ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے فیس بک پیج (FB/TahirulQadri) پر فینز کی تعداد ایک ملین ہونے پر ڈائریکٹر منہاج انٹرنیٹ بیورو عبدالستار منہاجین نے تمام صارفین و رضاکاران سوشل میڈیا کو مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت پاکستانی لیڈروں میں سب سے زیادہ جس شخصیت کو سوشل میڈیا پہ ڈسکس کیا جا رہا ہے وہ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری ہیں۔ ڈاکٹر طاہرالقادری کے فیس بک پیج کی talking about پاکستانی لیڈروں میں سے سب سے زیادہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملکی و بین الاقوامی سطح پر لوگوں کا ڈاکٹر طاہرالقادری کو پسند کرنا اس بات کی دلیل ہے کہ انہوں نے دنیا بھر میں اسلام کا پیغام امن پھیلانے کے لئے اپنی زندگی وقف کر رکھی ہے۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن سے قبل ڈاکٹر طاہرالقادری نے ٹیکس چور امیدواروں کا راستہ روکنے کیلئے 23 دسمبر کو مینار پاکستان پہ اور بعد ازاں 13 سے 17 جنوری تک اسلام آباد تک لانگ مارچ کیا تھا۔ اس وقت میڈیا اور سیاستدانوں نے ان کی تضحیک کرتے ہوئے ان کے اس اقدام کو غیرآئینی قرار دیا تھا، مگر وقت نے ثابت کر دیا ہے کہ ڈاکٹر طاہرالقادری کے مطالبات اور اقدامات آئینی و جمہوری تھے۔ آج ہر کوئی ببانگ دہل یہ کہہ رہا ہے کہ ڈاکٹر طاہرالقادری ٹھیک کہتے تھے۔ انتخابات سے قبل ان کے مطالبات کو پس پشت ڈال کر غیرآئینی الیکشن کمیشن نے نام نہاد جمہوری لیڈروں، ٹیکس چوروں، قرض خوروں اور جعلی ڈگری والوں کو ایک بار پھر موقع فراہم کیا کہ وہ قوم کی تقدیر کے ساتھ کھل کر کھیلیں اور ایٹمی صلاحیت رکھنے والی قوم کو اقوام عالم میں بھکاری بنا کر ذلیل کریں۔ وقت نے ثابت کر دیا کہ موجودہ اسمبلیوں میں نصف کے قریب ممبران ٹیکس چوروں پر مشتمل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ ڈاکٹر طاہرالقادری کا ویژن تھا کہ انہوں نے قبل از انتخابات اس انتخابی عمل کا سارا پول کھول دیا تھا مگر تبدیلی کے نام پر قوم کے ساتھ دھوکہ کرنے والے نظام کو تبدیل کرنے کی بجائے الٹا اس بوسیدہ کرپٹ نظام کے محافظ ثابت ہوئے اور ایک بار پھر عوام کو بے وقوف بنانے میں کامیاب رہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سوشل میڈیا پہ ڈاکٹر طاہرالقادری کے فکر کا فروغ اس بات کی غمازی کرتا ہے کہ ایک کروڑ نمازیوں کی تیاری کا عمل زمین پر تیزی سے جاری ہے۔ ملک بھر کے دور دراز شہروں اور قصبوں تک بیداری شعور مہم تیزی سے جاری ہے اور قوم ڈاکٹر طاہرالقادری کو حقیقی تبدیلی کے علمبردار کے طور پر پہچاننے لگی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سوشل میڈیا کے ساتھ ساتھ تحریک منہاج القرآن کی درجنوں ویب سائٹس بھی قوم میں شعور کی بیداری کے لئے اہم رول پلے کر رہی ہیں۔
تبصرہ