منہاج القرآن یوتھ لیگ کے زیراہتمام ڈھوک منور جہلم میں15 فروری کو 11 ویں سالانہ میلاد النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کانفرنس منعقد ہوئی جس میں مرد وخواتین کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ کانفرنس کا باقاعدہ آغاز صحیفہ انقلاب کی آیات بینات سے کیا گیا جس کی سعادت حافظ محمد فرقان نے حاصل کی، جبکہ بارگاہ رسالت مآب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں حسّان علی عباس اور بلال سرور قادری نے گلہائے عقیدت نچھاور کیے۔ اس موقع پر تحریک منہاج القرآن کے جملہ فورمز کے عہدیداران و کارکنان نے شرکت کی۔
کانفرنس سے علامہ پروفیسر ثناء اللہ ربانی نے آمدِ مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور مقصدِ آمدِ مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے عنوان سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انبیاء کی آمد کا قوم کو شرک اور کفر کے اندھیروں سے نکال کر اللہ تعالی کی وحدانیت کا نور عطا کرنا تھا اور اپنی قوم کو ظالموں، وڈیروں کے تسلط سے آزاد کروانا تھا۔ ہر نبی اپنے دور کے ظالمانہ اور طاغوتی نظام سے ٹکرائے جس کی وجہ سے ایسے نظام کے محافظوں نے انہیں اذیتیں اور تکالیف پہنچائیں۔ انبیاء کرام نے مصائب وآلام کی پرواہ کیے بغیر ظالم اور طاغوتی طاقتوں سے ٹکرائے اور ظلم وبربریت کا خاتمہ کر دیا۔ پاکستانی عوام بھی اس وقت ظلم وبربیت کی چکی میں پس رہی ہے اور اپنے بنیادی حقوق سے محروم ہے۔ وطن عزیز میں مصطفوی انقلاب کو برپا کرنے کے لیے قوم کو شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کا دست وبازو بننا ہو گا اور ایک کروڑ نمازیوں کی صف میں شامل ہونا ہو گا۔ آخر میں اُمت مسلمہ اور پاکستان کی سلامتی کیلئے اللہ کے حضور خصوصی دعا کی گئی۔
تبصرہ