جھنگ: سالانہ عرس مبارک ڈاکٹر فرید الدین قادری (رح)

شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کے والد گرامی فرید ملت ڈاکٹر فرید الدین قادری رحمۃ اللہ علیہ کا سالانہ عرس مبارک مورخہ 16 اکتوبر 2008ء کو بستی صالح شاہ جھنگ میں ہوا۔ عرس تقریب مزار اقدس کے سامنے جامعہ فریدیہ قادریہ میں منعقد کی گئی۔ نظامت دعوت کے ناظم رانا محمد ادریس قادری، ناظم پنجاب احمد نواز انجم، ڈاکٹر علی اکبر الازھری، نصر اللہ معینی، شفقت اللہ قادری، قدرت اللہ قادری اور صبغت اللہ قادری تقریب کے معزز مہمانوں میں شامل تھے۔ تحریک منہاج القرآن کے مرکزی، صوبائی اور ضلعی قائدین کے علاوہ مقامی علماء و مشائخ نے بھی شرکت کی۔

پروگرام کا باقاعدہ آغاز تلاوت قرآن پاک سے ہوا۔ محمد سرور صدیق اور دیگر نعت خواں حضرات نے حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بارگاہ میں نعت خوانی کاشرف حاصل کیا۔ اس کے بعد حضور غوث پاک کی بارگاہ میں منقبت بھی پیش کی گئی۔

مرکزی ناظم دعوت رانا محمد ادریس قادری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تحریک منہاج القرآن کا وجود عظیم صوفی ڈاکٹر فرید الدین کی دعا کا ثمر ہے جو انہوں نے مقام ملتزم پر کھڑے ہوکر مانگی تھی۔ اس دعا کی مقبولیت حضور شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی صورت میں سب کے سامنے ہے۔ انہوں نے کہا کہ فرید ملت کا قلب و باطن حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے عشق سے سیراب تھا۔ اس لیے ان کی دعا فوراً قبول ہوئی اور امت مسلمہ کو شیخ الاسلام کی صورت میں وہ عظیم ہستی عطا ہوئی جس نے پوری دنیا میں اسلام کے حقیقی پیغام کو عام کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج اسلام کو درپیش مختلف چلینجز کا مقابلہ کرنے کیلئے تحریک منہاج القرآن دنیا بھر میں مصروف عمل ہے۔

فرید ملت ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے ڈائریکٹر ڈاکٹر علی اکبر قادری الازہری نے کہا کہ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری شجر فرید کا وہ پھل ہیں جس کی خوشبو سے آج پورا عالم مستفید ہورہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عظیم صوفی بزرگ ڈاکٹر فرید الدین کا باطن پاکیزہ تھا۔ ان کی فکر شفاف تھی ان کے سینے میں اسلام کے عروج کیلئے تڑپ تھی۔ وہ قادر الکلام خطیب، طبیب اور عظیم صوفی انسان تھے جن کی تعلیم و تربیت اور صحبت کا عظیم شاہکار آج شیخ الاسلام کی صورت میں موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ تحریک منہاج لقرآن کے جد امجد ڈاکٹر فرید الدین قادری رحمۃ اللہ علیہ کی تعلیمات امت مسلمہ کیلئے مشعل راہ ہیں ان پر عمل پیرا ہو کر امت زوال سے نکل کر عروج کے سفر پر گامزن ہوسکتی ہے۔

عرس کا اختتام اجتماعی دعا سے ہوا۔ دریں اثناء عرس تقریب سے قبل تمام مرکزی قائدین اور معزز مہانوں نے ڈاکٹر فرید الدین قادری کے مزار پر حاضری دی اور چادر چڑھائی۔ اس کے علاوہ قرآن خوانی بھی کی گئی۔

تبصرہ