منہاجینز کوارڈینٹیرز کاپہلا اجلاس 24 مئی کو کالج آف شریعہ میں منعقد ہوا، جس کی صدرات شیخ الحدیث علامہ محمد معراج الاسلام نے کی۔ مفتی عبدالقیوم خان ہزاروی، علامہ محمد نواز ظفر اور میاں محمد عباس بھی اس موقع پر موجود تھے۔اس اجلاس میں سیشن 1991ء سے 2006ء تک کے نمائندہ منہاجینز کوارڈینیٹرز بھی موجود تھے۔
اجلاس کا آغاز تلاوت قرآن اور نعت مبارکہ سے ہوا۔ اس کے بعد مرکزی کوارڈینیٹر میاں محمد عباس نقشبندی نے اس اجلاس کے ایجنڈے پر بریفنگ دی۔ انہوں نے کہا کہ منہاج یونیورسٹی کے 15 سیشنز میں سے اب تک 790 منہاجنیز فارغ التحصیل ہو چکے ہیں۔ یہ منہاجینز دنیا بھر میں اور اندرون ملک مختلف جگہوں پر کلیدی فرائض سرانجام دے رہے ہیں، جبکہ منہاجینز کی ایک بڑی تعداد تحریک منہاج القرآن کے مرکزی سیکرٹریٹ میں بھی خدمات سرانجام دے رہی ہے۔ اس کے علاوہ وہ منہاجینز جو اپنی عملی زندگی کی مصروفیات کی وجہ سے منہاج یونیورسٹی سے رابطہ میں نہیں ہیں، ان کا عملی تعلق جوڑنے کے لیے اس پلیٹ فارم کا آغاز کیا گیا ہے تاکہ منہاجینز کا باہمی رابطہ مزید موثر بنایا جا سکے۔ اس کے علاوہ ایک مادر علمی کے فریضہ کے طور پر منہاجینز کے مختلف مسائل حل کرنا ہماری اولین ترجیح ہے۔ اس سلسے میں اس اولین نشست میں ان مسائل کا حل ڈھونڈیں گے۔
بریفنگ کے بعد شرکاء نے مختلف آراء دیں اور بعض امور پر تفصیلی گفتگو بھی ہوئی۔ ہاؤس کی طرف سے تجاویز و آراء کو میاں محمد عباس نقشبندی نے اگلی میٹنگ کے ایجنڈے میں ترجیحی بنیادوں پر شامل کیا۔ اس نشست کے آخر میں شیخ الحدیث علامہ محمد معراج الاسلام، مفتی عبدالقیوم خان ہزاروی اور علامہ محمد نواز ظفر نے بھی اظہار خیال کیا۔ انہوں نے مشترکہ طور پر اس اجلاس کے ایجنڈے کو سراہا اورکہا کہ منہاجنیز منہاج یونیورسٹی کا دل ہیں۔ ہم ان کو کسی بھی مقام پر تنہا نہیں دیکھنا چاہتے۔ اس مادر علمی نے اپنے بچوں کو یاد کیا ہے تو یہ ایک عظیم فیصلہ ہے۔ ہم بحثیت اساتذہ اپنے طلباء اور بچوں کو اس مادر علمی میں خوش آمدید کہیں گے۔ اجلاس کا اختتام ایک پرتکلف ظہرانے کے بعد ہوا۔
اس حوالے سے اگلی میٹنگ جون کے پہلے ہفتہ میں ہو گی، جس کی پیشگی اطلاع کر دی جائے گی۔
تبصرہ