یوم شہداء کے سالانہ احتجاجی اجتماع سے شاہ محمودقریشی، شیخ رشید،
منظور وٹو، چودھری سرور، صاحبزادہ حامد رضا
علامہ راجہ ناصر عباس، لیاقت بلوچ، ڈاکٹر رحیق عباسی و دیگر رہنماؤں کا خطاب
لاہور (17 جون 2015) شہدائے ماڈل ٹاؤن کی سالانہ برسی اور احتجاجی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ 24 گھنٹے کام کرنے اور جاگنے کا پروپیگنڈا کرنے والا وزیراعلیٰ 16 جون کی رات کو گہری نیند کیوں سو گیا؟ حکمران اپنی حرام کی دولت سے شہداء کا خون خریدنے گئے اور ان کے بچوں کے جوتے بھی نہ خرید سکے۔ جن کے ضمیر مردہ ہوں وہ تخت بچانے کیلئے ڈیلیں کرتے ہیں۔ ہمارے طرف سے ڈیل کرنے قبول کرنے اور تہمتیں لگانے والوں پر خدا کی لعنت ہو۔ ہمارے کارکن عشق مصطفی اور ایمان کی دولت سے مالا مال ہیں۔ اگر حکمرانوں کا دامن صاف ہے اور وہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کی قتل وغارت گری کی منصوبہ بندی میں ملوث نہیں تو غیر جانبدار جے آئی ٹی کی تشکیل سے خوفزدہ کیوں ہیں اور جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ شائع کیوں نہیں کرتے؟ سالانہ احتجاجی اجتماع میں تحریک منہاج القرآن کی سپریم کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر حسن محی الدین القادری اور فیڈرل علماء کونسل کے صدر ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے خصوصی طور پر شرکت کی جبکہ احتجاجی جلسہ سے تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی، شیخ رشید، راجہ ناصر عباس، صاحبزادہ حامد رضا، میاں منظور وٹو، چودھری سرور، ڈاکٹر رحیق عباسی، لیاقت بلوچ نے خطاب کیا۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے حکمرانوں سے سوالات کرتے ہوئے کہا کہ حکمران قتل و غارت گری کے باوجود ہمارے ایمان کی دولت سے مالا مال کارکنوں کا حوصلہ نہیں توڑ سکے۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے قاتل اور منصوبہ ساز شہباز شریف اور نواز شریف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن سے ایک دن قبل آئی جی پنجاب کیوں بدلا گیا؟ کیا صوبہ میں قتل کے ہر ملزم کو سانحہ ماڈل ٹاؤن کے قاتلوں جیسا پروٹوکول میسر ہے؟ ڈاکٹر توقیر شاہ کو کس جے آئی ٹی اور کس فورم نے کلین چٹ دی کہ اسے سفیر بنا کر ڈبلیو ٹی او میں بھجوا دیا گیا؟ ہمیں شکست ہوئی نہ ہو سکتی ہے، شکست ان کو ہوتی ہے جو حکومتوں اور لوٹ مار کی دولت بچانے کیلئے ضمیر اور مفادات کے سودے کرتے ہیں۔ انصاف کے حصول کیلئے آخری سانس تک لڑیں گے اور مظلوموں کو انصاف دلوا کر دم لیں گے۔ ہمارے مزدور اور غریب کارکنوں نے حکمرانوں کے خزانے پر لعنت بھیجی۔
If rulers had democratic values and moral courage then MT massacre would never have happened #365DaysNoJustice pic.twitter.com/JtSCGElp9K
— PAT (@PATofficialPK) June 16, 2015
شاہ محمود قریشی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کی خصوصی ہدایت پر شہداء سے اظہار یکجہتی کیلئے آیا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ قوم کو ظالموں اور مظلوموں کی شناخت ہو چکی شہداء کا قاتل قانون کا قلمدان سنبھالے ہوئے ہے۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن پر انصاف ہوا ہوتا تو سانحہ ڈسکہ، راولپنڈی اور فیصل آباد میں ہمارا کارکن حق نواز شہید نہ ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ دھاندلی اور مظلوموں کو انصاف کیلئے ہم ڈاکٹر طاہرالقادری کے ساتھ کل بھی تھے اور آج بھی ہیں۔ ڈاکٹر طاہرالقادری کے دیوانوں کو سلام پیش کرتا ہوں۔
شیخ رشید نے کہا کہ جے آئی ٹی جھوٹوں کی آرگنائزیشن کے سوا کچھ نہیں۔ اگلے یوم شہداء سے قبل یہ چور ڈاکو اور قاتل ختم ہو چکے ہونگے، بکرا لیٹ گیا تھا قصائی کی چھری کھنڈی نکلی۔ گونوازگو کے نعرے سے ہٹنے والوں کی سیاست ختم ہو جائے گی۔ 7 خاندان ملک کو لوٹ رہے ہیں۔ اس ملک پر یہ وقت بھی آنا تھا کہ رانا ثناء اللہ جیسے لوگوں نے بھی کہنا تھا کہ ہم راجپوت ہیں۔
شہیدا تنزیلہ امجد کی بیٹی بسمہ امجد نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ منصف اعلیٰ نے سپریم کورٹ میں بینر لگانے پر سوموٹو ایکشن لے لیا تھا میری ماں کا کیا قصور تھا اس پر مجھے انصاف کیوں نہیں ملا؟
مجلس وحدت المسلمین کے سربراہ راجہ ناصر عباس نے کہا ظلم بڑھ گیا مظلوم اکٹھے ہو کر ظالموں سے لڑیں۔ شہیدوں کا خون اپنا راستہ خود بنائے گا۔ بہادر آدمی ظالم نہیں ہوتا۔ حکمران دھاندلی زدہ الیکشن کمیشن کے ذریعے مقرر ہوئے۔ نہ ڈریں گے نہ جھکیں گے نہ بکیں گے، سانحہ ماڈل ٹاؤن کا انصاف لیکر رہیں گے۔
میاں منظور وٹو نے کہا کہ غاصب حکمرانوں کے خلاف پہلے بھی شریک سفر تھے سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ظلم کے خلاف بھی اکٹھے ہیں۔ ڈاکٹر طاہرالقادری اور ان کے کارکنوں کو یقین دلاتا ہوں سانحہ ماڈل ٹاؤن کے انصاف تک ان کے ساتھ ہیں۔ عدالتی عظمیٰ کے معزز ججز 14 شہیدوں پر سوموٹو ایکشن کیوں نہیں لیتے میں بھی وزیراعلیٰ رہا ہوں جانتا ہوں وزیراعلیٰ کے حکم کے بغیر پولیس گولی چلانے کی ہمت نہیں کر سکتی۔ ڈاکٹر طاہرالقادری کو خوفزدہ کرنے کیلئے ماڈل ٹاؤن میں خون کی ہولی کھیلی گئی۔
چودھری سرور نے کہا کہ حکومت نے بیئریئر ہٹانے کی اڑ میں جو خون بہایا اس پر دلی دکھ ہے۔ بیٹو بیٹیوں کو گولیاں لگیں اور قاتل دندناتے پھریں یہ دکھ ناقابل برداشت ہے ایسی پولیس کے ساتھ ملک آگے نہیں بڑھ سکتا۔
صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ آج میٹرو بسیں تو ملتی ہیں پر قاتلوں کو سزائیں نہیں ملتیں۔ شہباز شریف سب سے بڑا ٹارگٹ کلر ہے سب سے پہلے اس کا کیس فوجی عدالت میں چلنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ رانا ثناء اللہ نے نجی محفل میں دھمکیاں دیں مجھے وعدہ معاف گواہ بنایا جائے تو شہباز شریف کے قتل عام کا سارا قصہ بے نقاب کر دوں گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں انصاف ملتا نہیں بکتا ہے۔
ڈاکٹر رحیق عباسی نے اپنے خطاب میں کہا کہ قاتل حکمران دیکھ لیں کہ شہداء کے لواحقین، ان کے عزیز و اقارب آج بھی پہلے صفوں میں بے خوف اور نڈر بیٹھے ہیں۔ ظلم کے خاتمے کیلئے جانیں دیں انصاف کیلئے بھی کسی قربانی سے دریغ نہیں کرینگے۔ انہوں نے تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین کی طرف سے احتجاجی اجتماع میں شرکت پر شکریہ ادا کیا۔
اجتماع سے عامر فرید کوریجہ، راضیہ نوید، رفیق نجم، اشتیاق چودھری ایڈووکیٹ، عائشہ شبیر، انوار مصطفی ہمدمی نے خطاب کیا۔ اس موقع پر امیر تحریک فیض الرحمن درانی، جواد حامد، سہیل رضا، عرفان یوسف، فرح ناز ودیگر فورمز کے صدور، جنرل سیکرٹری اور ہزاروں کارکنان نے احتجاجی جلسہ میں شرکت کی۔ شرکائے جلسہ نے گو نواز گو اور قاتل حکومت نامنظور کے فلک شگاف نعرے لگائے۔
تبصرہ