منہاج القرآن انٹرنیشنل برطانیہ کے سنٹر منہاج القرآن رامہورڈ روڈ لندن کے زیراہتمام بین المذاہب سیمینار مورخہ 18 اکتوبر کو منعقد ہوا۔ یہ برطانیہ میں دورہ صحیح مسلم شریف سے پہلے ریفریشر ایونٹ تھا۔ اس کی صدارت شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کی جو گزشتہ روز اپنے کامیاب دورہ پاکستان کے بعد کینیڈا سے برطانیہ آئے تھے۔ اس موقع پر مسلم ایسوسی ایشن اتحاد کے کونسلر ڈاکٹر ذوالفقار علی، عبدالکریم شیخ، بریکنگ مسلم ایسویسی ایشن کے چیئرمین الحاج محمد صدیق، ہارسٹ گیٹ چرچ کے رئیورنڈ پیٹرک موسپ، سینٹ ایمنوئل چرچ کے فادر مطلاب برناباس اور برطانیہ بھر سے دیگر مذہبی و سیاسی اور تاجر برادری کے نمائندگان بھی معزز مہمانوں میں شامل تھے۔
اس تقریب کا آغاز تلاوت و نعت مبارکہ سے ہوا۔ اس کے بعد شیخ الاسلام نے تمام شرکاء کا خصوصی شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے اپنے خصوصی خطاب میں بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ اسلام وہ دین ہے جس میں ہر مذہب کا احترام اور ان کے مذہبی عقائد و شعار کی تقدیس ہے۔ اس لیے اسلام نہ صرف تمام مذاہب کی حقانیت کو تسلیم کرتا بلکہ عملی طور پر ان مذاہب کے پیرو کاروں اور انبیاء کرام علیھم السلام کے احترام کا بھی درس دیتا ہے۔ آپ نے کہا کہ اسلام تحمل و برداشت اور بین المذاہب ڈائیلاگ کو فروغ دینے کی تلقین کرتا ہے۔ اس حوالے سے مسلمان اسلام کی تعلیمات کے مطابق حضرت عیسیٰ علیہ السلام اور حضرت موسیٰ علیہ السلام اور بائیبل پر ایمان رکھتے ہیں۔ دوسرے مذاہب کو ماننا اسلام کی بنیادی تعلیمات میں شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج حضرت عیسی علیہ السلام کو ماننے والے ساری دنیا میں موجود ہیں جو ایک خدا کو مانتے ہیں اور قرآن پاک بھی ایک خدا کی عبادت کی تلقین کرتا ہے۔ حضرت عیسی علیہ السلام کی پیدائش (مولود) کا قرآن پاک میں ذکر ہے جس کو تمام مسلمان مانتے ہیں۔ اس حوالے سے ہمارے درمیان سوائے نسل و رنگ کے کوئی اور فرق نہیں ہے۔
شیخ الاسلام نے کہا کہ ہر مذہب کی مرکزی بنیاد ایک نقطہ خدا پر ہے اس کے علاوہ فروعات پر اختلاف ہے لیکن اتحاد امم، انسانیت کے احیاء اور دنیا میں امن و امان کے قیام لیے ہم سب کو تمام اختلافات بھلا کر اکٹھا ہونا ہو گا۔ اس کے بغیر امن عالم کا قیام ممکن نہیں ہے۔ آج دنیا کے تمام مذاہب کے پیشواوں کو اپنے ماننے والوں کو اتحاد امم کا درس دینا ہو گا۔ اس کے لیے ہمیں اپنے ذاتی و لسانی اختلافات بھلا کر امن عالم کے قیام میں اہم کردار کرنا چاہیے۔ شیخ الاسلام نے مزید کہا کہ آج دنیا میں صوہی ازم کا پرچار اور اس کے فروغ پر کام ہو رہا ہے۔ یہ بنیادی نظریہ اسلام کی تعلیمات سے اخذ ہے جس کو اسلام نے تصوف کی اصطلاح دی۔ اس کے ذریعے انسان اپنے من کا محاسبہ کرتا اور اپنے آپ کو دنیا کی تمام الائشوں سے پاک کرتا ہے۔ اسلام کا یہی درس عملی طور پر بھی ہے کہ تمام اقوام اور مذاہب کو ظلم و ستم سے پاک رکھا جائے۔ دنیا کا ہر مذہب رواداری اور امن پر یقین رکھتا ہے اس لیے ہم سب کو صوفی ازم کے عملی تصور پر عمل کرنا ہو گا۔
رواں سال کے ماہ اگست میں آکسفورڈ شائر کے فیتھرو پارک میں ہونے والے ایونٹ الہدایہ کیمپ میں مسلم نوجوانوں کی تنظیم نیوفیم کی شاندار کارکردگی کو بھی سراہا گیا۔ ان کی خدمات کا اس موقع پر خصوصی اعتراف کیا گیا اور شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے نیوفیم کے نوجوانوں کو اس شاندار کارکردگی پر خصوصی مبارکباد دی۔ الھدایہ کیمپ چار روزہ تربیتی پروگرام تھا جس میں یورپ بھر سے مسلمانوں نے شرکت کی اور اس میں نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد بھی شامل تھی۔ اس کیمپ کے چیہ آرگنائزر ڈاکٹر زاہد اقبال تھے۔
اس میں نوجوانوں کی اخلاقی و روحانی تربیت کے ساتھ اسلام کی آفاقی تعلیمات امن پر شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے خصوصی لیچکرز شامل تھے۔ چیف آرگنائزر الھدایہ کیمپ ڈاکٹر زاہد اقبال نے کہا کہ اس چار روزہ پروگرام کے ذریعے دہشت گردی اور انتہا پسندی کیخلاف نوجوانوں کے بنیادی نظریات کی تبدیلی میں بہت مدد ملی ہے۔ اسلام ایک پر امن دین ہے اس پر دہشت گردی اور انتہا پسندی کا نام نہاد لیبل لگایا گیا۔ اس پروگرام کے بعد دہشت گردی کے حوالے سے مسلم نوجوانوں کے ساتھ مغربی لوگوں کی رائے بھی خاصی حد تک بدل گئی ہے۔ اسلام امن عالم کا داعی ہے جس کا پیغام امن و محبت ہے۔ الھدایہ کیمپ کا کامیاب اختتام ہوا۔ اس کیمپ میں 690 شرکاء نے شرکت کی جبکہ جگہ کی کمی کے باعث سینکڑوں درخواستیں واپس کرنا پڑیں۔
اس حوالے سے نیوفیم کے چیئرمین ڈاکٹر ذوالفقار علی اور منہاج القرآن مسجد رامہورڈ کے سیکرٹری امور خارجہ محمد آصف شکور نے بھی اظہار خیال کیا۔ انہوں نے کہا الھدایہ کیمپ نے برطانوی مسلم نوجوانوں کے ساتھ برٹش نوجوان کمیونٹی پر بھی بڑے مثبت اور گہرے اثرات چھوڑے ہیں۔ اس پروگرام کے ذریعے اسلام کا عالمی پیغام امن شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے دنیا تک پہنچایا۔ الھدایہ کمیپ کی شاندار کامیابی کے بعد اب ہم اس کو برطانیہ بھر میں پھیلانے پر بھی غور کر رہے ہیں۔ آئندہ سال یہ پروگرام وسیع پیمانے پر منعقد ہو گا اس کے لیے ابھی سے تیاریاں شروع کر دیں گئیں ہیں۔
اس پروگرام کے دوران پر تکلف ڈنر کا بھی اہتمام تھا۔ معزز مہمانوں نے ڈنر کرنے کے بعد شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری سے ملاقات بھی کی۔ اس حوالے سے انہوں نے شیخ الاسلام کی خدمات کو سراہا۔ اس پروگرام کا باقاعدہ اختتام دعا سے ہوا۔
تبصرہ