دہشت گردی کے بظاہر خلاف قوتیں ہی دہشت گردی کی محرک ہیں: ڈاکٹر رحیق احمد عباسی

تحریک منہاج القرآن کے ناظم اعلیٰ ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے اس کی وجوہات اور اسباب کا جائزہ لینا ضروری ہے، جن کی وجہ سے اس کا وجود ممکن ہوا اور پھر ان اسباب اور عوامل کے تدارک کے لیے بھرپور منصوبہ بندی اور مؤثر اقدامات کے بعد ہی دہشت گردی کی روک تھام ممکن ہے۔ وہ فیض محمد درانی کی قیادت میں سرحد سے آئے ہوئے تحریک کے وفد سے گفتگو کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے واقعات سے پاکستان کا تشخص کس قدر مجروح ہوا ہے اس کا اندازہ پاکستان میں بیٹھ کر نہیں لگایا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ آج عالمی سطح پر دہشت گردی کو ختم کرنے کے لیے بظاہر کوشاں قوتیں ہی دراصل دہشت گردی کو پیدا کرنے، پروان چڑھانے اور اس کو قائم رکھنے کا باعث ہیں اور یہ سب اسلام کے خلاف ایک گھناؤنی سازش ہے، جو باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ خودکش بم دھماکوں اور دہشت گردی کے واقعات کے پیچھے خفیہ طاقتیں کارفرما ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دین کی حقیقی تعلیمات سے بے بہرہ لوگ ان طاقتوں کے آلہ کار بن جاتے ہیں، جن سے اسلام کی خدمت کے نام پر ایسے کام لیے جاتے ہیں، جن کے ذریعے وہ طاقتیں اسلام کو بدنام کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ اسلام کا دہشت گردی سے دور کا بھی واسطہ نہیں ہے اور ضرورت اس امر کی ہے کہ آج اسلام کا حقیقی چہرہ دنیا کے سامنے پیش کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام امن اور سلامتی کا دین ہے اور پوری انسانیت کو امن اور سلامتی کا درس دیتا ہے۔

تبصرہ