انقلاب کے بعد پاکستان تیسری دنیا کے ملکوں کو لیڈ کریگا۔ ڈاکٹر طاہرالقادری کا آل پاکستان یوتھ اینڈ طلبہ کانفرنس سے خطاب

اسرائیلی انسانیت سوز مظالم پر عالمی برادری کی بے حسی قابل مذمت ہے
نوجوان و طلبہ انقلاب کے بعد ہر اول دستے کا کردار ادا کرینگے
آئین کے آرٹیکل 5 کے تحت عوام کو حقوق نہ دینے پر حکمرانوں سے معاہدہ عمرانی ٹوٹ چکا
عوام حکمرانوں کو انقلاب کے ذریعے کک آئوٹ کر دیں گے
پاکستان عوامی تحریک یوتھ ونگ اور سٹوڈنٹس ونگ کے زیر اہتمام ’’آل پاکستان یوتھ اینڈ طلبہ کانفرنس سے خطاب

پاکستان عوامی تحریک یوتھ ونگ اور سٹوڈنٹس ونگ کے زیر اہتمام "آل پاکستان یوتھ اینڈ طلبہ کانفرنس" کا اہتمام کیا گیا جس میں تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں کی طلبہ و یوتھ تنظیموں نے شرکت کی۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ OIC مردہ گھوڑا بن چکی ہے۔ 600 سے زائد نہتے معصوم شہریوں اور بچوں کو اسرائیلی درندے لقمہ اجل بنا چکے ہیں مگر عالمی برادری کی بے حسی قابل مذمت ہے۔ OIC مردہ گھوڑا بن چکی ہے امت مسلمہ کو متحد کرنے کیلئے ایک دیانتدار، اہل اور جرات مند قیادت کی ضرورت ہے جو مسلمانوں پر انسانیت سوز مظالم کے خلاف عالمی برادری کو یکجا کر سکے۔ انقلاب کے بعد پاکستان تیسری دنیا کے ملکوں کو لیڈ کریگا۔ کرپٹ بیورو کریسی اور پولیس کوبر طرف کر کے ہر شعبے میں عہدے پڑھے لکھے نوجوانوں کو عہدے دئیے جائیں گے۔ نوجوان و طلبہ انقلاب کے بعد ہر اول دستے کا کردار ادا کرینگے۔ طلبہ نے جس طرح قائد اعظم کی قیادت میں پاکستان بنانے میں کردار ادا کیا آج پاکستان کو بچانے میں بھی کردار ادا کریں۔

ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 5 کے تحت عوام کو حقوق نہ دینے پر حکمرانوں سے معاہدہ عمرانی ٹوٹ چکا ہے۔ اب عوام حکمرانوں کو انقلاب کے ذریعے کک آئوٹ کر دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ طلبہ کا تعلق کسی بھی جماعت سے ہو۔ وہ متحد ہو کر ایک قوت بن کر ملک سے ظلم، جبر، بربریت، ریاستی دہشت گردی اور کرپشن سے خاتمہ کرنے میں بڑا رول پلے کر سکتے ہیں۔ اپنی جماعتوں کے ساتھ رہتے ہوئے وحدت بن کر پاکستان کو بچانے میں اپنا کردار ادا کریں گے اور ملکی سیاست میں خوشگوار تبدیلی کا سبب بن سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بد قسمتی سے اس وقت امت مسلمہ قیادت کے محروم ہے اس وقت امت مسلمہ کو ایسی قیادت درکار ہے جس میں اہلیت ہو، دیانتدار ہو ہمت و جرات ہو۔ اس ملک میں جمہوریت نام کی کوئی چیز نہیں صرف انتخابات کو جمہوریت نہیں کہا جس سکتا۔ بلکہ انتخابات تو حکومت بنانے کا ایک ٹول ہے اس کے بعد حکومت کا کام ہے جو عوام کو جمہوریت Delivery کرے۔ انقلاب کے بعد اس طرح کا نظام لائیں گے کہ کرپٹ شخص کو یہ نظام مردار کی طرح نکال کر پھینک دے گا کانفرنس سے یوتھ ونگ کے صدر شعیب طاہر، عرفان یوسف، سنی اتحاد کونسل، ارشد منیر مصطفائی، جمیعت طلبہ اسلام کے عبد الحمید، مسلم لیگ (ق) یوتھ ونگ کے سینئر نائب صدر شہزاد مغل و دیگر نے خطاب کیا۔

آل پاکستان یوتھ اینڈ طلبہ کانفرنس میں شرکت کرنے والی جماعتیں

مسلم لیگ (ق) یوتھ ونگ کے نائب صدر شہزاد مغل، آل پاکستان مسلم لیگ یوتھ ونگ کے نائب صدر پنجاب علی عباس، ایم کیو ایم یوتھ ونگ سے ڈاکٹر عمران، انصاف یوتھ ونگ سے جنرل سیکرٹری شہزادہ چیمہ، محمود جوئیہ، جعفریہ یوتھ آرگنائزیشن کے اصغر بخاری، وحدت یوتھ پاکستان فضل نقوی، ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن ڈاکٹر نعیم، امامیہ سٹوڈنٹس آرنائزیشن کے سجیل شاہ، مسلم سٹوڈنٹس فیڈریشن سے سہیل چیمہ، آل پاکستان متحدہ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے واحد گجر، اسلامی جمیعت طلبہ کے عبد المقیت جمیعت طلبہ اسلام (س) غازی الدین بابر، انجمن طلباء اسلام سید بو علی شاہ، نیشنل یوتھ اسمبلی کے مدثر شہباز، المحمدیہ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن

مشترکہ اعلامیہ

1۔ فلسطین پر جاری اسرائیلی بربریت کی بھر پور مذمت کی جاتی ہے اور حکومت پاکستان کو عالمی برادری پر دبائو ڈالنا چاہیے کہ وہ اسرائیل کی درندگی کو فی الفور رو کے

2۔ سانحہ ماڈل ٹائون موجودہ حکومت کی ناکامی اور دہشتگری ہے کہ انہوں نے پاکستا ن کے سینکڑوں معصوم نہتے شہریوں پر سیدھی گولیاں برسا کر درجن سے زائد نوجوان، بزرک اور بہنوں کو شہید کر دیا۔

3۔ سانحہ ماڈل ٹائون میں مقتولین کی FIR کا ابھی تک درج نہ ہونا حکومت وقت کی بد نیتی اور سانحہ ماڈل ٹائون کی ذمہ داری حکومتی ناکامی کا اعتراف ہے جس پر فی الفور تمام حکومت اور انتظامی ذمہ داران مستعفی ہوں۔

4۔ سانحہ ماڈل ٹائون کسی مخصوص جماعت یا کارکنان کا ہی مسئلہ نہیں بلکہ ہرسیاسی اور سماجی تنظیم کا مسئلہ ہے انسانیت کا مسئلہ ہے اس مسئلہ پر تمام پاکستانیوں کو متحد ہو جانا چاہیے۔

5۔ پاکستان کا موجودہ سیاسی نظام بیس کروڑ عوام کے مسائل حل کرنے میں نام ہوچکا ہے جس کی وجہ سے مہنگائی، بیروز گاری، کرپشن، لوٹ ماراور جہالت بڑھتی چلی جار ہی ہے اور دھاندلی کے ذریعے منتخب ہونے والی حکومت پاکستان کو اس کے بدترین حالات پر لے جانے کی ذمہ دار ہے۔

6۔ پاکستان کے نوجوان اور طلبہ ایسا پاکستان چاہتے ہیں جس میں آئین پاکستان پر حقیقی میں عمل درآمد ہو، نوجوانوں کو نہ ڈگریاں پھاڑنی پڑیں ااور نہ ہی مایوس ہو کر بیرون ملک جانا پڑے۔

7۔ پاکستان کے طلباء نوجوان ایسا پاکستان چاہتے ہیں۔ کہ جس میں ہر غریب کو گھر ملے، بیرورز گار ملے، منگائی کا مکمل طور پر خاتمہ ہو، غریبوں پر ٹیکس ختم ہوں اور ان کو مفت علاج مہیا کیا جائے۔ ہر بچے کو میٹرک تک مفت تعلیم فراہم کی جائے، تعلیم کے دوہر ے معیار ختم کر ک یکساں نظام تعلیم کا نفاذ کیا جائے۔ کسانوں کو کاشتکاری کے لیے مفت زمین دی جائے۔ سرکاری اور پرائیوٹ ملازمین کی تنخواہوں میں فرق کیا جائے اور پاکستان سے فرقہ واریت کا خاتمہ ہو۔

8۔ پاکستان کے طلباء اور نوجوان ایسا پاکستان چاہتے ہیں جس میں طلباء اور نوجوان اس کی ترقی کے ضامن بن سکیں۔ موجودہ، حکومت مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے اور انقلاب لازم ہوچکا۔

تبصرہ