مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ کے 12 ویں یوم تاسیس کے موقع پر منعقدہ "تاسیس کانفرنس" کا باقاعدہ آغاز سہہ پہر 4:00 بجے تلاوت کلام پاک سے ہوا۔ جس کے بعد نعت رسول مقبول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے مدینہ پاک کی فضاؤں کا تذکرہ کیا گیا۔ اب صدر مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ سیالکوٹ حافظ عظیم ملک نے خطبہ استقبالیہ پیش کرتے ہوئے حاضرین کو مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ کا مختصر تعارف پیش کیا، انہوں نے کہا کہ مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ آج سے بارہ سال قبل 6 اکتوبر 1994ء میں اس وقت وجود میں آئی جب قائد تحریک شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے طلباء میں علمی، فکری، اخلاقی، روحانی، تعلیمی، سیاسی، سماجی، معاشرتی، ثقافتی، اور شعور کی بیداری کے ساتھ مسلم امہ کی قیادت کے اوصاف پیدا کرنے کے لیے اس کی بنیاد رکھی۔ آج قائد تحریک شیخ الاسلام کا لگایا ہوا پودا تناآور درخت بننے جا رہا ہے۔ MSM کے بارہویں یوم تاسیس کے موقع پر ہم یہاں شیخ الاسلام سے کیے ہوئے عہد وفا کی تجدید کے لیے جمع ہوئے ہیں۔
اس مختصر تمہیدی تعارف کے بعد مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ کے سیکرٹری جنرل بلال مصطفوی کو خطاب کی دعوت دی گئی۔ انکی آمد سے قبل ہال میں موجود شرکاء نے نعروں اور تالیوں کی گونج میں انکا پُرتپاک استقبال کیا۔ بلال مصطفوی نے اپنے خطاب میں کہا کہ آج سے 12 سال قبل جب تعلیمی اداروں میں طلباء کے ہاتھو ں میں کتاب اور قلم کی بجائے کلاشنکوف تھما دی گئی، جب درسگاہوں کو سیاسی جماعتوں کے ادارے بنا دیا گیا، طلباء کا مقصد علم کے حصول کی بجائے دہشت گردی کا فروغ بن گیا، جب ہمارے تعلیمی ادارے دہشت گردی کی آڑ میں مقتل گاہیں بن گئے، جب طلباء کو سیاسی آلہ کار بنا کرخون کی ہولیاں کھیلی جانے لگیں۔ تعلیم سر بازار بکنے لگی، اساتذہ کی عزت ہوا میں اڑنے لگی، مادر علمی کا تقدس پامال ہونے لگا، قوم کے شاہین بچوں اور اقبال کے جانبازوں کو علم، تعلیم اور اسلام کی فکر سے دور کر دیا گیا تو ایسے حالات سے نمٹنے کے لیے قائد تحریک ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ کی بنیاد رکھی۔ مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ کی وجہ تسمیہ ان معروضی حالات سے سمجھوتہ نہیں بلکہ شیخ الاسلام کی عالمگیر سوچ ہے جس میں ایک طالب علم کو وہ محقق، مدرس، مصلح، قائد اور دین اور دنیا کے جدید علوم سے بہرہ ور دیکھنا چاہتے ہیں۔ ھم شیخ الاسلام کی فکر کے مطابق طلباء کی تعلیم، تدریس، اساتذہ اور تعلیمی اداروں کا تقدس بحال کرنا چاہتے ہیں، ھم اس پیغمبرانہ مشن کو پھیلانا چاہتے ہیں، آج یوم تاسیس پر ہمیں اس عہد وفا کی تجدید کرنا ہو گی تاکہ مسلم امہ عالمی قیادت کے لیے تیار ہو سکے۔
مہمان خصوصی امتیاز الدین ڈار (ناظم تحصیل سیالکوٹ) نے اظہار خیال کیا۔ انہوں نے اپنے خطاب میں مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ کو عظیم الشان تقریب تاسیس منعقد کرنے پر مبارکباد پیش کی۔ انہوں نے مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ کو عظیم مشن کے قیام کے لیے اپنے تعاون کی یقین دہانی بھی کروائی۔ ناظم یوتھ افیئرز ساجد محمود بھٹی نے اپنے خطاب میں مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ کی شاندار کارکردگی کو سراہتے ہوئے طلباء کو اسکے اوصاف پیش کیے۔ انہوں نے کہا کہ مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ ملک کی غیر سیاسی طلباء تنظیم ہے جسکا مقصد صرف حصول علم اور عالمی قیادت ہے۔ انہوں نے مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ کے قیام پر حضور شیخ الاسلام کا مقصد وسعت نظر کی بھی تشریح کی۔
اب نعروں اور تالیوں کی گونج میں سٹیج سیکرٹری نے قائمقام صدر چوہدری ظہیر عباس گجر کو دعوت خطاب دی۔ انکی آمد پر "تیری آواز میری آواز، ظہیر عباس ظہیر عباس" کے خیر مقدومی نعرے بھی بلند ہوئے۔ اس موقع پر ساجد ندیم گوندل صدر MSM لاہور نے چوہدری ظہیر عباس کو خصوصی استقبالیہ بھی پیش کیا۔ چوہدری ظہیر عباس گجر نے اپنے خطاب میں کہا کہ آج مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ کا 12 واں یوم تاسیس ایک ایسے وقت پر منعقد ہے جب ملک اور بالخصوص تعلیمی اداروں کے معیار تبدیل ہو چکے ہیں۔ آج ایک سنجیدہ طالب علم طلباء تنظیموں کو غنڈہ گردی اور مخصوص عزائم کے لیے کار فرما تنظیم کے طور پر دیکھتا ہے۔ طلباء کے یہ خدشات اپنی جگہ درست ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ کا بنیادی مقصد بھی تعلیمی اداروں سے سیاسی کلچر اور غنڈا گردی کی لعنت کو ختم کرکے طالب علم کو اس کے اصل مقصد سے آگاہ کرنا ہے۔ یہ اصل مقصد طلباء کو قدیم و جدید علوم اور تعلیم سے بہرہ ور کرکے عالم اسلام اور اقوام عالم کی قیادت کے لیے تیار کرنا ہے۔ آئیں آج ہم حضور شیخ الاسلام کی سرپرستی میں مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ کے سنگ چلنے کا عہد کریں۔ کیونکہ اس دور "تاتار" میں مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ ہی تازہ ہوا کا ایک جھونکا ہے۔
چوہدری ظہیر عباس گجر کے صدارتی خطاب کے بعد ہال "مجدد رواں صدی طاہرالقادری" کے نعروں سے گونج اٹھا کیونکہ اب مدینہ منورہ سے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کاخصوصی ٹیلیفونک خطاب شروع ہوا۔ شیخ الاسلام نے ناظم یوتھ افیئرز ساجد محمود بھٹی اور مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ کے دیگر قائدین کو اس عظیم الشان تقریب کے انعقاد پر مبارکباد پیش کی۔ شیخ الاسلام نے اس موقع پر تاریخی حوالے دیتے ہوئے کہا کہ آج کا دور 7 سو سال پہلے سے جا ملتا ہے۔ جب 765ء میں 23 لاکھ مسلمانوں کا قتل عام ہوا، خلافت بغداد کا خلیفہ مسخن بلہ کی قیادت میں خاتمہ ہوا اسکے بعد 500 سال تک مسلمانوں کی کوئی سلطنت نہ رہی۔ مسلمان دنیا بھر میں دربدر ٹھوکریں کھاتے رہے۔ پھر ترک اٹھے۔
7 صدیوں تک جاری رہنے والے اس بحران سے قبل تاریخ میں اتنا بڑا بحران نہ تھا۔ تاتاری اور منگول فتنہ کے بعد آج امت مسلمہ پر سب سے بڑا فتنہ طاری ہے۔ آج صدیوں بعد ایک کڑا اور نازک وقت آگیا ہے۔ آج "war against Terror" کا جومنصوبہ زیر تکمیل ہے۔ اسکا 56 سال قبل آغاز ہوا۔ اسے ابتداء میں نیو ورلڈ آرڈر کا نام دیا گیا۔ آج یہ نئے ("War against Fashiens") اسلام کو کیساتھ جوڑ کر بلند کیا جا رہا ہے۔ اس منصوبہ کے تحت عالم طاغوت اسلام کو مذہب عیسائیت کی طرح بنانا چاہتے ہیں۔ مساجد کو چرچ میں تبدیل کرنیکا منصوبہ جاری ہے۔
یونی پولر ورلڈ کو عالمی سامراج "گلوبل کلون" بنانا چاہتا ہے۔ اس مقصد کے لیے سامراج اپنے ایجنٹ بھی مقرر کر رکھے ہیں۔ 99 فیصد لوگ عالم طاغوت کے اس مقصد سے آگاہ نہیں ہے۔
ان حالات میں سب سے بڑی ذمہ دار ی نوجوانوں اور طلباء پر ہے۔ آج طلباء ایسے چیلنج کا مقابلہ کرنے اور مستقبل میں عا لم اسلام اور اقوام عالم کی قیادت کے لیے خود کو تیار کریں۔ مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ کے طلباء امن، کردار، سائنس، ٹیکنالوجی، روحانی اقدار کی بحالی اور استحکام سے اپنی جدوجہد جاری رکھیں۔ ان شاء اللہ وہ وقت دور نہیں جب آپ اس فتنہ کیخلاف قابو پالیں گے۔ آج کے دور کی ضرورت اس فتنہ کے خلاف جدوجہد ہے۔ آج طلباء کو اپنے سیرت وکردار اور علم و ٹیکنالوجی سے علم دنیا کو دوبارہ حکمرانی کے قابل بنانا ہوگا۔ اس عظیم مقصد کے لیے آپ مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ کے ہراول دستہ کا حصہ بنیں۔ اللہ تعالیٰ آپ کو فتح ونصرت اور کامیابی عطا فرمائے۔
آخر میں دعائے خیر علامہ شاہد لطیف قادری صاحب نے فرمائی۔ تمام شرکاء کو پر تکلف افطار ڈنر دیا گیا۔
تبصرہ