ممبئی دھماکوں کے بعد بھارت کی طرف سے پاکستان کو ملوث کرنے، مذموم پراپیگنڈے، دھمکیوں اور دہشت گردی کے خلاف مورخہ 30 نومبر 2008ء کو پاکستان عوامی تحریک نے اسمبلی ہال تا مسجد شہداء استحکام پاکستان مارچ کیا جس کی قیادت پاکستان عوامی تحریک کے صدر صاحبزادہ فیض الرحمٰن درانی اور ناظم اعلیٰ ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے کی۔ جبکہ پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل انوار اختر ایڈووکیٹ، تحریک منہاج القرآن کے نائب ناظم اعلیٰ شیخ زاہد فیاض، جی ایم ملک، چودھری محمد شریف، ساجد محمود بھٹی، احمد نواز انجم، میاں عبدالقادر، پروفیسر ذوالفقار علی، غلام ربانی تیمور، بلال مصطفوی اور دیگر قائدین تحریک منہاج القرآن و پاکستان عوامی تحریک بھی اس موقع پر موجود تھے۔ اس کے علاوہ کثیر تعداد میں خواتین و حضرات نے شرکت کی۔
استحکام پاکستان مارچ میں ہزاروں افراد نے حکومت اور افواج پاکستان کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے بھارت کے منفی رویے اور اس کی طرف سے ممکنہ جارحیت کی سخت مذمت کی۔ مارچ میں شریک افراد نے کتبے اٹھا رکھے تھے جن میں روایتی بھارتی پاکستان دشمن رویے کے خلاف احتجاجی نعرے درج تھے۔
پاکستان عوامی تحریک کے صدر صاحبزادہ فیض الرحمٰن درانی نے مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم ممبئی بم دھماکوں کی مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انتہا پسندانہ اور دہشت گردی پر مبنی کاروائیاں جہاں پر بھی ہوں جس میں عام لوگوں کا قتل عام ہو قابل مذمت ہیں۔ اس کی اسلام میں بھی کوئی اجازت نہیں اور نہ کسی دین میں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت بے بنیاد الزام تراشی بند کرے اور اپنے رویے میں تبدیلی لائے، خطے کے امن کو سبوتاژ نہ کرے۔ اسطرح دھمکیاں دینے کی روایت ڈالی گئی تو عالمی امن تہہ وبالا ہو جائے گا۔
ناظم اعلیٰ ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے کہا کہ ہم ممبئی دھماکوں کے بعد بھارت کی طرف سے پاکستان کو ملوث کرنے، مذموم پراپیگنڈے، دھمکیوں اور دہشت گردی کے بے بنیاد الزام کی سخت مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت UN (یونائیٹڈ نیشن) کے چارٹر کی صریح خلاف ورزی کر رہا ہے حکومت پاکستان اس کو اپنے مؤقف میں شامل کرے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی قوم اور تمام سیاسی و مذہبی جماعتیں متحد ہیں۔ ملکی دفاع اور سلامتی کیلئے سب ایک جان ہیں اور وطن عزیز کی طرف کسی کو میلی آنکھ سے دیکھنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل انوار اختر ایڈووکیٹ نے کہا کہ بھارت کے توسیع پسندانہ عزائم جنوبی ایشاء کے امن کے لئے خطرہ ہیں، بھارت نے ممبئی سانحے کا الزام پاکستان پر لگا کر عالمی قوانین اور سفارتی آداب کی خلاف ورزی کی ہے اور سنگین نتائج کی دھمکیاں دے کر پاکستان پر دباؤ ڈالنے کی جو کوشش کی ہے پاکستان کے 17 کروڑ عوام اسے خاطر میں نہیں لاتے۔ پاکستانی قوم اور تمام سیاسی و مذہبی جماعتیں لسانی، گروہی، مذہبی اور سیاسی اختلافات بھلا کر حکومت پاکستان اور فوج کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑی ہیں اور جارحیت کے ہر اقدام کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔
تبصرہ