تحریک منہاج القرآن کے زیراہتمام سالانہ محفل سماع مورخہ 28 مارچ 2007ء کو مرکزی سیکرٹریٹ میں منعقد ہوئی۔ یہ محفل سماع ضیافت میلاد کی تقریب کا حصہ تھی۔ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے اس تقریب کی صدارت کی جبکہ دیگر معزز مہمانوں میں سجادہ نشین کوٹ مٹھن شریف صاحبزادہ معین الدین محبوب کوریجہ، پیر سید خلیل الرحمٰن چشتی، پیر سید جمیل الرحمٰن چشتی، سید علی غضنفر کراروی، خواجہ صوفی خاکسار، خواجہ صوفی زندہ پیر غالب لاہوری، ملتان سے صاحبزادہ شفاعت رسول، صاحبزادہ حسن محی الدین قادری، صاحبزادہ حسین محی الدین قادری، ناظم اعلیٰ ڈاکٹر رحیق احمد عباسی اور نائب ناظم اعلیٰ شیخ زاہد فیاض علماء مشائخ کے ساتھ تحریک کے دیگر مرکزی قائدین بھی موجود تھے۔
محفل سماع کی اس تقریب کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا جس کی سعادت مدثر علی اعوان، قاری اللہ بخش نقشبندی اور قاری کرامت علی نعمیی نے حاصل کی۔ اس کے بعد نعت رسول مقبول صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی سعادت محمد عمران ظہوری، محمد شہزاد عاشق، محمد سرور صدیق، منہاج نعت کونسل اور مکہ مکرمہ کے نعت خواں بلبل مکہ محمد افضل منہاس نے حاصل کی۔ محفل سماع کے پہلے حصہ میں راحت نصرت فتح علی خان اور ان کے ساتھیوں نے پرفارم کیا۔ انہوں نے ڈیڑھ گھنٹے سے زائد مختلف کلام پڑھے۔ جن میں رخ پہ رحمت کا جومر سجا، دم ہما دم علی علی، پکارو شاہ جیلاں کو پکارو اور تیرے ہوتے جنم لیا ہوتا وغیرہ شامل ہیں۔ راحت فتح علی کی قوالیوں پر سامعین وجد سے جھومتے رہے اور شیخ الاسلام نے بھی اس کو خصوصی طور پر پسند کیا۔
محفل سماع کے دوسرے مرحلے کا آغاز شب سوا ایک بجے ہوا۔ اس موقع پر معروف قوال شیر علی، مہر علی اور ان کے ساتھیوں نے پرفارم کیا۔ انہوں نے پروگرام کے آخر تک جو عارفانہ کلام پڑھے ان میں اتھاں میں مٹھڑی نت جان بلب، پکارو شاہ جیلاں کو پکاور، آؤ تسبیح صبح و شام کریں اور میری تو آس ساری تیرے سنگ در سے ہے وغیرہ شامل ہیں۔ ان کی قوالیوں پر حاضرین نے جھوم جھوم کر محفل کے روحانی ماحول کو دوبالا کر دیا۔ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے ان کی قوالیوں کو بھی خصوصی طور پر پسند کیا۔ محفل سماع کا یہ مرحلہ رات ساڑھے تین بجے ختم ہوا۔
پروگرام کا اختتام دعا سے ہوا جو پیر خلیل الرحمٰن چشتی نے کراوئی۔ آخر میں حاضرین کے لیے فیافت میلاد کا بھی اہتمام تھا۔ اس پروگرام میں نقابت کے فرائض محمد اویس قادری اور سید فرحت حسین شاہ نے انجام دیئے۔
تبصرہ