عوامی تحریک یوتھ لیگ 21 مئی کو تمام بڑے شہروں میں ضرب امن کیمپ لگائے گی

کالعدم ٹی ٹی پی کے ترجمان نے انکشاف کیا کہ کم عمر لڑکے آسانی سے خودکش بمبار بن جاتے ہیں
پالیسی اور قانون ساز امن کیلئے ڈاکٹر طاہرالقادری کے متبادل بیانیہ کا مطالعہ کریں، مرکزی صدر یوتھ
اعتدال پسند معاشرے کی تشکیل اور دہشتگردی کے خاتمے کیلئے متبادل بیانیہ ضروری ہے، مظہر علوی

لاہور (16 مئی 2017) پاکستان عوامی تحریک یوتھ لیگ کے مرکزی صدر مظہر محمود علوی نے کہا ہے کہ کالعدم ٹی ٹی پی ترجمان احسان اللہ احسان کے انکشافات لمحہ فکریہ ہیں، انہوں نے انکشاف کیا ہے کہ نوجوان اور کم عمر لڑکے آسانی کے ساتھ خودکش بمبار بننے کیلئے تیار ہو جاتے ہیں، مرکزی صدر یوتھ لیگ نے کہا کہ یوتھ کی امن مہم کو صرف پنجاب میں پولیس کی مزاحمت اور برے سلوک کا سامنا ہے دیگر صوبوں کی انتظامیہ کا رویہ دوستانہ ہے، 14 مئی کو ڈی پی او قصور اور ڈیرہ غازی خان نے ہماری یوتھ کو امن کیمپ نہیں لگانے دیئے۔

انہوں نے مرکزی سیکرٹریٹ میں عہدیداروں اور اخبار نویسوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نسداد دہشتگردی اور اعتدال پسند معاشرے کے قیام کیلئے متبادل بیانیہ ضروری ہے، نوجوانوں کو دہشت گردوں کی گمراہ فکر سے بچانے کیلئے ملک کے چپے چپے میں جانا ہو گا، انہوں نے کہا کہ سربراہ عوامی تحریک ڈاکٹر طاہرالقادری کے تشکیل دیئے گئے متبادل بیانیہ کو نوجوانوں میں عام کرنے کی ضرورت ہے تاکہ یوتھ کو نظریاتی و فکری دہشتگرد حملوں سے بچایا جا سکے اور نوجوانوں کو اسلام کی انسانیت کے احترام پر مبنی تعلیمات اور انسانی جان کی حرمت کے بارے میں بتانا دینی اور قومی فریضہ ہے، انہوں نے کہا کہ 21 مئی کو پاکستان کے تمام بڑے شہروں میں ضرب امن دستخطی کیمپ لگائے جائینگے، یہ کیمپ ’’Say to no Terrorism‘‘ کے عنوان سے قائم ہونگے تاکہ قیام امن کیلئے نوجوانوں کے کردار کو اجاگر کیا جا سکے اور نوجوانوں کو دہشت گردی کے خلاف اس مہم میں عملی طور پر شریک کیا جا سکے۔

مظہر محمود علوی نے کہا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے دہشتگردی کے خاتمے اور فروغ امن کیلئے عظیم قومی اسلامی و بین الاقوامی تحقیقاتی کام کیا ہے اگر پالیسی ساز اور قانون ساز حلقے خلوص نیت کے ساتھ اس تحقیقاتی کام سے استفادہ کریں تو پاکستان میں یقینی طور پر امن قائم ہو گا اور دہشتگردی کی باطل فکر ہمیشہ ہمیشہ کیلئے شکست سے ہمکنار ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ عوامی تحریک اور اس کے کارکن بالخصوص یوتھ نے آپریشن ضرب عضب اور قومی ایکشن پلان کا بھی خیر مقدم کیا تھا اور ہم آپریشن ردالفساد کی کامیابی کیلئے دعا گو ہیں، نام اور راستہ کوئی بھی ہو لیکن وہ ہونا دہشتگردی کے 100 فیصد خاتمے اور قیام امن کیلئے چاہیے۔

تبصرہ