تحریک منہاج القرآن جہلم کے زیراہتمام ماہانہ شب بیداری

تحریک منہاج القرآن کی مرکزی نظامت تربیت کے زیراہتمام ملک بھر میں ماہانہ شب بیداریوں کا سلسلہ شروع کیا گیا ہے۔ اس حوالے سے پہلی شب بیداری تحریک منہاج القرآن جہلم نے منعقد کی۔ یہ پروگرام تحریک منہاج القرآن کے تحصیلی ناظم تربیت پروفیسر محمد اکرم مدنی کی نگرانی میں منعقد ہوا۔ اس کی صدارت مرکزی ناظم تربیت پروفیسر محمد سلیم احمد نے کی۔ تحریک منہاج القرآن کے مرکزی سینئر نائب ناظم تربیت علامہ غلام مرتضی علوی اس موقع پر مہمان خصوصی تھے۔ تحصیلی ناظم تحریک قاضی نصیر اور دیگر قائدین بھی معزز مہمانوں میں شامل تھے۔

پروگرام کا آغاز جہلم کے معروف قاری، قاری محمد یونس قادری کی تلاوت سے ہوا۔ نعت رسول مقبول صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے بعد نقیب محہل عصمت اللہ قادری نے بتایا کہ تحریک منہاج القرآن نے 26 سال قبل ملک بھر میں ماہانہ شب بیداریوں کا سلسلہ شروع کیا تھا جو کچھ عرصہ سے تعطل کا شکار تھا۔ اب اس سلسلہ کو دوبارہ شروع کیا جا رہا ہے۔ الحمدللہ یہ اعزاز تحریک منہاج القرآن جہلم کے پاس ہے کہ اس نے ملک بھر میں ماہانہ شب بیداریوں کے انعقاد میں سب سے پہل کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کا سہرا مرکزی نظامت تربیت کے سر بھی ہے جن کی کوششوں سے یہ کام دوبارہ شروع کیا جا رہا ہے۔

اس موقع پر شب بیداری کی اس محفل میں مرکزی سینئر نائب ناظم تربیت علامہ مرتضی علوی نے خطاب کیا۔ انہوں نے "طلب کر لینے سے اجر محدود ہو جاتا ہے" کے عنوان پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اللہ کی عطا لامحدود ہے اور طلب کرنے سے ہم اجر کو محدود کر لیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ طلب کرنے کے اعتبار سے پانچ طبقات ہوتے ہیں۔ پہلا طبقہ اللہ سے دنیا طلب کرتا ہے۔ دوسرا اللہ سے آخرت کا سوال کرتا ہے۔ تیسرا طبقہ اللہ کی رضا مانگتا ہے۔ چوتھا گروہ اللہ تعالی کے ان عشاق کا ہوتا ہے جو اللہ کے دیدار کا طالب ہے۔ پانچواں اور آخری طبقہ وہ ہے جو اللہ کی عبادت و بندگی کے بعد بھی کچھ طلب نہیں کرتا۔ اس آخری گروہ کے لیے اللہ تعالیٰ کے لامحدود انعامات اور اجر ہیں جبکہ پہلے چاروں طبقات کا اجر محدود ہوتا ہے۔

علامہ غلام مرتضیٰ علوی نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ الحمد للہ آج تحریک منہاج القرآن کے عظیم کارکنان دنیا کے نفع سے بے نیاز دین کی خدمت میں مشغول ہیں۔ ان کا مقصد دین اسلام کی خدمت کر کے اللہ کی رضا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی خوشنودی حاصل کرنا ہے۔ آج اگر کارکنان تحریک اور وہ لوگ جو کسی بھی اعتبار سے دین کی خدمت کر رہے ہیں تو انہیں چاہیئے کہ وہ دنیا میں کسی منفعت یا اجر کی طلب سے بے نیاز ہو کر کام کریں۔

خطاب کے بعد محفل ذکر و نعت ہوئی اور علامہ غلام مرتضیٰ علوی نے گریہ و زاری سے لبریز اختتامی دعا کروائی۔

تبصرہ