12 سال پہلے مورخہ 17 اپریل 1992ء وہ دن تھا جب تحریک منہاج القرآن کی فکر کو چہار دانگ عالم پھیلانے کے لیے منہاجینزکی کھیپ اپنی مادر علمی’منہاج یونیورسٹی‘ سے تیار ہو کر نکلنے لگی۔ تب سے اب تک منہاجینز ہر گوشہ حیات میں اسلام کا پیغام امن پہنچانے میں شب و روز مصروف عمل ہیں۔ منہاجینز قائد انقلاب ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے دست راست ہیں۔ پچھلے 12 سال میں تحریک کی طرف سے احیائے اسلام کے لیے کی جانے والی تمام کوششوں میں منہاجینز ہمیشہ صف اول میں نظر آتے ہیں۔ پاکستان کے پس ماندہ عوام کو زیور تعلیم سے آراستہ کرنے کے لیے شروع کیا گیا ’عوامی منصوبہ‘ ہو یا سالانہ روحانی مجلس پر مشتمل ’عشرہ اعتکاف‘، مصطفوی انقلاب برپا کرنے کے لیے پاکستان عوامی تحریک کے تحت کی جانے والی سیاسی تگ و دو ہو یا تحریک کی طرف سے شروع کی جانے والی کسی بھی قسم کی ہنگامی مہمات، منہاجینز ہر جگہ پیش پیش نظر آتے ہیں۔
مورخہ 17 اپریل 2004ء کو منہاجینز کے زیراہتمام مرکزی سیکرٹریٹ تحریک منہاج القرآن لاہور پر ایک مجلس مذاکرہ منعقد ہوئی، جس میں مرکز پر موجود منہاجینز شریک ہوئے۔
تقریب میں رانا محمد ادریس، جواد حامد، محمد شعیب اور مستظہر سعید نوشاہی نے منہاجینز کی گذشتہ سال کی اجتماعی کارکردگی کا جائزہ لیا۔ دریں اثنا 12 ربیع الاول کو مینار پاکستان گراؤنڈ میں منعقد ہونے والی سالانہ محفل میلاد اور جھنگ میں پیش آمدہ الیکشن میں منہاجینز کی طرف سے بھر پور کارکردگی کے لیے منصوبہ بندی بھی کی گئی۔ اس دوران محمد زبیر بغدادی نے جھنگ میں منہاجینز ہاؤس کے قیام سمیت بعض اہم تجاویز دیں، جنہیں شرکاء نے سراہا۔ اس موقع پر علی اکبر قادری الازہری بھی موجود تھے۔
پروگرام کا اختتام دعائے خیر سے ہوا۔
تبصرہ