سوچوں میں نکھار، شعوری وسعت اور پختگی کا دارومدار تعلیم کا مرہون منت ہے : شاہد لطیف قادری

ناقص تعلیمی پالیسی، جدید دور کے تقاضوں سے عاری نصاب ہماری تعلیمی پسماندگی کے اسباب ہیں
تعلیم کے کاغذی علمبرداروں نے تعلیمی ڈھانچے کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا
مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ کے زیراہتمام سیمینار بعنوان "تعلیمی زبوں حالی اور اسکا حل" سے خطاب

قوموں کے عروج و زوال میں تعلیم اہم کردار ادا کرتی ہے۔ تعلیم واحد اور قطعی ذریعہ ہے جس کے بل بوتے پر انسان اپنے بہتر اور درخشاں مستقبل کا راستہ متعین کر کے کامیابیوں سے ہمکنار ہو تا ہے۔ سوچوں میں نکھار، شعوری وسعت اور پختگی کا تمام دار و مدار تعلیم کا مرہون منت ہے۔ ان خیالات کا اظہار ڈائریکٹر منہاج ایجوکیشن سوسائٹی شاہد لطیف قادری نے مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ کے زیراہتمام مرکزی سیکرٹریٹ میں منعقدہ سیمینار بعنوان"تعلیمی زبوں حالی اور اسکا حل" سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ اگر آج ہم وطن عزیز کی پسماندگی اور تنزلی کے پس منظر کا عمومی سا جائزہ لیں تو تعلیمی فقدان کے باعث معاشرتی برائیاں مختلف رویوں کی صورت میں جنم لے رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس بھیانک صورتحال پر قابو پانے کیلئے کوئی قابل عمل حل نظر نہیں آرہا۔ تعلیمی زبوں حالی کی بے شمار وجوہات ہیں مگر سرفہرست ہماری ناقص تعلیمی پالیسی، جدید دور کے تقاضوں سے عاری نصاب اورطبقاتی نظام تعلیم کا بڑھتا ہوا رجحان ہے۔

انہوں نے کہا کہ نئی کتب کی اشاعت میں تاخیر، کتابوں کی گراں قیمتیں، نظریاتی انتشار، تہذیب و ثقافت سے دوری اور جذبہ حب الوطنی سے بے نیاز اساتذہ کی سیاسی بنیادوں پر بھرتیاں ہماری تعلیمی پسماندگی کے اسباب ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم کے کاغذی علمبرداروں نے تعلیمی ڈھانچے کو ناقابل تلافی نقصان پہنچائے ہیں۔ اگر اولین فرصت میں اس کی تعمیر نو کا اہتمام نہ کیا گیا تو ناخواندگی کا سیلاب پورے ملک کو جہالت کے سمندر میں ڈبو دے گا۔

سیمینار سے مصطفوی سٹوڈنٹ موومنٹ کے صدر تجمل حسین، سیکرٹری جنرل عبدالغفار مصطفوی اور ضمیر مصطفوی نے بھی خطاب کیا جبکہ مختلف یونیورسٹیز اور کالجز کے طلبہ کی کثیر تعداد نے بھی شرکت کی۔

تبصرہ