تحریک منہاج القرآن کراچی کے زیراہتمام میلاد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کانفرنس گزشتہ روز کراچی میں منعقد ہوئی۔ یہ پروگرام کیو ٹی وی کے تعاون سے کیو ٹی وی ہال نشترپارک کراچی میں منعقد ہوا۔ پروگرام کا آغاز شب 11 بجے ہوا تاہم ہال 2 گھنٹے قبل ہی بھر چکا تھا۔ ہزاروں سامعین یہاں براہ راست پروگرام دیکھنے کے لیے موجود تھے۔ اس کے علاوہ کیو ٹی وی کے ہال کے باہر ہزاروں سامعین کے لئے بڑی ٹی وی سکرینیں بھی نصب کی گئی تھیں۔ یہاں ہزاروں حاضرین نے ٹی وی سکرین پر یہ پروگرام دیکھا۔ اس پروگرام کو کیو ٹی وی نے براہ راست پیش کیا۔ قبل ازیں شب 9 بجے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کا لائیو انٹرویو کیو ٹی وی پر نشر کیا گیا۔ اس پروگرام کے میزبان تسلیم احمد صابری تھے، انہوں نے اس میلاد کانفرنس کی بھی میزبانی کے فرائض سرانجام دیئے۔ میلاد کانفرنس کی صدارت شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کی۔ کانفرنس میں دنیا کے مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے ہزاروں مرد و خواتین نے شرکت کی۔ جبکہ جگہ نہ ملنے پر پنڈال سے باہر ہزاروں افراد کو پروجیکٹرز کے ذریعے میلاد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کانفرنس دکھائی گئی۔
اس موقع پر ناظم اعلیٰ تحریک منہاج القرآن ڈاکٹر رحیق احمد عباسی، نائب ناظم اعلیٰ شیخ زاہد فیاض، حاجی عبدالرؤف، چوہدری نعیم (تحریک منہاج القرآن یورپ)، امیرتحریک کراچی قیصر اقبال قادری، پروفیسر ابوالحسن نعمانی، علامہ مرید حسین باروی، صاحبزادہ مخدوم ندیم احمد ہاشمی، علامہ شاہد لطیف قادری، سردار فتح اللہ خان، پیر سید صبغت اللہ، قاضی زاہد حسین، شمس المصطفیٰ مخدومی، علامہ عظمت علی شاہ ہمدانی، اداکار ندیم بیگ، علامہ غلام دستگیر افغانی، حافظ طاہر محمود چشتی، اطہر جاوید صدیقی، سید ظفر اقبال، ڈاکٹر ایس ایم ضمیر کے علاوہ کثیر تعداد میں علماء کرام و مشائخ عظام نے شرکت کی۔
پروگرام کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا جس کی سعادت قاری ندیم احمد ہاشمی نے حاصل کی۔ اس کے بعد راحت حمید قادری اور ان کے ساتھیوں نے نعت مبارکہ پیش کی۔ پروگرام کو شروع ہوئے ابھی چند منٹ ہی گزرے تھے کہ ہزاروں حاضرین یہاں کیو ٹی وی کے ہال کے سامنے اندر داخل ہونے کے لیے کھڑے تھے۔ انتظامیہ نے شرکاء کو کنٹرول کرنے کے لئے سیکیورٹی کے سخت انتظامات کئے تھے تاہم شب سوا گیارہ بجے سینکٹروں حاضرین دھکم پیل سے گیٹ کے اندر داخل ہو گئے، اس صورتحال کے بعد شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے خود حاضرین کو اپنی اپنی جگہ پر تشریف رکھنے کی درخواست کی جس کے بعد انتظامیہ نے اس صورتحال پر کنٹرول کر لیا۔
تحریک منہاج القرآن کراچی کے امیر قیصر اقبال قادری نے خطبہ استقبالیہ دیا، انہوں نے حاضرین اور معزز مہمانوں کو خوش آمدید کہا۔ اس کے علاوہ انہوں نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری اور تحریک منہاج القرآن کا تعارف بھی پیش کیا۔
کانفرنس کی ابتدائی کارروائی
کے بعد تسلیم احمد صابری نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کو اپنے مخصوص
انداز میں خطاب کی دعوت دی۔ خطاب سے قبل حاضرین نے نعروں سے ان کا
استقبال کیا۔
شیخ الاسلام نے کانفرنس کے ہزاروں شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اللہ مخلوق سے براہ راست کلام نہیں کرتا، وہ نبی کو واسطہ بناتا ہے۔ اسطرح وسیلہ بنانا اللہ کی سنت ہے۔ اللہ جس سے کلام کر لیتا ہے وہ نبی ہو جاتا ہے۔ دیگر نبیوں اور رسولوں سے اللہ نے دوطر ح سے کلام کیا کبھی فرشتے کے ذریعہ وحی بھیج کر اور کبھی پردے میں رہ کر، صرف نبی آخر الزماں آقائے دو جہاں صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے بے حجاب کلام کیا۔ نبی کی پیدائش اس لئے بھی نعمت ہے کہ اسکے وسیلہ سے بندوں کو اللہ ملتا ہے۔ حضرت آدم علیہ السلام کا یوم خلقت اور وصال جمعہ کو تھا، نبی کی ولادت اور وصال دونوں بڑے دن ہوتے ہیں۔ نبی و رسول کی ولادت امت کیلئے خوشی کا باعث ہوتی ہے کیونکہ اس دن نبی کی نعمت نصیب ہوتی ہے اور وصال نبی، رسول اور ولی کیلئے خوشی و مسرت کا دن ہوتا ہے کہ اس دن ان کی اللہ سے ملاقات ہوتی ہے۔
شیخ الاسلام نے کہا کہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ولادت کے دن تو کعبہ بھی خوشی سے وجد میں آگیا تھا اور رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا بوسہ لینے کیلئے حجر اسود بھی کعبے کی دیوار سے باہر نکل آیا تھا۔ جس رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ولادت اور دیدار کی خوشی کعبہ اور حجر اسود بھی مناتے ہوں تو امت آقا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ولادت کی خوشیاں کیوں نہ منائے؟ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ولادت کی خوشی منانے کے اجر سے تو ابولہب بھی محروم نہیں رہا، پیر کے دن اس کے عذاب میں بھی تخفیف کی جاتی ہے۔ شیخ الاسلام نے کہا کہ اللہ کا نبی قبر میں حیات ہوتا ہے اور اسے رزق دیا جاتا ہے۔ قبر پر حرام ہے کہ وہ نبی کے جسم کو کھائے۔ اسلیئے آقا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم قبر میں زندہ ہیں اور امتیوں کے سلام کا خود جواب دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ درود پڑھنے سے ثواب ملتا ہے اور سلام پڑھنے سے (آقا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا) جواب ملتا ہے۔
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا کہ قیامت کا دن عامۃ الناس کیلئے کئی ہزار سال، جبکہ اللہ والوں کےلئے عصر کی چار رکعتوں کے وقت کے برابر ہوگا اور روز قیامت اللہ والوں کیلئے حسن الوہیت بے نقاب ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ ماہ میلاد میں حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی غلامی اور اسوہ سے ٹوٹے ہوئے تعلق کو جوڑنا چاہئے۔ ہمیں حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے محبت کی اجڑی ہوئی بستیوں کو آباد کرنے کی محنت شروع کرنے کا عہد کرنا ہوگا تاکہ بہار اور شادمانی کی نعمت ملے اور ہمارے ایمان تازہ ہو سکیں۔ انہوں نے کہا کہ گنبد خضریٰ کی سرکار سے تعلق جوڑنے اور مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ہو جانے میں ہی ہماری عافیت ہے۔ اگر مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ذات سے ٹوٹا ہوا تعلق جڑ گیا تو امت کی ذلت کے دن ختم ہو جائیں گے۔ شیخ الاسلام نے کہا کہ یوم میلاد النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس انقلاب کی صبح نو تھی جس نے انسانیت کو ظلم اور استحصال سے نجات دی اور اس کے دامن کو رحمت کے پھولوں سے بھر دیا اور نوع انسانی کو حقیقی آبرو بخشی۔ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کا خطاب اڑھائی گھنٹے تک جاری رہا۔
پروگرام کے آخر میں حاضرین نے کھڑے ہو کر درود و سلام پڑھا اس کے بعد دعا سے میلاد کانفرنس کا اختتام ہوا۔
تبصرہ