (حصہ 8/9)
دفاع شان سیدنا علی المرتضیٰ کرم اﷲ وجھہ (حصہ 9/9)
تبصرہ