جنوبی پنجاب کے نمائندے اسمبلیوں میں آ کر خطہ کے عوام سے بے
وفائی کر تے ہیں، ڈاکٹر طاہرالقادری
گورنری کے شو پیس عہدہ کی طرح ملتان کا میٹرو منصوبہ بھی نظر کا دھوکہ ہے، نوجوانوں
کو روزگار چاہیے
تین سال قبل منظور ہونیوالی الگ صوبے کی متفقہ قرارداد پر عمل کیوں نہیں ہوا ؟ عامر
فرید کوریجہ سے گفتگو
لاہور (19 جون 2015) پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا ہے کہ جنوبی پنجاب کے منتخب نمائندے حکمرانوں کی بے انصافی پر خاموش رہ کر اپنے خطے کے غریب عوام سے بے وفائی کر تے ہیں۔ گورنری کے شو پیس عہدہ کی طرح میٹرو بس ملتان منصوبہ بھی نظر کا دھوکہ ہے۔ جنوبی پنجاب کے نوجوان روزگار اور عوام تعلیم، صحت اور صاف پانی کی بنیادی سہولت مانگ رہے ہیں مگر انہیں بجٹ کے اعداد و شمار اور جھوٹے وعدوں پر ٹرخایا جا رہا ہے۔ پسماندہ اضلاع کے عوام کے مسائل کا حل الگ صوبے ہیں اور یہ گھی اب سیدھی انگلی سے نہیں نکلے گا، عوام کو اپنے حق کیلئے پر امن احتجاج کا راستہ اپنانا ہو گا۔ وہ گزشتہ روز جنوبی پنجاب سے تعلق رکھنے والے پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل عامر فرید کوریجہ سے ٹیلی فون پر بات چیت کر رہے تھے۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ 3سال قبل پنجاب اسمبلی نے جنوبی پنجاب کو الگ صوبہ بنانے کی متفقہ قراردادمنظور کی تھی، جسے منظور کر کے ردی کی ٹوکری میں پھینک دیا گیا۔ افسوس پنجاب اسمبلی کے حالیہ بجٹ اجلاس میں کسی منتخب نمائندے نے اس حوالے سے احتجاج کرنا تو دور کی بات اس پر کوئی بات بھی نہیں کی۔ جنوبی پنجاب کے عوام اس مجرمانہ خاموشی پر منتخب نمائندوں کا محاسبہ کریں۔ انہوں نے کہاکہ جنوبی پنجاب کے عوام جان لیں ان کے حالات اس دن بدلیں گے جب نیا صوبہ بنے گا ورنہ ان کے قیمتی وسائل’’ فینسی منصوبوں ‘‘میں برباد ہوتے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جنوبی پنجاب کی کپاس، گنا، سورج مکھی، مکئی نے ملکی معیشت کو سنبھالا دے رکھا ہے مگر جنوبی پنجاب کے عوام خود حکمرانوں کے جھوٹے دعوؤں پر زندہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کی نیت ٹھیک ہوتی تو خطے کے غریب عوام کے بنیادی مسائل حل کرنے کیلئے 7سال کا عرصہ کافی تھا، مگر ان کی نیت میں فتور ہے اور ہر سال بجٹ میں بڑی بڑی رقوم مختص کر کے انہیں بہلایا جاتا ہے اور اس سیاسی تماشے میں جنوبی پنجاب کے منتخب اراکین بھی شامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میٹرو بس ملتان منصوبہ صرف استحصال کیلئے بنایا گیا، اس سے حکمران پراپیگنڈہ کریں گے کہ جو میگا منصوبے، راولپنڈی اور لاہور میں ہیں وہی جنوبی پنجاب میں لگا رہے ہیں، حالانکہ جنوبی پنجاب کے پڑھے لکھے نوجوان ڈگریاں ہاتھ میں لئے مارے مارے پھر رہے ہیں اور کوئی انکا پرسان حال نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ میٹرو بس ملتان کے منصوبے پر 26ارب روپے خرچ کئے جا رہے ہیں حالانکہ اس رقم سے پورے جنوبی پنجاب کی سڑکیں تعمیر کی جا سکتی ہیں اوران فارم ٹو مارکیٹ ہزاروں کلومیٹر سڑکوں کی تعمیر سے جنوبی پنجاب میں زرعی انقلاب برپا کیا جا سکتا ہے۔ بے روزگاری کی شرح کم کی جا سکتی ہے اور ترقی و خوشحالی کے پہیے کو پوری رفتار سے گھمایا جا سکتا ہے مگر حکمرانوں نے طے کر لیا ہے کہ وہ صرف ایسے منصوبے بنائیں گے جن میں کمیشن اور تشہیر کا وافرسامان ہو گا۔ قومی دولت ناقص منصوبوں میں ضائع کرنا بھی کرپشن اور بے ایمانی ہے، انہوں نے عامر فرید کوریجہ سے کہا کہ پاکستان عوامی تحریک کی جنوبی پنجاب کی تنظیم سازی پر توجہ دی جائے، پاکستان عوامی تحریک واحد سیاسی جماعت ہے انتظامی بنیادوں پر نئے صوبے جس کے منشور کا حصہ ہیں۔ انہوں نے مزید کہاکہ حکمران جنوبی پنجاب کے عوام کا استحصال بند کر دیں جنوبی پنجاب کے کاشت کاروں کی محنت کی وجہ سے ہی لبرٹی اور انار کلی کی رونقیں ہیں۔
تبصرہ