پہلا سیشن:
مؤرخہ 24 جون 2006 بروز ہفتہ بوقت 10:00 بجے صبح بمقام مرکزی سیکرٹریٹ تحریک منہاج القرآن منعقد ہوا۔
اجلاس میں پاکستان بھر سے ممبران CEC نے شرکت کی جبکہ صدارت ناظم اعلیٰ ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے کی۔
تلاوت و نعت رسول مقبول کے بعد حسب ذیل ایجنڈا کے مطابق اجلاس کی کاروائی ہوئی۔
- سابقہ فیصلہ جات کا جائزہ۔
- ورکنگ پلان برائے سال 07 - 2006
- بجٹ تجاویز برائے سال 07 - 2006
مرکزی ناظم تنظیمات محترم شاہد لطیف قادری نے اجلاس کا ایجنڈا اوپن کرتے ہوئے معزز ممبران کو خوش آمدید کہا اور ایجنڈا پوائنٹس پر بریفنگ دی۔
سابقہ فیصلہ جات کا جائزہ پیش کرتے ہوئے محترم ناظم اعلیٰ نے کہاکہ پچھلے اجلاس میں جو فیصلہ جات کئے گئے تھے ان پر الحمدللہ عمل درآمد حوصلہ افزا رہا۔
- سلور جوبلی کی تقریبات اور رفاقت سازی، تنظیم سازی کے اہداف کو حاصل کیا گیا۔
- عالمی میلاد کانفرنس کے شاندار انعقاد کے لیے بھرپور پلاننگ کی گئی جس کے نتیجہ میں عالمی میلاد کانفرنس کو کامیاب کیا گیا۔
- تنظیمی ڈھانچہ کو اپ گریڈ کیا گیا جس کے نتائج حوصلہ افزا موصول ہو رہے ہیں۔
- نظامت یوتھ کی تشکیل کر دی گئی ہے اور فیلڈ میں منظم انداز میں کام شروع کر دیا گیا ہے۔
- دعوت بذریعہ کیسٹ کے پلان پر عمل درآمد شروع ہو چکا ہے اور CDs کے پیکج تیزی سے تیار کیے گئے ہیں۔
- تحریک کے نظام العمل کو فائنل کیاگیا۔
دوسرا سیشن:
اجلاس کے ایجنڈا پوائنٹس پر تمام ممبران نے بھرپور تجاویز دیں اور درج ذیل نظامتوں کے ورکنگ پلان ضروری تجاویز و آراء کو سننے کے بعد ترامیم کے ساتھ فائنل کیے گئے۔
- نظامت تنظیمات (سندھ، سرحد، بلوچستان، پنجاب، کشمیر)
- نظامت دعوت
- نظامت تربیت
- نظامت یوتھ
- نظامت ویلفیئر
- منہاج القرآن ویمن لیگ
- منہاج القرآن علماء کونسل
ممبران CEC نے بھرپور مشاورت کے بعد تمام نظامتوں اور شعبہ جات کے اہداف کو مقرر کیا اور طے کئے گئے لائحہ عمل کے مطابق تنقید کی پالیسی تیار کی گئی۔
دوسرے سیشن کے اختتام پر ناظم اعلیٰ ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے کہا کہ منزل کے حاصل کرنے کیلئے مختلف ذرائع اپنائے جاتے ہیں۔2006 تا 2007 کا ورکنگ پلان ہماری منزل کے حصول کیلئے ممد ومعاون ثابت ہو گا۔ اس کیلئے لازمی ہے کہ اوپر سے نیچے تک تحریک سے وابستہ ہر فرد اللہ اور اس کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پیغام کو لوگوں تک پہنچا کر تحریک سے وابستہ کرے۔ مشن سب سے پہلے، اس نعرے کو زندگی کا اوڑھنا بچھونا بنائے تاکہ معاشرہ نیکی، تقویٰ اور صالحیت کی راہ پرگامزن ہو سکے۔ اسی راستے پر چلتے ہوئے ہم اللہ اور اس کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی بارگاہ میں سرخرو ہو سکیں گے۔
تبصرہ