شرقپور شریف میں درس عرفان القرآن کا شاندار آغاز

تحریک منہاج القرآن شرقپور شریف کے زیراہتمام گزشتہ روز ماہانہ درس عرفان القرآن کا آغاز کیا گیا۔ نور محل شادی ہال میں منعقدہ اس پروقار تقریب کی صدارت علامہ ڈاکٹر نور محمد نصرت نوشاہی نے فرمائی جبکہ مہمانان گرامی سٹی ناظم شرقپور شریف ڈاکٹر رؤف احمد، سٹی نائب ناظم جناب چوہدری رفیع رضا (پرنسپل منہاج ماڈل ہائی سکول) اور علامہ اسلم علی ساقی صدر مدرس جامعہ شیر ربانی شرقپور شریف تھے۔

درس عرفان القرآن کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا تلاوت قرآن پاک کی سعادت قاری ظفر اقبال، زین العابدین رئیس جامعہ الازھر شرقپور شریف نے حاصل کی جبکہ صوفی محمد رمضان نے نعت رسول مقبول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پیش کی۔

علامہ غلام مرتضیٰ علوی سینئر نائب ناظم دعوت نے مقصد نزول قرآن کے موضوع پر شاندار خطاب فرمایا۔ انہوں نے اپنے درس میں فرمایا کہ جب تک حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی امت نے قرآن سے تعلق قائم رکھا اسے علم و حکمت کا سرچشمہ سمجھتے رہے اور اس پر عمل کرتے رہے۔ وہ زمانے کے امام رہے، علم و حکمت میں حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی امت کی امامت ایک ہزار سال سے زائد عرصہ قائم رہی۔ علامہ غلام مرتضیٰ علوی نے اپنے درس قرآن میں لفظ قرآن کے معنیٰ کی وسعت بیان کرتے ہوئے کہا کہ قرآن مجید نیا کے تمام علوم سے متعلق ہماری رہنمائی کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو رب العالمین ایک انسانی جین پر انسان کی ساری زندگی لکھ سکتا ہے وہ اس کتاب قرآن دنیا کے ہر علم سے متعلق رہنمائی عطا کر سکتا ہے۔ درس کے دوران سامعین کا انہماک اور ولولہ قابل دید تھا۔ درس میں 1000 سے زاہد خواتین و حضرات نے شرکت کی۔ نور محل شادی ہال کی گنجائش سے زائد افراد موجود تھے۔ درس قرآن میں خواتین کی شرکت مردوں سے دوگنا سے بھی زائد تھی۔ خواتین کی تعداد 700 سے بھی زائد تھی۔ اس کامیاب درس قرآن میں منہاج پبلک سکول شرقپور شریف کی معلمات، طلباء اور طالبات نے مرکزی کردار ادا کیا تھا۔ منہاج القرآن ماڈل ہائی سکول کے سٹاف کے علاوہ فرح اختر، مسز ثمینہ آصف قادری اور مسز ساجدہ رفیع نے صبح و شام جدوجہد کر کے علاقہ بھر میں خواتین کو دعوت دی تھی۔

آخر میں صدر تحریک منہاج القرآن حاجی عبدالمصطفیٰ نے معزز مہمانوں کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ یہ اس درس قرآن نے شرقپور شریف میں تحریک منہاج القرآن کو ایک نئی پہچان عطا کی ہے۔ نقابت کے فرائض جناب اختر علی ملک ناظم تحریک شرقپور شریف نے سرانجام دیئے۔ تقریب کا اختتام دعا پر ہوا۔

تبصرہ