ماہانہ مجلس ختم الصلٰوۃ علی النبی صلی اللہ علیہ والہ وسلم

(ایم ایس پاکستانی)

تحریک منہاج القرآن کے گوشہ درود کی ماہانہ مجلس ختم الصلٰوۃ علی النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا روحانی اجتماع مورخہ 3 جنوری کو منعقد ہوا۔ مرکزی سیکرٹریٹ کے سامنے گراؤنڈ میں پروگرام نماز عشاء کے بعد شروع ہوا جہاں خوبصورت شامیانوں سے پنڈال کو سجایا گیا تھا۔ اس روحانی اجتماع کی صدارت مرکزی امیر تحریک مسکین فیض الرحمن درانی نے کی۔ صاحبزادہ حسین محی الدین قادری مہمان خصوصی تھے۔

ناظم اعلیٰ ڈاکٹر رحیق احمد عباسی، نائب ناظم اعلی شیخ زاہد فیاض، ناظم امور خارجہ جی ایم ملک، امیر پنجاب علامہ احمد نواز انجم، مفتی عبدالقیوم خان ہزاروی، پروفیسر علامہ محمد نواز ظفر، ناظم منہاج القرآن علماء کونسل علامہ سید فرحت حسین شاہ، ناظم منہاج القرآن علماء کونسل لاہور علامہ امداد اللہ خان، گوشہ درود کے خادم حاجی ریاض احمد، حاجی محمد سلیم قادری، توقیر الحسن گیلانی، امیر لاہور پروفیسر ذوالفقار علی اور تحریک کے دیگر مرکزی قائدین بھی معزز مہمانوں میں شامل تھے۔

پروگرام میں خواتین کی ایک بڑی تعداد شریک تھی جن کے لیے پنڈال میں الگ اہتمام تھا۔ سٹیج کے ساتھ گوشہ نشینوں کے لیے الگ خوبصورت سٹیج بنایا گیا جہاں معزز گوشہ نشینوں کو پھولوں کے ہار پہنا کر بٹھایا گیا۔ حاضرین کی ایک بڑی تعداد اس روحانی اجتماع میں موجود تھی۔ پروگرام کا باقاعدہ آغاز شب آٹھ بجے قاری اللہ بخش نقشبندی نے تلاوت کلام پاک سے کیا۔ اس کے بعد نعت خوانی کا سلسلہ شروع ہوا۔ کالج آف شریعہ کے حیدری برادران، منہاج نعت کونسل، محمد افضل نوشاہی اور دیگر نعت خواں حضرات نے آقا علیہ السلام کی بارگاہ میں گلہائے عقیدت پیش کیے۔

امیر پنجاب احمد نواز انجم نے گوشہ درود میں ماہ دسمبر 2007ء میں پڑھے جانے والے درود پاک کی رپورٹ پیش کی۔ انہوں نے بتایا کہ گوشہ درود میں اب تک پڑھے جانیوالے درود پاک کی تعداد تین ارب سے بھی بڑھ گئی ہے۔ شب پونے دس بجے شیخ الاسلام کا کینیڈا سے ٹیلی ہونک خطاب شروع ہوا۔

آپ نے اسم محمد کے موضوع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالی نے اپنے محبوب نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا نام سراسر مدح و تعریف کے لیے چنا لیکن اس مدح اور تعریف کی کوئی حد مقرر نہیں ہے۔ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی جتنی بھی تعریف کی جائے کم ہے کیونکہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اسم پاک محمد کا منشاء آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ہر وقت تعریف اور مدح ہی ہے۔ اس تعریف کا سب سے بہترین ذریعہ درود و سلام ہے۔ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درود پاک اللہ تعالی خود بھی پڑھتا ہے اور مخلوق کو بھی اس کا حکم فرمایا۔

شیخ الاسلام نے کہا کہ اللہ تعالی نے حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درود و سلام پڑھنے کی کوئی حد مقرر نہیں کی اور نہ ہی خود حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس کو متعین کیا۔ اس حوالے سے آپ نے مسند احمد بن حنبل، جامع ترمذی اور حاکم المستدرک کی حدیث صحیح کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ حضرت ابی بن کعب سے مروی ہے کہ جب رات کا ایک چوتھائی پہر گزر جاتا تو حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کھڑے ہو جاتے اور لوگوں کو فرماتے کہ لوگو اللہ کا ذکر کرو۔ اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم قرآن پاک کی سورۃ النازعات کی آیت 6 اور 7 تلاوت فرماتے۔

يَوْمَ تَرْجُفُ الرَّاجِفَةُO

(جب انہیں اس نظامِ کائنات کے درہم برہم کردینے کا حکم ہوگا تو) اس دن (کائنات کی) ہر متحرک چیز شدید حرکت میں آجائے گیo

تَتْبَعُهَا الرَّادِفَةُO

پیچھے آنے والا ایک اور زلزلہ اس کے پیچھے آئے گاo

اس پر حضرت ابی بن کعب نے عرض کی یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں بڑی کثرت سے دعا کرتا ہوں اور اس کے ساتھ اللہ کا ذکر بھی کرتا ہوں تو اس دعا اور ذکر میں کتنا حصہ آپ پر درود و سلام کے لیے رکھوں۔ اس پر آقا علیہ السلام نے فرمایا جتنا تمہارا دل چاہے۔ پھر حضرت ابی بن کعب نے کہا کہ یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم چوتھا حصہ وقف کردوں پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جتنا تمہار دل چاہے پڑھو۔ حضرت ابی بن کعب نے پھر عرض کی کہ یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کیا میں نصف حصہ درود و سلام کے لیے وقف کر دوں تو اس کے جواب میں ایک بار پھر آقا علیہ السلام نے فرمایا کہ جتنا تمارا دل چاہے درود و سلام پڑھ لیا کرو۔ اس پر حضرت ابی بن کعب نے کہا کہ یارسول اللہ میں آج سے سارا وقت ہی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درود و سلام پڑھوں گا۔

شیخ الاسلام نے کہا کہ اس حدیث صحیح سے ثابت ہوا کہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے بھی درود و سلام کی کوئی حد مقرر نہیں کی۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درود و سلام ہی رہاقت الٰہی ہے۔ جس قدر کوئی زیادہ درود و سلام پڑھے گا قیامت کے دن وہ اللہ تعالی کے اتنا ہی زیادہ قریب ہو گا کیونکہ روز محشر حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کر کرسی اللہ تعالی کے دائیں جانب ہوگی۔ وہاں سب سے قریب وہ شخص ہی ہوگا جو جتنا زیادہ درود و سلام پڑھتا ہے۔ اس لیے کثرت سے درود و سلام پڑھنے والوں کو قیامت کے دن اللہ تعالی کی قربت بھی ملے گی۔ اس موقع پر آپ نے کہا کہ تحریک منہاج القرآن کے قیام کا مقصد بھی اللہ تعالی کے پیارے محبوب کی شان کو بے حد و حساب بیان کرنا ہے۔ اس کے لیے تحریک کا گوشہ درود قائم کیا گیا۔ اس کے تناظر میں ہی تحریک کی ممبر شپ یعنی رفاقت شروع کی گئی۔ آج لوگوں کو تحریک کی رفاقت کی دعوت عام ہے کیونکہ یہ رسول نما تحریک اس دورہ پرفتن میں امت کو محبت رسول پر جمع کر رہی ہے۔ آپ نے مزید کہا کہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درود و سلام پڑھنے سے مشکلات حل ہو جاتی ہیں۔ غرباء و تنگدست حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر کثرت سے درود پڑھیں تو ان کی تنگدستی ختم ہو جاتی ہے۔

اسم محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے حوالے سے آپ نے بتایا کہ یہ اسم انسان کے اشرف المخلوقات ہونے کی دلیل ہے۔ آپ نے کہا کہ زمانہ قدیم کے خط کوفی میں اگر اسم محمد کو لمبائی کی شکل میں دیکھا جائے تو یہ انسان کی شکل بنتا ہے۔ اس طرح اگر اس کو سیدھا کر کے پڑھا جائے تو یہ انسان کے بیٹھنے کی حالت ہے۔ اسم محمد میں اللہ تعالی نے انسان کے اشرف المخلوق ہونے کو چھپا دیا کیونکہ اللہ کا پیارا محبوب اس کا بہترین نمونہ ہیں۔

شیخ الاسلام کا خطاب شب گیارہ بجے ختم ہوا۔ پروگرام کی نقابت کے فرائض احمد نواز انجم، علامہ فرحت حسین شاہ اور وقاص قادری نے مشترکہ طور پر ادا کیے۔ اختتامی دعا صاحبزادہ حسین محی الدین قادری نے کی۔ اس کے بعد شرکاء میں لنگر بھی تقسیم کیا گیا۔

تبصرہ