ڈاکٹر طاہرالقادری کی آمد پر حکمرانوں کے طوطے اڑیں یا چڑیاں سانحہ ماڈل ٹاؤن کا حساب ہو کر رہے گا

حکومت کو ذمہ دار جماعت کی حیثیت سے ڈاکٹر طاہرالقادری کی آمد بارے اطلاع دی: ڈاکٹر رحیق عباسی
رانا ثناء اور ڈی سی او لاہور بھی سانحہ ماڈل ٹاؤن میں ملوث ہیں ان سے خیر کی توقع نہیں‎
سربراہ عوامی تحریک کو طالبان سے زیادہ حکومت میں بیٹھے ’’ ظالمان‘‘ سے خطرہ ہے، اجلاس سے خطاب
پرامن احتجاج ہر شہری کا حق، وزیر لاقانون اپنی اصلاح کریں: خرم نواز گنڈاپور‎

PAT CWC meeting about Dr Tahirul Qadri arrival in Pakistan

لاہور (27 جون 2015) پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہرالقادری کی وطن واپسی کے انتظامات کے حوالے سے مرکزی صدر ڈاکٹر رحیق عباسی کی زیر صدارت خصوصی اجلاس ہوا۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر رحیق عباسی نے کہا ہے کہ ڈاکٹر طاہرالقادری کی وطن واپسی کے پروگرام کے حوالے سے ایک ذمہ دار جماعت کی حیثیت سے ڈی سی او لاہور کو خط لکھ کر فقط اطلاع دی سکیورٹی نہیں مانگی۔ ڈاکٹر طاہرالقادری کو طالبان سے زیادہ پنجاب حکومت کے اندر بیٹھے ہوئے ’’ظالمان‘‘ سے خطرہ ہے۔ ہمارے بے گناہ کارکنوں کے قتل میں رانا ثناء اللہ اور ڈی سی او لاہور بھی ملوث ہیں ہمیں ان سے کسی خیر کی توقع نہیں۔

انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری 29 جون کی صبح ساڑھے 7 بجے دبئی سے لاہور پہنچیں گے۔ ایئرپورٹ پر روایت کے مطابق کارکنان ان کا شاندار استقبال کرینگے۔ ڈاکٹر طاہرالقادری علاج کے سلسلے میں بیرون ملک گئے وہ معالجین کے مطابق‎ Micro Vascular Angina کے عارضہ میں مبتلا ہیں۔ 6 ماہ کے مسلسل علاج سے ان کی طبیعت قدرے بہتر ہے تاہم ان کا علاج ابھی جاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری کی آمد پر کارکنوں میں انتہائی جوش و خروش ہے اور وہ ان کے استقبال کیلئے بے چین ہیں۔ حکمران خاطر جمع رکھیں، کبھی پہلے قانون ہاتھ میں لیا نہ آئندہ ایسا ہو گا البتہ حکومت قانون اور قاعدے میں رہنے کی کوشش کرے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت سے ڈاکٹر طاہرالقادری کیلئے سکیورٹی نہیں مانگی تاہم وہ ایئرپورٹ سے اپنی رہائش گاہ تک جس راستے سے آئینگے ڈی سی او لاہور کو اس کے بارے میں مطلع کیا گیا ہے کہ وہ اس روٹ کی سکیورٹی پر توجہ دیں۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری کی آمد پر حکمران حواس باختہ ہو چکے ہیں کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ ان کے ہاتھوں پر 14 بے گناہوں کا خون ہے۔ رانا ثناء اللہ کا لب و لہجہ دھمکی آمیز ہے۔ پرامن احتجاج کا حق کوئی بھی پاکستانی جب چاہے استعمال کر سکتا ہے اس کیلئے کسی سے اجازت لینے کی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان عوامی تحریک ایک پرامن جماعت ہے۔ آج تک اس جماعت کے کسی کارکن نے کبھی قانون ہاتھ میں نہیں لیا۔ قانون کو ہاتھ میں لینے والے وزیر لاقانون اپنی اصلاح کی طرف توجہ دیں اور اپنی دہشتگرد پولیس کے ذریعے سیاسی مخالفین کے جان و مال کو نقصان پہنچانے کا سلسلہ بند کر دیں۔

انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری کی آمد کی خبر سے حکمرانوں کے طوطے اڑے ہوئے ہیں ان کے طوطے اڑیں یا چڑیاں سانحہ ماڈل ٹاؤن کا حساب تو ہو کر رہے گا، پاکستان عوامی تحریک کی سنٹرل ایگزیکٹو کونسل کا اہم اجلاس بروز اتوار مرکزی سیکرٹریٹ میں ہو گا، اجلاس میں ڈاکٹر طاہرالقادری کی آمد کے حوالے سے جملہ انتظامات کا جائزہ لینے کے ساتھ ساتھ انہیں حتمی شکل دی جائے گی۔‎

تبصرہ